امریکی خاتون شعبہ نفسیات سےسپیشل وارڈ میں منتقل، حالت سے متعلق انتظامیہ کا اہم بیان آ گیا
اشاعت کی تاریخ: 5th, February 2025 GMT
امریکی خاتون اونیجا کو شعبہ نفسیات سے اسپیشل وارڈ منتقل کر دیا گیا ہے جہاں ان کا مزید تفصیلی معائنہ جاری ہے۔ اسپیشل وارڈ میں پولیس اور پروٹوکول کی ٹیم بھی موجود ہے تاکہ خاتون کی حفاظت اور علاج کو یقینی بنایا جا سکے۔
انتظامیہ کے مطابق خاتون کے ایم آر آئی، سی ٹی اسکین اور الٹرا سائونڈ کے تمام ٹیسٹ نارمل ہیں اور انہیں صرف ذہنی دباؤ کا سامنا ہے۔ انتظامیہ نے بتایا کہ ہم نے خاتون کا علاج مکمل کر لیا ہے اور چند گھنٹوں میں انہیں ڈسچارج کر دیا جائے گا۔ خاتون کو امریکی قونصل خانے یا ایف آئی اے کے حوالے کیا جائے گا۔
پولیس کے افسران اور دیگر حکام بھی اونیجا سے ملاقات کرنے اسپیشل وارڈ پہنچ گئے ہیں۔ انتظامیہ کے مطابق خاتون کی صحت میں کوئی خطرہ نہیں ہے اور وہ ذہنی دباؤ کی وجہ سے زیر علاج ہیں۔
چیمپئنز ٹرافی کیلئے میچ آفیشلز کا اعلان کردیا گیا
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
حکومتی پالیسیوں کے زراعت کے شعبہ پر بھیانک اثرات
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 09 جون2025ء) حکومتی پالیسیوں کے زراعت کے شعبہ پر بھیانک اثرات، کسانوں کو صرف گندم کی فصل کی مد میں 2 ہزار 200 ارب روپے کا نقصان ہونے کا انکشاف۔ اس حوالے سے پاکستان کسان اتحاد کے مرکزی صدر خالد محمودکھوکھرنے کہا ہے کہ زراعت حکومت کی ترجیحات میں شامل نہیں ہے، حکومت نے کسان کا بیڑہ غرق کردیا ہے۔ پریس کانفرنس کرتے ہوئے خالد محمود کھوکھر نے کہا کہ پاکستان کی معیشت کا انحصار زراعت پر ہے، افسوس زراعت ہماری ترجیحات میں شامل نہیں، زراعت بہتر ہوگی تو معیشت بہتر ہوگی، زراعت دشمنی پالیسیوں کی وجہ سے گروتھ 0.56 ہے۔خالد محمود کھوکھرنے کہا کہ اس بار گندم کی پیداوار میں 29 لاکھ ٹن کمی آئی ہے، 34فیصد کپاس کی پیداوار میں کمی آئی ہے، ہمارے پاس سب کچھ ہے،بس زراعت حکومت کی ترجیحات میں شامل نہیں ہے، حکومت نے کسان کا بیڑہ غرق کردیا ہے۔(جاری ہے)
صدر کسان اتحاد نے کہا کہ کاشت کاروں کے ساتھ انصاف نہیں کیاگیا، یوریا مہنگا مل رہا ہے،کاشت کار کو بے رحمی کے ساتھ لوٹا گیا ہے،کسان کوبس نام کی سبسڈی مل رہی ہے،گندم کے بعد اب مکئی کا کاشت کار رو رہا ہے،کسان کے بجلی کے بل پر ٹیکس ہے، سبزی کا کاشت کار مر چکا ہے۔
انہوں نے کہاکہ ہمارے ملک میں فوڈ سکیورٹی دوسرے نمبر پر ہے،2سال پہلے ہمیں گندم کا اچھا ریٹ ملا تھا،آم کی پیداوار اس سال صرف25فیصدہے،کسان کو اس کی پیداواری لاگت تک نہیں ملی ہے، زراعی ایمرجنسی لگائی جائے۔