میرے حلقے میں اے سی اور ڈی سی بدمعاش بنے ہوئے ہیں، عبید اللہ بیگ
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
رکن گلگت بلتستان اسمبلی نے کہا کہ سیکرٹری کا کام پالیسی دینا ہوتا ہے لیکن یہ لوگ ہر جگہ ایونٹ کراتے ہیں، میرے حلقے میں گائنی ڈاکٹر تک موجود نہیں، ہمیں ہر صورت میں گائنی ڈاکٹر چاہیے۔ اسلام ٹائمز۔ رکن گلگت بلتستان اسمبلی کرنل (ر) عبید اللہ بیگ نے کہا ہے کہ میرے حلقے میں اے سی اور ڈی سی بدمعاش بنے ہوئے ہیں، فون تک نہیں اٹھاتے۔ منگل کے روز صوبائی اسمبلی کے خصوصی سیشن میں ایک قرارداد پر بحث کے دوران انہوں نے کہا کہ ہنزہ میں یوم حسین پر چراغآں کرنے پر چھ افراد کو گرفتار کیا گیا جس کیخلاف دھرنے جاری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب ہم اے سی اور ڈی سی کو فون کرتے ہیں تو فون تک نہیں اٹھاتے، یہ بدمعاش بنے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سیکرٹری کا کام پالیسی دینا ہوتا ہے لیکن یہ لوگ ہر جگہ ایونٹ کراتے ہیں، میرے حلقے میں گائنی ڈاکٹر تک موجود نہیں، ہمیں ہر صورت میں گائنی ڈاکٹر چاہیے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: میں گائنی ڈاکٹر نے کہا کہ
پڑھیں:
قال اللہ تعالیٰ وقال رسول اللہﷺ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ح م۔ قسم ہے اِس کتاب مبین کی۔ کہ ہم نے اِسے ایک بڑی خیر و برکت والی رات میں نازل کیا ہے، کیونکہ ہم لوگوں کو متنبہ کرنے کا ارادہ رکھتے تھے۔ یہ وہ رات تھی جس میں ہر معاملہ کا حکیمانہ فیصلہ۔ ہمارے حکم سے صادر کیا جاتا ہے ہم ایک رسول بھیجنے والے تھے۔ تیرے رب کی رحمت کے طور پر یقیناً وہی سب کچھ سننے اور جاننے والا ہے۔ آسمانوں اور زمین کا رب اور ہر اْس چیز کا رب جو آسمان و زمین کے درمیان ہے اگر تم لوگ واقعی یقین رکھنے والے ہو۔ کوئی معبود اْس کے سوا نہیں ہے وہی زندگی عطا کرتا ہے اور وہی موت دیتا ہے تمہارا رب اور تمہارے اْن اسلاف کا رب جو پہلے گزر چکے ہیں۔(سورۃ الدخان:1تا8)
سیدنا عبداللہ بن مسعودؓ ارشاد فرماتے ہیں ’’یہ قرآن ،اللہ تعالیٰ کا بچھا ہوا دستر خوان ہے ،جتنی بار ہوسکے خدا کے اس دستر خوان سے سیراب ہوتے رہو ،بلاشبہ یہ قرآن اللہ تعالیٰ تک پہنچنے کا ذریعہ ہے،یہ تاریکیوں کو ختم کرنے والی روشنی اور شفا دینے والی دواہے،یہ مضبوطی سے تھامنے والوں کا محافظ اور عمل کرنے والوں کے لیے ذریعہ نجات ہے،یہ کتاب کسی سے بے رخی اختیار نہیں کرتی کہ اسے منانے کی ضرورت پڑے،اس میں کوئی ٹیڑا پن نہیں کہ اسے سیدھا کرنے کی ضرورت پیش آئے،اس میں کبھی ختم نہ ہونے والے عجیب معانی کا خزانہ ہے اور یہ ایسا لباس ہے جو کثرت استعمال سے پْرانا نہیں ہوتا(مستدرک )