ڈونلڈ ٹرمپ نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل سے نکلنے کے ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کر دیے
اشاعت کی تاریخ: 5th, February 2025 GMT
واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل سے نکلنے کے ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کر دیے۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے منگل کو ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کر دیے جس کے تحت امریکا کو اقوام متحدہ کے کئی اداروں، بشمول اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل سے نکانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ٹرمپ نے فلسطینی امدادی ایجنسی انروا کے لیے فنڈنگ روکنےکی دستاویز پر بھی دستخط کیے۔
ایگزیکٹو آرڈر کے مطابق امریکا اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل اور فلسطینیوں کے لیے قائم اقوام متحدہ کی امدادی ایجنسی انروا سے دستبردار ہو رہا ہے جبکہ امریکا اقوام متحدہ کے تعلیمی، سائنسی اور ثقافتی ادارے (یونیسکو) میں اپنی شمولیت پر نظرِثانی کرے گا ، اس کے علاوہ اقوام متحدہ کی مالی معاونت کا بھی وسیع پیمانے پر جائزہ لیا جائے گا۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ فلسطینیوں کے پاس غزہ چھوڑنے کے سوا دوسرا راستہ نہیں، دیکھنا چاہتا ہوں کہ مصر اور اردن فلسطینیوں کو قبول کریں گے، ڈونڈٹرمپ نے کہا کہ ضروری نہیں کہ غزہ میں اسرائیلیوں کی آباد کاری کی حمایت کروں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل ایگزیکٹو آرڈر ڈونلڈ ٹرمپ نے
پڑھیں:
یو این چیف کی بھوکوں کو گولیوں کا نشانہ بنانے کی کڑی مذمت
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 22 جولائی 2025ء) اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے غزہ میں تیزی سے بگڑتے انسانی حالات پر تشویش کا اظہار کیا ہے جہاں لوگوں کے لیے بقا کے آخری سہارے بھی ختم ہونے لگے ہیں۔
اقوام متحدہ ترجمان سٹیفن ڈوجیرک نے اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹر میں صحافیوں کو بتایا ہے کہ سیکرٹری جنرل نے غذائی قلت سے بچوں اور بڑوں کی بڑھتی ہوئی ہلاکتوں اور خوراک کے حصول کی جدوجہد کرنے والوں کو ہلاک کیے جانے پر افسوس ظاہر کیا ہے۔
Tweet URLسیکرٹری جنرل کا کہنا ہے کہ شہریوں کو عسکری کارروائیوں کا ہدف نہیں بنانا چاہیے اور علاقے میں بڑے پیمانے پر انسانی امداد کی فراہمی ضروری ہے جہاں لوگوں کو خوراک اور پانی سمیت بنیادی ضرورت کی چیزیں میسر نہیں ہیں۔
(جاری ہے)
حالیہ دنوں غزہ کی جنگ میں مزید شدت آ گئی ہے جبکہ علاقے میں امدادی نظام کو رکاوٹوں، خطرات اور نقصان کا سامنا ہے۔ انتونیو گوتیرش نے کہا ہے، اسرائیل کی ذمہ داری ہے کہ وہ اقوام متحدہ اور دیگر امدادی اداروں کی جانب سے علاقے میں امداد کی فراہمی میں ہر طرح کی سہولت مہیا کرے۔
نقل مکانی کا بحرانترجمان نے وسطی غزہ کے علاقے دیرالبلح کے بعض حصوں سے لوگوں کو انخلا کے لیے دیے جانے والے احکامات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس اقدام سے لوگوں کی تکالیف مزید بڑھ جائیں گی اور اقوام متحدہ کی امداد فراہم کرنے کی صلاحیت محدود ہو جائے گی۔
ترجمان نے بتایا کہ دیرالبلح میں اقوام متحدہ کی عمارتوں پر بھی حملے کیے گئے ہیں حالانکہ فریقین کو ان جگہوں کے بارے میں پیشگی مطلع کر دیا گیا تھا۔ حملوں میں عمارتوں کونقصان پہنچا ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات کے باوجود اقوام متحدہ کی ٹیم دیرالبلح میں موجود رہ کر اپنی ذمہ داریاں انجام دینے کی کوشش جاری رکھے گی۔
جنگ بندی کا مطالبہسیکرٹری جنرل نے شہریوں اور امدای کارکنوں کو تحفظ دینے کے مطالبے کا اعادہ کرتے ہوتے کہا ہے کہ غزہ میں انسانی بقا کے لیے بڑے پیمانے پر امداد کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔
انہوں نے علاقے میں فوری جنگ بندی اور حماس کی قید میں تمام یرغمالیوں کی غیرمشروط اور بلاتاخیر رہائی کا مطالبہ بھی دہرایا ہے۔
سٹیفن ڈوجیرک نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ غزہ میں بڑے پیمانے پر انسانی امداد کی فراہمی کے لیے تیار ہے جس کے لیے جنگ بندی عمل میں لانا ضروری ہے۔