UrduPoint:
2025-04-25@04:53:35 GMT

سویڈن: فائرنگ کے بدترین واقعے میں کم از کم گیارہ افراد ہلاک

اشاعت کی تاریخ: 5th, February 2025 GMT

سویڈن: فائرنگ کے بدترین واقعے میں کم از کم گیارہ افراد ہلاک

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 05 فروری 2025ء) سویڈن کے اعلیٰ حکام کا کہنا ہے کہ منگل کے روز پیش آنے والے اس واقعے کے بارے میں ابھی یہ واضح نہیں کہ حملے کے محرکات کیا تھے۔ انہوں نے زخمیوں کی اصل تعداد بھی نہیں بتائی۔ فائرنگ کا واقعہ اسٹاک ہولم سے تقریباﹰ دو سو کلومیٹر دور اوریبرو شہر میں پیش آیا۔

سویڈن: کلہاڑی سے حملہ، ممکنہ دہشت گردانہ کارروائی کی تفتیش

پولیس کا کہنا ہے کہ سویڈن میں اسکولوں میں فائرنگ کے واقعات شاذ و نادر ہیں۔

'وحشیانہ حملہ'، وزیر اعظم کرسٹرسن

سویڈن کے وزیر اعظم الف کرسٹرسن نے اسے ''بے گناہ لوگوں کے خلاف وحشیانہ اور مہلک تشدد" قرار دیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ "یہ سویڈش کی تاریخ میں سب سے بدترین اجتماعی فائرنگ ہے۔

(جاری ہے)

" کرسٹرسن نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا، ''ٓآج ہم نے مکمل طور پر وحشیانہ، مہلک تشدد کا مشاہدہ کیا ہے۔

"

انہوں نے مزید کہا کہ ابھی بہت سارے سوالات جواب طلب ہیں۔ "لیکن وہ وقت آئے گا جب ہمیں معلوم ہو گا کہ کیا ہوا، ایسا کیسے ہو سکتا ہے، اور اس کے پیچھے کیا محرکات ہو سکتے ہیں۔ ہمیں فی الحال ‍زیادہ قیاس آرائی نہیں کرنی چاہیے۔"

سویڈن میں ٹرک کے ذریعے ’دہشت گردانہ‘ حملہ، سیکرٹ سروس

وزیر انصاف گنار اسٹرومر نے فائرنگ کو ایک ایسا واقعہ قرار دیا، جس نے پورے معاشرے کی بنیاد کو ہلا دیا ہے۔

" دہشت گردی کے محرک کا کوئی اشارہ نہیں

پولیس نے کہا کہ اس واقعے کو "قتل کی کوشش، آتش زنی اور بڑھتے ہوئے ہتھیاروں کے جرم کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔"

انہوں نے مزید کہا کہ وہ "فی الحال یقین نہیں کرتے کہ اس کے پیچھے دہشت گردی کا کوئی مقصد کارفرما ہے لیکن ہمیں ابھی تک اصل حقیقت کا علم نہیں ہے۔"

مقامی پولیس کے سربراہ رابرٹو عید فاریسٹ نے واقعے کو انتہائی افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ مبینہ مجرم کے بارے میں حکام کو معلوم نہیں تھا، وہ اس کے گروہوں یا منظم جرائم سے کسی طرح کے تعلق سے لاعلم تھے۔

سویڈن: مہاجرین کے علاقے میں جھڑپیں، پولیس فائرنگ

پولیس کا خیال ہے کہ اس نے یہ کام تنہا ہی کیا اور عوام کو یقین دلایا کہ مزید کوئی خطرہ نہیں ہے۔

ہم فائرنگ کے بارے میں کیا جانتے ہیں؟

مقامی ریسکیو سروسز کے ترجمان نے بتایا کہ ایمبولینسز، ریسکیو سروسز اور پولیس فورسز فائرنگ کے مقام پر موجود تھیں۔ فائرنگ کے متاثرین کے زخموں کی شدت واضح نہیں تھی۔

فائرنگ کا یہ واقعہ بالغوں کے لیے رائسبرگسکا اسکول میں پیش آیا۔ اسکول ایک کیمپس میں واقع ہے جس میں بچوں کے لیے دیگر تعلیمی سہولیات بھی شامل ہیں۔

پولیس نے بتایا کہ متاثرہ اسکول اور آس پاس کے دیگر اسکولوں کے طلباء کو گھروں کے اندر رکھا گیا۔

