پی ٹی آئی کبھی نہیں چاہتی کہ فوج کمزور ہو، جنید اکبر
اشاعت کی تاریخ: 5th, February 2025 GMT
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )صدر خیبرپختو نخوا پی ٹی آئی جنید اکبرنے کہا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ سے اس لیے بات کرنا چاہتے کہ ادارے ہمارے اپنے ہیں، پی ٹی آئی کبھی نہیں چاہتی کہ فوج کمزور ہو، ہم اسٹیبلشمنٹ کو سمجھانے کیلیے ملاقات چاہتے کہ اسٹیبلشمنٹ اپنی آئینی حدود میں رہے، ہمیں ووٹ عمران خان کی وجہ سے نہیں بلکہ اینٹی اسٹیبلشمنٹ ملے ہیں۔انہوں نے اے آروائی نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی عہدوں کی تبدیلی کوئی نئی بات نہیں، یہ پہلی بار نہیں ہوا کہ جب اسد قیصر اور پرویزخٹک کے پاس پارٹی عہدے تھے تو صوبائی صدر کسی اور کوئی بنا دیا گیا۔ میری عمران خان سے 6، 7ماہ بعد ملاقات ہوئی ، اور صرف چار پانچ منٹ بات ہوئی، میرے پاس کوئی اطلاع نہیں کہ بشریٰ بی بی کی سزا کے پیچھے علی امین ہے، یا بانی نے اس وجہ سے ان کو عہدے سے ہٹایا ہے، علی امین پر بڑا پریشر تھا، ان کی ٹیم میں زیادہ تر لوگ نئے ہیں، عمران خان اگر علی امین سے ناراض ہوتے تو صوبائی صدر کی بجائے وزیراعلیٰ سے ہٹا دیتے، قیادت اور ورکرز کے شکوے شکایات ہوتے ہیں۔ اندازہ لگائیں کہ اسٹیبلشمنٹ کے خلاف ووٹ کیوں ملتے ہیں؟2018ہو یا 2013الیکشن میں اداروں کے کردار کے حق میں نہیں، جس نے بھی آئین کو توڑا اس کیخلاف ایکشن ہونا چاہیے۔ ادارے کسی کی جاگیر نہیں ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
وفاق ہم سے امداد مانگ رہا ہے، ہم امداد دینے کے قابل بھی ہیں، وزیرعلیٰ علی امین گنڈاپور
وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ ایسا بجٹ ایسا ہوگا جس میں اپنے صوبے کے عوام کو ریلیف بھی دیں گے اور روزگار کے مواقع دیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ صوبہ اپنے پاؤں پر کھڑا ہوگیا ہے وفاق ہم سے امداد مانگ رہا ہے اور ہم امداد دینے کے قابل بھی ہیں۔
وزیراعلیٰ نے ٹیکس فری بجٹ دینے کا وعدہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم پہلے ہی سے لوگوں کو سود فری قرضہ دے رہے ہیں تاکہ وہ اپنے پاؤں پر کھڑے ہوسکیں۔
یہ بھی پڑھیے: آئینی حق کے تحت احتجاج کریں گے اور زورِ بازو سے موجودہ نظام کو شکست دیں گے، علی امین گنڈاپور
علی امین گنڈاپور کا کہنا تھا کہ افغانستان سے وفاقی حکومت نے بات چیت شروع کردی ہے، انہوں نے اس عمل میں صوبے اور علاقائی مشران کی شمولیت کا بھی مطالبہ کیا۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ این ایف سی ایوارڈ کا مسئلہ بڑا ضروری ہے، 15 سال سے این ایف سی نہیں ہوا جس کی وجہ سے ضم شدہ اضلاع کا پیشہ ہمیں نہیں مل رہا، اب اس کا فیصلہ ہوگیا ہے اس کے بعد ہمیں ہمارا آئینی حق ملے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں