بانی پی ٹی آئی نے درست بات نہ مانی تو صوبائی صدارت چھوڑ دوں گا ،جنیداکبر
اشاعت کی تاریخ: 5th, February 2025 GMT
پی ٹی آئی خیبرپختونخوا کے صدر جنید اکبر نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی نے درست بات نہ مانی تو صوبائی صدارت چھوڑ دوں گا ، اداروں کے ساتھ بات کرنے کا حامی ہوں، ٹھیک کو ٹھیک اور غلط کو غلط کہہ سکتا ہوں، پی ٹی آئی کے اندر چوروں کو نہیں چھوڑا جائے گا ۔
پختونخوا ہاؤس مردان میں پارٹی ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی صدر جنید اکبر کا کہنا تھا کہ ادارے اپنے رویے درست کریں، زبردستی سے ہمیں دبایا نہیں جا سکتا،عمران خان کا حکم آیا تو سینوں پر گولیاں کھائیں گے۔
جنید اکبر نے اعتراف کیا کہ ماضی میں ہم سے غلطیاں ہوئیں آج ہم اس کا خمیازہ بھگت رہے ہیں، ٹھیک کو ٹھیک اور غلط کو غلط کہہ سکتا ہوں،سیاسی کارکن ہوں سیاسی نوکر نہیں، بانی پی ٹی آئی بھی درست بات نہ مانیں تو صدارت چھوڑ دوں گا۔
انہوں نے کہا کہ چوروں کو پارٹی میں نہیں چھوڑوں گا، مانتا ہوں کہ پارٹی میں متعدد گروپس ہیں، اداروں کے ساتھ بات کرنے کا حامی ہوں،ایک بڑھایا جائے تو دو ہاتھ بڑھائیں گے۔
جنید اکبر نے کہاکہ ہم سے ماضی میں غلطیاں ہوئیں جو اب بھگت رہے ہیں،تاریخ کی پہلی حکومت ہے جنہیں زبردستی حکومت دی گئی ہے،سیاست کو کاروبار نہیں بنائیں گے، ہر کارکن کی رپورٹ عمران خان تک پہنچاؤں گا،جب تک عمران خان کا اعتماد وزیراعلیٰ امین گنڈاپور پر ہے، ہم ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نے کہا کہ ہم اداروں اور عوام کے درمیان فاصلے ختم کرنا چاہتے ہیں، خواہش ہے کہ پاکستانی ادارے مضبوط ہوں، ادارے ہمارے اپنے ہیں، ان کی مضبوطی ملک کی مضبوطی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اداروں کے ساتھ بات کرنے کا حامی ہوں، ایک ہاتھ بڑھایا تو ہم دو ہاتھ بڑھائیں گے، ہم سے ماضی میں غلطیاں ہوئی ہیں جو اب بھگت رہے ہیں۔
.
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
مقبوضہ کشمیر میں نہتے سیاحوں پر گولیوں کی بوچھار، 20 سے زیادہ اموات کا خدشہ
پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی سربراہ نے کہا کہ میں پہلگام میں سیاحوں پر بزدلانہ حملے کی شدید مذمت کرتی ہوں۔ اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر کے مشہور سیاحتی مقام پہلگام میں نہتے سیاحوں پر نامعلوم بندوق برداروں نے اندھا دھند فائرنگ کر دی جس میں متعدد افراد کے ہلاک ہونے کی خبر ہے۔ اس حملے میں مرنے والوں کی تعداد 20 سے زیادہ ہو سکتی ہے تاہم اب تک صرف ایک شخص کی موت کی تصدیق کی گئی ہے۔ وہیں اس حملے میں سیاحوں سمیت 20 لوگ زخمی ہوگئے ہیں جن میں سے سات لوگوں کی شناخت ظاہر کر دی گئی ہے۔ بھاترتی وزیر داخلہ امت شاہ فوری طور پر دہلی سے سرینگر کے لئے روانہ ہونے والے ہیں تاکہ وہ وادی کشمیر میں سکیورٹی صورتحال کا جائزہ لے سکیں۔ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے سعودی عرب سے امت شاہ کے ساتھ بات کی اور انہیں کشمیر روانہ ہونے کی ہدایت دی۔ ذرائع کے مطابق یہ حملہ کافی بڑے پیمانے پر کیا گیا ہے اور اس سے کشمیر کے سیاحتی سیزن پر منفی اثرات پڑنے کے خدشات ظاہر کئے جا رہے ہیں۔ تاحال اس فائرنگ میں سیاحوں سمیت سات زخمیوں کی شناخت ظاہر کی جا چکی ہے۔
زخمیوں کو ابتدائی علاج کے بعد فوری طور پر جی ایم اننت ناگ میں داخل کرایا گیا ہے، جہاں ان کا علاج و معالجہ جاری ہے۔ زخمیوں کو فوری طور پر جی ایم اننت ناگ ریفر کیا گیا جن کا علاج و معالجہ جاری ہے، تاہم زخمیوں میں سے ایک سیاح ہلاک ہوگیا ہے، کچھ سیاحوں کا تعلق گجرات سے بتایا جا رہا ہے۔ جموں و کشمیر میں چھ ماہ قبل عمر عبداللہ کی قیادت میں بننے والی حکومت میں یہ اس نوعیت کا پہلا بڑا پُرتشدد واقعہ رونما ہوا ہے۔ پہلگام میں فائرنگ کے واقعے کے بعد پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی سربراہ محبوبہ مفتی نے کہا "میں پہلگام میں سیاحوں پر بزدلانہ حملے کی شدید مذمت کرتی ہوں، جس میں ایک سیاح کی المناک موت ہوئی اور کئی زخمی ہوئے، اس طرح کا تشدد ناقابل قبول ہے اور اس کی مذمت کی جانی چاہیئے"۔
اسی درمیان جموں و کشمیر کانگریس کے صدر طارق حمید قرہ نے پہلگام میں فائرنگ کے واقعہ پر کہا کہ یہ قابل مذمت ہے، خاص طور پر سیاحوں پر حملہ انتہائی قابل مذمت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف بی جے پی کہتی ہے کہ ماحول بالکل ٹھیک ہے، ہم نے دہشتگردوں کو بھی ختم کر دیا ہے، سب کچھ ٹھیک ہے، میرے خیال میں اسے انا کا مسئلہ بنانے کے بجائے، بی جے پی کو خامیوں کی نشاندہی کرنی چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ اگر بی جے پی کو یہ دعویٰ کرنا چاہیئے کہ اگر حقیقت میں سب کچھ ٹھیک ہے تو حالات ٹھیک ہیں"۔ ٹھیک ہے تو یہ سب کیوں ہو رہا ہے بی جے پی اور حکومت ہند کو ملک کے لوگوں کو بتانا چاہیئے کہ یہ کیوں ہو رہا ہے۔