کیا چمپئنز ٹرافی میچز چھیننے کی کوشش ہو رہی ہے؟ خواجہ آصف
اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT
اسلام آباد (مانیٹر نگ ڈ یسک )وزیر دفاع خواجہ آصف نے نیوزی لینڈ کے خلاف سیریز کے میچ اور چیمپیئنز ٹرافی کے آغاز کے روز پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جانب سے احتجاج کی کال پر تنقید کرتے ہوئے اس عمل کو کرکٹ کے میدان میں پاکستان کو تنہا کرنے کی
کوشش قرار دیا ہے۔سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر بیان میں خواجہ آصف نے کہا کہ پی ٹی آئی نے 8 فروری کو لاہور میں جلسے کی اجازت مانگ لی، یاد رہے چیمپئنز ٹرافی کی تیاریوں کے سلسلے میں 8 فروری کو لاہور میں پاکستان اور نیوزی لینڈ کا پہلا میچ ہے۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے 19 فروری کو لانگ مارچ کی کال دے دی، یاد رہے 19 فروری کو پاکستان میں چیمپئنز ٹرافی کا پہلا میچ ہے۔خواجہ آصف نے کہا کہ یہ پاکستان سے چیمپئنز ٹرافی کے میچ چھیننے کی وطن دشمن کوشش ہے، پاکستان کو کرکٹ کے میدان میں تنہا اور شرمندہ کرنے کے لیے کیا جا رہا ہے۔وزیردفاع نے کہا کہ اپنے سیاسی مفادات حاصل کرنے کے لیے عمران خان اس قدر گر سکتا ہے شاید ان کے سپورٹر بھی نہیں سوچ سکتے ہیں۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: خواجہ ا صف نے کہا کہ فروری کو
پڑھیں:
منرل پالیسی زبردستی لاگو کرنے کی کوشش کی گئی تو بھرپور مزاحمت کرینگے، مجمع علماء و طلاب روندو
علماء نے صوبائی حکومت کو بالعموم اور دروندو انتظامیہ کو بالخصوص انتباہ کیا کہ جابرانہ طور پر نافذ کردہ قوانین اور ظالمانہ لیز پالیسی کی آڑ میں کسی بھی مقامی و غیر مقامی فرد یا کمپنی کو گلگت بلتستان خاص طور پر روندو کے عوامی حقوق پر مسلط کرنے سے باز رہے۔ اسلام ٹائمز۔ مجمع علماء و طلاب روندو کا ایک اہم اجلاس ڈمبوداس روندو میں منعقد ہوا جس کی صدارت مجمع کے مرکزی صدر شرافت علی شاہدی نے کی۔ اجلاس میں گلگت بلتستان کے قدرتی ذخائر، پہاڑ معدنیات، جنگل اور جنگلی حیات کے تحفظ اور مستقبل میں ان کی دکھ بھال اور دانشمندانہ استعمال کی بابت تفصیلی گفتگو شنید کی گئی۔ اجلاس میں شریک تمام علمائے کرام نے حکومت کی جانب سے لاگو کیے جانے حالیہ جیمز اینڈ منرل پالیسی اور عوام کو اعتماد میں لیے بغیر جی بی اسمبلی سے جاری کیے گئے غیر منصفانہ قوانین کی شدید مذمت کی اور ان اقدامات کو مقامی عوام کے حقوق سلب قلب کرنے کی سازش قرار دیتے ہوئے بوقت ضرورت بھرپور مزاحمت کرنے کے عزم کا اظہار کیا، نیز عوام دشمن اقدامات میں ملوث مقامی و علاقائی سہولت کاروں کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی۔ تمام علماء نے صوبائی حکومت کو بالعموم اور دروندو انتظامیہ کو بالخصوص انتباہ کیا کہ جابرانہ طور پر نافذ کردہ قوانین اور ظالمانہ لیز پالیسی کی آڑ میں کسی بھی مقامی و غیر مقامی فرد یا کمپنی کو گلگت بلتستان خاص طور پر روندو کے عوامی حقوق پر مسلط کرنے سے باز رہے، بصورت دیگر نقص امن سمیت کسی بھی ناخوشگوار واقعے کی تمام تر ذمہ داری صوبائی حکومت اور مقامی انتظامیہ پر عائد ہو گی۔ اجلاس میں شیخ محمد تقی جعفری، شیخ شرافت شاہدی، شیخ نثار حسین، سید فضل شاہ، شیخ رضا انصاری، شیخ بشیر نادری، شیخ ابراہیم حیدری، شیخ صادق حسن، شیخ یوسف مطہری، شیخ ساقی، سید مہدی شاہ، شیخ ہاشم، شیخ منظور حسین جعفری اور شیخ سلیمان علی طاہری نے شرکت کی۔