نوجوانوں میں جلد اموات کی شرح میں خطرناک اضافہ
اشاعت کی تاریخ: 5th, February 2025 GMT
واشنگٹن:امریکا میں ایک حالیہ تحقیق میں انکشاف کیا گیا ہے کہ منشیات کی زیادتی اور صحت کی خرابیوں کی وجہ سے نوجوان بالغ افراد توقع سے زیادہ شرح پر جلد موت کا شکار ہو رہے ہیں۔
تحقیق کاروں نے جاما نیٹ ورک اوپن میں رپورٹ کیا کہ 25 سے 44 سال کے بالغ افراد میں 2011 کے بعد سے 2023 تک جلد اموات کی شرح 70 فیصد زیادہ ہو گئی ہے۔
یونیورسٹی آف مینیسوٹا کی سوشیالوجی کی ایسوسی ایٹ پروفیسر الزبتھ رگلی نے بتایا کہ کورونا سے پہلے کی سطح کے مقابلے میں بھی ان اموات کی شرح توقع سے زیادہ رہی۔ انہوں نے کہا کہ 2019 میں 25 سے 44 سال کے بالغوں میں یہ اموات تقریباً 35 فیصد زیادہ تھیں۔
وبا کے دوران 2019 کے مقابلے میں نوجوان بالغوں میں اموات تقریباً 3گنا بڑھ گئیں حالانکہ 2023 تک اموات کی شرح میں کمی آئی لیکن نوجوان بالغوں میں جلد اموات کی شرح توقع سے 70 فیصد زیادہ ریکارڈ کی گئی۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: اموات کی شرح
پڑھیں:
چیئرمین ایف بی آر نے منی بجٹ کے کسی امکان کو مسترد کردیا
’جیو نیوز‘ گریبچیئرمین ایف بی آر راشد لنگڑیال نے ریونیو شاٹ فال کے باوجود منی بجٹ کے کسی امکان کو مسترد کر دیا۔
اسلام آباد میں وزیر خزانہ محمد اورنگزیب اور دیگر وزراء کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس وقت 2.75 ارب کا ریونیو شاٹ فال ہے۔
راشد لنگڑیال کا کہنا ہے کہ اگست اور ستمبر کا ٹارگٹ پورا نہیں ہوا، اس میں سے کچھ ریکور ہوگا کچھ نہیں، لیکن ایف بی آر کو مزید ٹیکس لگانے کی ضرورت نہیں ہے۔
چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ ٹیکس سے متعلق بجٹ میں منظور ہونے والے اقدامات پر عمل پیرا ہیں، مؤثر اقدامات کے باعث ٹیکس وصولیوں میں اضافہ ہوا ہے۔
محمد اورنگزیب نے کہا کہ بیرونی ایجنسیز نے معاشی استحکام کی توثیق کی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ ٹیکس اصلاحات میں وقت درکار ہوتا ہے، پہلی بار ٹیکس ٹو جی ڈی پی شرح میں 1.5 فیصد اضافہ ہوا ہے، انفرادی ٹیکس گوشوارے جمع کروانے کی شرح میں اضافہ ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں ٹیکس وصولی کو جی ڈی پی کے 18فیصد پر لے کر جانا ہے، ٹیکس اصلاحات ایک سال میں مکمل نہیں ہو سکتی، اس سال انکم ٹیکس گوشواروں میں 18 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
راشد لنگڑیال ایف بی آر کا کہنا تھا کہ ٹیکس دہندگان کی تعداد بڑھ کر 59 لاکھ ہوگئی ہے، ایف بی آر کو مزید ٹیکس لگانے کی ضرورت نہیں ہے، وفاق سے 15فیصد اور صوبوں سے 3 فیصد ریونیو اکٹھا کرنا ہے، ریونیو کے لیے صوبوں کے اوپر اتنا دباؤ نہیں جتنا وفاق پر ہے۔
چیئرمین ایف بی آر نے یہ بھی کہا کہ اس سال انفرادی ٹیکس ریٹرنز فائلنگ میں 18 فیصد اضافہ ہوا، ٹیکس ریٹرن فائلرز کی تعداد 49 سے بڑھ کر 59 لاکھ ہو گئی ہے، ایف بی آر کو تمام اداروں کا تعاون حاصل ہے۔