نالہ متاثرین کی فہرست جاری اور مسنگ آئی ڈیز کا مسئلہ حل کیا جائے، کراچی بچاؤ تحریک
اشاعت کی تاریخ: 5th, February 2025 GMT
کراچی:
کراچی بچاؤ تحریک اور گجر،اورنگی اور محمود نالہ متاثرین نے کہا ہے کہ حکومت متاثرین کے مسائل حل کرنے کے بجائے نئے کمیشن بنا کر معاملے کو پیچیدہ بنارہی ہے، انہوں نے مطالبہ کیا کہ گجرنالہ کے متاثرین کی فہرست فوری جاری کی جائے اور مسنگ آئی ڈیز کا مسئلہ حل کیا جائے۔
کراچی بچاؤ تحریک اور نالہ متاثرین نے ایک ہنگامی میٹنگ کی جس میں متاثرین کےاحتجاج کے نتیجے میں حکومت سندھ کی جانب سے بغیراقساط کے تعمیراتی معاوضے کی تقسیم کے اعلان کا خیرمقدم کیا گیا، تاہم معاوضے کی تقسیم کے طریقہ کار پر شدید تحفظات کا اظہار کیا گیا۔
کراچی بچاؤتحریک کے کنوینر خرم علی نیئر نے کہا کہ حکومت نے اب تک کرائے کی مد جو چیک دیے ہیں ان کی فہرست نہ تو متاثرین کے وکیل فیصل صدیقی کو، نہ ہی کراچی بچاؤ تحریک کو فراہم کی گئی اور نہ ہی میڈیا میں شائع کی گئی۔
6932 کے علاوہ تقریباً 2000 متاثرین جن کے گھر مسمار کیے گئے وہ مسنگ آئی ڈیز کے باعث ابھی تک معاوضے سے محروم ہیں، کمشنر آفس نے جو مسنگ آئی ڈیز کی فہرستیں مسترد کی ہیں، وہ ڈی سی آفس اور لینڈ سرویئر سے تصدیق شدہ تھیں، اگر یہ فہرستیں غلط تھیں تو کمشنر آفس، ڈی سی آفس اور لینڈ سرویئر کے خلاف کوئی کارروائی کیوں نہیں کی گئی؟
انہوں نے کہا کہ عدالت نے ایڈیشنل کمشنر 2 زنیرہ جلیل کو مسنگ آئی ڈیز کے مسئلے کے حل کے لیے فوکل پرسن مقرر کیا تھا، لیکن چند ہی دنوں میں ان کا تبادلہ کردیا گیا اور تمام مسنگ آئی ڈیز کی درخواستیں مسترد کردی گئیں۔
حکومت متاثرین کے مسائل حل کرنے کے بجائے نئے کمیشن بنا کر معاملے کو پیچیدہ بنارہی ہے، پہلے کرائے کے چیک ایک ادارے نے دیے، پھر دوسرے نے اور اب تعمیراتی رقم کی تقسیم کسی اور کے سپرد کردی گئی ہے۔ اس سے واضح ہوتا ہے کہ حکومتی اہلکار ہزاروں متاثرہ خاندانوں کی زندگیوں کو مذاق بنارہے ہیں۔
متاثرین کو چیک کے حصول کے لیے رشوت دینے پر مجبور کیا جاتا رہا ہے، جبکہ وہ حکومت جو عوام کے ٹیکس پر چلتی ہے انہی عوام کو ذلیل و خوار کررہی ہے۔
کنوینرکراچی بچاؤ تحریک اور متاثرین نے مطالبہ کیا کہ:
1۔ 6932 متاثرین کی فہرست فوری طور پر فراہم کی جائے، تاکہ معاوضہ شفاف طریقے سے تقسیم ہو۔
2۔ تعمیراتی معاوضے کی تقسیم کا واضح شیڈول جاری کیا جائے، جس میں ہر نالے کے ہر علاقے کے متاثرین کو چیک ملنے کی تاریخ دی جائے۔
3۔ متاثرین سے غیرضروری دستاویزات طلب نہ کی جائیں، شناختی کارڈ یا پچھلے چیک کی کاپی پر رقم جاری کی جائے۔
