الیکشنوں کو ٹھیک کرنے کیلیے بیٹھا جاسکتا ہے، رانا احسان افضل
اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT
اسلام آباد:
مسلم لیگ (ن) کے رہنما رانا احسان افضل کا کہنا ہے کہ اگر تو الیکشنوں کو ٹھیک کرانا ہے تو بالکل اس کے لیے بیٹھا جاسکتا ہے، 2029 میں جو الیکشن ہوں گے اس کی تیاری ہمیں ابھی سے شروع کر دینی چاہیے اور پارلیمنٹ وہ پلیٹ فارم ہے جہاں سب لوگ تجویز دیں کہ جو الیکشن ہونے جا رہے ہیں ان کو کس طریقے سے ہم بہتر بنا سکتے ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام کل تک میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ اصل جو مدعا ہے وہ یہ ہے کہ ملک ٹرن اراؤنڈ کرکے اسٹیبلٹی کی طرف پہنچ چکا ہے گروتھ کے سفر کے اندر ہے اور اب مہنگائی 2.
رہنما تحریک انصاف ہمایوں مہمند نے کہا کہ مولانا صاحب نے جو کہا ہے یہ ایک پوائنٹ ہے جس پہ پاکستان تحریک انصاف اور جے یوائی اتفاق کرتی ہیں کہ الیکشن میں دھاندلی ہوئی ہے، خیبر پختونخواہ میں قومی اسمبلی کی 8 نشستوں پر پٹیشن دائر ہوئی ہیں،ان میں سے ایک یا شاید دو جے یو آئی کی ہیں، اب سوال یہ آجاتا ہے کہ ماسوائے 1971 کے الیکشن کے کیا پاکستان میں الیکشن آزادانہ، منصفانہ اور شفاف تھے؟ نہیں تھے لیکن 1971 کے آزادنہ، منصفانہ اور شفاف الیکشن نے جو رزلٹ دیا تھا وہ رزلٹ متوقع نہیں تھا۔
رہنما جمیعت علمائے اسلام (ف) کامران مرتضیٰ نے کہا کہ جی بالکل خیبر پختونخوا کا الیکشن بھی دھاندلی زدہ ہے، ہمارا پہلے دن سے موقف ہے ایک صوبے میں نہیں دو یا تین صوبوں میں نہیں پورا ملک ایک انتظام کے تحت چل رہا ہے، دھاندلی ہر جگہ پر ہوئی ہے، کہیں پر ہمارے ساتھ ہوئی ہے، کہیں پر کسی اور کے ساتھ ہوئی ہے، ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہماری تلخیاں کافی کم ہو گئی ہوئی ہیں، اس طرح کی فائرنگ نہیں ہوتی جس طرح پہلے کسی زمانے میں ہوتی تھی۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ہوئی ہے
پڑھیں:
سرویکل ویکسین سے کسی بچی کو کسی بھی قسم کا کوئی خطرہ نہیں: وزیر تعلیم
وزیر تعلیم رانا سکندر حیات نے کہا ہے کہ سرویکل کینسر سے بچا ئوکی ویکسین 100 فیصد محفوظ اور مستند ہے،یہ ویکسین پولیو ویکسین کی طرح موثر اور آزمودہ ہے اور اس کے استعمال سے کسی بچی کو کسی بھی قسم کا کوئی خطرہ نہیں۔وزیر تعلیم رانا سکندر حیات نے والدین پر زور دیا کہ وہ ایچ پی وی ویکسین پر اعتماد کریں اور اپنی بچیوں کو لازمی طور پر یہ ویکسین لگوائیں۔ انہوں نے بتایا کہ اپنی فیملی کی بچیوں کو بھی یہ ویکسین لگوائی ہے۔رانا سکندر حیات نے واضح کیا کہ سرویکل کینسر ویکسین سے متعلق تمام افواہیں بے بنیاد اور گمراہ کن ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس ویکسین کے بارے میں منفی پروپیگنڈے سے بچا جائے کیونکہ سرویکل کینسر ایک بڑھتا ہوا سماجی چیلنج ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ کینسر ایک لاعلاج مرض ہے اور اس کے پھیلا ئوکو روکنے کے لیے ابھی سے اقدامات کرنا ہوں گے۔