Nawaiwaqt:
2025-09-18@12:23:30 GMT

اے آئی سے اپنی پسند کی ایپ تیار کریں، وہ بھی منٹوں میں۔۔۔

اشاعت کی تاریخ: 5th, February 2025 GMT

اے آئی سے اپنی پسند کی ایپ تیار کریں، وہ بھی منٹوں میں۔۔۔

سافٹ ویئر کمپنی ریپلٹ (Replit) نے اے آئی ٹول لانچ کیا ہے جو منٹوں میں موبائل فون کیلیے ایپ تیار کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔انڈین میڈیا کی رپورٹس کے مطابق ریپلٹ کے سی ای او امجد مساد نے ریپلٹ ایپ کی لانچنگ کا اعلان کیا جو کہ آئی او ایس اور اینڈروئیڈ صارفین کیلیے دستیاب ہے۔امجد مساد نے کہا کہ آپ کو جس چیز کی ضرورت ہو اس کیلیے ایپ بنا سکتے ہیں اور وہ بھی بالکل مفت میں۔انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک ویڈیو شیئر کی جس میں کچھ لوگ ٹول کا استعمال کرتے ہوئے ایپس تیار کر رہے ہیں ریپلٹ نے ستمبر 2024 میں ’ریپلٹ ایجنٹ‘ کے نام سے اے آئی ٹول پیش کیا تھا جو اب آئی فون اور اینڈروئیڈ صارفین کیلیے مفت میں دستیاب ہے۔آئی او ایس پر ریپلٹ کی تفصیلات فون سے پروجیکٹس، ایپس، گیمز اور کوڈنگ کا بہترین طریقہ بیان کرتی ہے۔ ایپ سیکڑوں پروگرامنگ زبانوں اور فریم ورکس کو سپورٹ کرتی ہے۔تکنیکی ماہرین نے ریپلٹ کیلیے اپنے جائزہ شائع کیے ہیں۔سرف آفس کے بانی پیٹر فیبر نے جنوری میں ریپلٹ کا جائزہ پوسٹ کیا تھا کہ میں صرف یہ کہنا چاہتا ہوں کہ ریپلٹ بہت اچھھی ایپ ہے، میرے پاس ایک سادہ ایپ کا آئیڈیا تھا جسے لکھا تو 45 منٹ کے بعد ایپ تیار ہوگئی۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

پڑھیں:

مستقبل کی بیماریوں کی پیشگی شناخت کے لیے نیا اے آئی ماڈل تیار

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

بین الاقوامی سائنسدانوں نے ایک ایسا جدید مصنوعی ذہانت (AI) ماڈل تیار کیا ہے جو مریضوں کی میڈیکل ہسٹری کی بنیاد پر مستقبل میں لاحق ہونے والی بیماریوں کا برسوں پہلے اندازہ لگا سکتا ہے۔ اس ماڈل کو **ڈلفی-2M** کا نام دیا گیا ہے، اور یہ ایک ہزار سے زائد امراض کے امکانات کی پیش گوئی کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

یہ تحقیق برطانیہ، ڈنمارک، جرمنی اور سوئٹزرلینڈ کے ماہرین نے مشترکہ طور پر مکمل کی اور اسے معروف سائنسی جریدے **نیچر** میں شائع کیا۔ ماہرین کے مطابق ڈلفی-2M کو برطانیہ کے **یوکے بایو بینک** کے وسیع بایومیڈیکل ڈیٹا پر تربیت دی گئی۔ یہ ماڈل نیورل نیٹ ورکس اور ٹرانسفارمر ٹیکنالوجی پر مبنی ہے، جو وہی نظام ہے جس پر چیٹ جی پی ٹی اور دیگر جدید زبان سیکھنے والے چیٹ بوٹس کام کرتے ہیں۔

جرمنی کے کینسر ریسرچ سینٹر کے مصنوعی ذہانت کے ماہر مورٹز گرسٹنگ نے غیر ملکی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بیماریوں کے ارتقائی عمل کو سمجھنا بالکل ایسے ہے جیسے کسی زبان کی گرائمر سیکھنا۔ ان کے مطابق ڈلفی-2M مریضوں کے ڈیٹا میں موجود پیٹرنز کو سیکھتا ہے اور اس بات کا تعین کرتا ہے کہ کون سی بیماری کب اور کس دوسری بیماری کے ساتھ ظاہر ہوسکتی ہے۔ اس طریقۂ کار سے ماڈل انتہائی درست اور بامعنی پیش گوئیاں کرنے کے قابل ہوتا ہے۔

سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ یہ جدید ماڈل مستقبل میں طبی میدان میں ایک بڑی تبدیلی کا پیش خیمہ ثابت ہوسکتا ہے۔ اس کے ذریعے ڈاکٹرز اور ماہرین قبل از وقت بیماریوں کے خطرات کا اندازہ لگا کر بروقت علاج یا حفاظتی اقدامات کرسکیں گے۔ محققین کے نزدیک ڈلفی-2M دراصل صحت کے شعبے میں مصنوعی ذہانت کی وسعت اور صلاحیتوں کا ایک نمایاں مظاہرہ ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پروفیسر عبدالغنی بٹ کے نماز جنازہ میں شرکت سے محروم رکھنا ناقابل برداشت اقدام ہے، مولوی محمد عمر فاروق
  • مستقبل کی بیماریوں کی پیشگی شناخت کے لیے نیا اے آئی ماڈل تیار
  • ارشد ندیم ایک بار پھر عالمی میدان میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوانے کو تیار
  • مودی سرکار نے مذموم سیاسی ایجنڈے کیلیے اپنی فوج کو پروپیگنڈے کا ہتھیار بنا دیا
  • امریکی قدامت پسند سیاسی کارکن چارلی کرک کے قتل کے ملزم پر باضابطہ فردِ جرم عائد
  • چین نے جرمنی کو پیچھے چھوڑ دیا، پہلی بار دنیا کے 10 بڑے جدت پسند ممالک میں شامل
  • لاڈلا بیٹا شادی کے بعد ’’کھٹکنے‘‘ کیوں لگتا ہے؟
  •  روانڈا اورکانگو معدنیات کے شعبے میں امریکی ثالثی پر متفق 
  • روس پر پابندیاں لگانے کیلیے تیار ہیں، امریکا کے قطر کیساتھ خاص تعلقات ‘ اسرائیل کو محتاط رہنا ہوگا‘ ٹرمپ
  • بھارتی اداکارہ کترینہ کیف کے ہاں بچے کی ولادت متوقع؟ بھارتی میڈیا نے پیدائش کا مہینہ بھی بتادیا