سویڈن میں اسکول میں فائرنگ 'غیر معمولی' ہے

سویڈش صحافی جیسپر بینگٹسن نے پولیس کا حوالہ دیتے ہوئے، ڈی ڈبلیو کو بتایا کہ مجموعی طور پر 10 افراد زخمی ہوئے جن میں سے چار ہسپتال میں داخل ہیں۔

بینگٹسن نے کہا، "سویڈن میں اسکول میں فائرنگ بہت غیر معمولی ہے۔ یہاں اسکولوں پر حملے ہوئے ہیں، لیکن زیادہ تر وقت چاقو یا دیگر قسم کے ہتھیاروں سے حملے ہوئے۔"

جرمنی: سویڈن میں حملے کی سازش کا الزام داعش کے حامیوں پر

بینگٹسن نے وضاحت کی کہ تعلیم بالغاں مراکز، جسے منگل کو نشانہ بنایا گیا، میں اکثر ایسے طلباء ہوتے ہیں جو اپنی تعلیم مکمل کرنا چاہتے ہیں، اور سویڈش سیکھنے والے تارکین وطن بھی یہاں آتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سویڈن میں تارکین وطن کے خلاف نفرت اور مہاجر گروہوں سے منسلک جرائم پیشہ افراد بھی ایک مسئلہ ہے اس لئے اس نقطہ نظر سے بھی غور کیا جاسکتا ہے۔ "یہ حملہ جتنا "مہاجروں کے خلاف نفرت انگیز جرم" ہو سکتا ہے، اتنا ہی "گروہی جرائم سے متعلق" بھی ہو سکتا ہے۔

ج ا ⁄ ص ز (اے ایف پی، روئٹرز)

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے سویڈن میں فائرنگ کے انہوں نے کہا کہ

پڑھیں:

تھانے میں مشتعل افراد کا ہنگامہ، پولیس فائرنگ سے 4 زخمی

کراچی میں ڈیفنس تھانہ ہنگامی آرائی کا شکار، پولیس اہلکاروں کی فاٸرنگ سے قانون کے 4 طالبعلم زخمی

ایڈوکیٹ قادر راجپر نے الزام عائد کیا ہے کہ پولیس اہلکاروں نے 2 طالب علموں کو چیکنگ کے دوران گرفتار کیا، اور تھانے لیجا کر ان کی تذلیل کی گئی۔

یہ بھی پڑھیں:امریکی خاتون اونیجا اینڈریو نے سندھ پولیس کی خاتون افسر سے اظہارِ محبت کردیا

ایڈوکیٹ قادر راجپر کے مطابق اس دوران ساتھی طالبعلم پولیس کے خلاف درخواست دینے تھانے پہنچے تو وہاں تلخ کلامی ہو گئی، جس پر پولیس نے فائرنگ شروع کردی، جس کے نتیجے میں 4 زخمی ہوگئے۔

زخمی طالبعلوں میں سے 2 جناح اسپتال اور 2 این ایم سی میں زیر علاج ہیں۔

ایڈوکیٹ قادر راجپر نے آئی جی سندھ سے پولیس اہلکاروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ایڈوکیٹ قادر راجپر ڈیفنس تھانہ سندھ پولیس ہنگامہ آرائی

متعلقہ مضامین

  • کراچی، مختلف علاقوں میں فائرنگ کے واقعات میں 3 افراد زخمی
  • مقبوضہ کشمیر میں ہونے والی جھڑپ میں بھارتی فوج کا اہلکار ہلاک
  • روس کا یوکرینی دارالحکومت کیف پر حملہ، 9 افراد ہلاک، 63 زخمی
  • تھانے میں مشتعل افراد کا ہنگامہ، پولیس فائرنگ سے 4 زخمی
  • سرینگر؛سیاحتی مقام پہلگام میں فائرنگ ،28 سیاح ہلاک ، 20 زخمی ہوگئے
  • مقبوضہ کشمیر :سیاحوں پر فائرنگ سے 24 افراد ہلاک، بھارتی میڈیا کا پاکستان کیخلاف زہریلا پروپیگنڈا
  • مقبوضہ کشمیر میں فائرنگ سے 24افراد ہلاک، بھارتی میڈیا کا پاکستان کیخلاف زہریلا پروپیگنڈا
  • مقبوضہ کشمیر میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 20 افراد ہلاک
  • مقبوضہ کشمیر کے سیاحتی مقام پر فائرنگ، پانچ افراد ہلاک
  • مقبوضہ جموں و کشمیر کے سیاحتی مقام پر فائرنگ سے کم از کم 5افراد ہلاک ، متعدد زخمی