حیدرآباد: 4 ایس ایچ اوز کی احتجاجاً 1 ماہ چھٹی کی درخواست
اشاعت کی تاریخ: 5th, February 2025 GMT
حیدر آباد کے مختلف تھانوں کے اسٹیشن ہاؤس آفیسرز (ایس ایچ اوز) نے احتجاجاً 1 ماہ چھٹی کی درخواستیں دے دیں۔
گزشتہ روز وکلاء کے احتجاج اور مطالبات منظور کروانے پر ایس ایچ اوز نے احتجاج کیا اور ایک ماہ کی چھٹی کی درخواستیں دے دیں۔
ایس ایچ اوز نے مؤقف اختیار کیا کہ وکلاء نے اپنے ناجائز مطالبات منوانے کےلیے سینئر سپریٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) آفس میں دھرنا دیا۔
انکا کہنا تھا کہ وکلاء نے اس دوران پولیس افسران سے گالم گلوچ کی، دھمکیاں دیں، اس سے پولیس کا امیج متاثر ہوا جس کی وجہ سے بطور ایس ایچ او اپنے فرائض کی انجام دہی میں دشواری ہو رہی ہے۔
ایس ایچ اوز کا مؤقف ہے کہ پولیس کے محکمے کی تذلیل کی گئی، جرائم پیشہ عناصر طعنہ زن ہیں، پولیس کا وقار مجروح ہوا ہے۔
چھٹی کی درخواست دینے والوں میں انسپکٹر جنید عباس، انسپکٹر عبدالرزاق پٹھان، انسپکٹر طاہر حسین مغل اور انسپکٹر محمد فہیم فتح شامل ہیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز وکلاء نے ساتھی وکیل پر مقدمہ درج کیے جانے پر ایس ایس پی آفس کے سامنے احتجاج کیا اور 13 گھنٹے طویل دھرنا دیا۔
وکلاء احتجاج کے دوران سرکاری گاڑیوں پر بھی حملہ آور ہوئے تھے جبکہ ایس ایس پی کے تبادلے کی یقین دہانی پر احتجاج ختم ہوا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: ایس ایچ اوز چھٹی کی
پڑھیں:
ٹرمپ کی متنازع امیگریشن پالیسیوں کیخلاف پرتشدد مظاہرے؛ گاڑیاں نذر آتش
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی متنازع امیگریشن پالیسیوں کے خلاف ریاست کیلیفورنیا میں جاری احتجاجی مظاہرے شدت اختیار کر گئے ہیں، جبکہ لاس اینجلس میں مشتعل مظاہرین نے متعدد گاڑیوں کو آگ لگا دی ہے۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق احتجاج کو مسلسل تین ہو چکے ہیں اور اس میں شریک مظاہرین کی جانب سے ٹرمپ کی متنازع پالیسیوں پر شدید غم و غصے کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ لاس اینجلس میں احتجاج اس وقت پرتشدد رنگ اختیار کر گیا جب مظاہرین نے سڑکوں پر گاڑیوں کو نشانہ بنانا شروع کیا اور املاک کو نقصان پہنچایا۔
صورتحال کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے مقامی انتظامیہ نے نیشنل گارڈز کو تعینات کر دیا ہے جب کہ صدر ٹرمپ نے اس اقدام کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ نیشنل گارڈز کو امن و امان کی بحالی اور شہریوں کے تحفظ کے لیے تعینات کیا گیا ہے۔
ٹرمپ نے کہا کہ قانون شکنی اور تشدد کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں افراتفری پھیلانے والوں کے لیے کوئی گنجائش نہیں اور جو عناصر اشتعال انگیزی میں ملوث ہیں وہ قانونی کارروائی سے بچ نہیں سکیں گے۔
یاد رہے کہ یہ مظاہرے اس وقت شروع ہوئے تھے جب لاس اینجلس میں غیرقانونی تارکین وطن کے خلاف امیگریشن حکام نے چھاپے مارنے شروع کیے ۔ ان کارروائیوں کے نتیجے میں مظاہرین اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے درمیان متعدد جھڑپیں بھی ہو چکی ہیں، جس کے بعد فضا مزید کشیدہ ہو گئی ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ حالات پر قابو پانے کے لیے اضافی سکیورٹی فورسز تعینات کی جا رہی ہیں جب کہ مقامی انتظامیہ نے عوام سے پرامن احتجاج کی اپیل کی ہے۔