4۔ تعمیراتی رقم کے چیکس کی تقسیم کا عمل منظم ہو اور ٹوکن سسٹم کے ذریعے کیا جائے تاکہ بدنظمی اور دھوکہ دہی سے بچاجاسکے۔
5۔ بزرگوں اور خواتین کیلیے علیحدہ کاؤنٹرز بنائے جائیں تاکہ انہیں مشکلات کا سامنا نہ ہو۔
6۔ متاثرین جو انتقال کرگئے یا بیرون ملک مقیم ہیں ان کے اہل خانہ کو پاور آف اٹارنی کے ذریعے رقم فراہم کی جائے۔
7۔ جس کو بھی معاوضہ دیا جائے اسے سرکاری رسید فراہم کی جائے اور تقسیم کے بعد متاثرین کی مکمل فہرست جاری کی جائے۔
8۔ ایفی ڈیوٹ کے ذریعے متاثرین سے غیرقانونی شرائط نہ لی جائیں جیسے کہ ’’ وہ آئندہ کسی معاوضے کا مطالبہ نہیں کریں گے‘‘۔ پلاٹ ابھی دیے ہی نہیں اگر وہ 2 سال بعد دیے گئے تو مہنگائی کے سبب یہ رقم ناکافی ہوگی۔
9۔ 6 ماہ کے اندر پلاٹوں کی الاٹمنٹ مکمل کی جائے بصورت دیگر متاثرین اضافی معاوضے کا مطالبہ کرنے کا پورا حق رکھتے ہیں۔
10۔ مسنگ آئی ڈیز کے مسئلے کو فوری حل کیا جائے، ورنہ ان تمام افسران کو برخاست کیا جائے جنہوں نے متاثرین کی تصدیق شدہ درخواستوں کو خارج کیا ہے۔
11۔ تعمیراتی رقم کی ادائیگی کیلیے ان ہی طریقہ کار اور اداروں کو استعمال کیا جائے جن کو عدالت عظمیٰ کی ہدایات کے مطابق کرائے کے چیک کی تقسیم کے دوران بروئے کار لایا گیا تھا۔
اگر ہمارے مطالبات تسلیم نہ کیے گئے تو کراچی بچاؤ تحریک سخت احتجاج کرے گی اور عدالت میں حکومت اہلکاروں کے خلاف قانونی کارروائی دائر کرے گی۔ جب تک ایک بھی متاثرہ فرد کو اس کا حق نہیں ملتا، ہماری جدوجہد جاری رہے گی۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: مسنگ آئی ڈیز متاثرین کے متاثرین کی کی فہرست کیا جائے کی تقسیم تقسیم کے فراہم کی جاری کی کی جائے
پڑھیں:
جماعت اسلامی کا کراچی میں ایک لاکھ درخت لگانے کا اعلان
---فائل فوٹوجماعتِ اسلامی کی جانب سے کراچی میں ایک لاکھ درخت لگانے کا اعلان کیا گیا ہے۔
ماحولیاتی تبدیلیوں اور گرم موسم کی بڑھتی ہوئی شدت کے پیشِ نظر جماعت اسلامی نے فیصلہ کیا ہے کہ ٹاؤن اور یوسی میں موجود پارکوں، گرین بیلٹوں سمیت گلیوں اور دیگر مقامات پر بڑے پیمانے پر ’شجر کاری مہم‘ شروع کی جائے گی اور پودوں و درختوں کے تحفظ اور بہتر ماحول کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے بھر پور جدوجہد کی جائے گی۔
منعم ظفر خان نے گلشن اقبال میں پودا لگا کر ’شجر کاری مہم‘ کا باقاعدہ آغاز کر دیا۔
اس موقع پر امیرِ جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ تمام تر وسائل ہونے کے باوجود صوبائی حکومت ہر شعبے میں ناکام ہے، صوبائی حکومت نہ شہریوں کو تحفظ دے سکی ہے اور نہ ہی اچھا ماحول۔