Nawaiwaqt:
2025-11-03@14:42:17 GMT

ٹریفک حادثات کی بھرمار، وجہ کیا ہے؟

اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT

ٹریفک حادثات کی بھرمار، وجہ کیا ہے؟

کراچی سب کا ہے لیکن کراچی کا کوئی نہیں، تباہ حال انفراسٹرکچر اور اسٹریٹ کرائمز کے بعد اب بڑھتے ٹریفک حادثات کو دیکھتے ہوئے یہ مقولہ ایک تکلیف دہ حقیقت بن چکا ہے۔رواں سال 2025 کی شروعات ہی میں ٹریفک حادثات میں اتنی تیزی آ گئی ہے کہ شہر قائد کے پورے سسٹم کو حرکت میں آ جانا چاہیے تھا لیکن ایسا کچھ ہوتا دکھائی نہیں دے رہا ہے۔کراچی میں سال 2025 کے صرف 35 روز میں 83 شہری تیز رفتار گاڑیوں کے نیچے کچل کر جاں بحق جب کہ 1 ہزار 220 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔مجموعی طور پر رواں سال اب تک 1304 حادثات ہو چکے ہیں، اگر یومیہ اوسط نکالا جائے تو کراچی میں روانہ 37 سے زائد حادثات ہو رہے ہیں، اگر ہلاکتوں کا تناسب نکالا جائے تو ہر روز 2 شہری قاتل ڈمپر، بسوں، ٹرالر اور دیگر گاڑیوں کا نشانہ بنے۔ چھیپا فاؤنڈیشن سمیت دیگر فلاحی ادارے 24 گھنٹے اپنا آپریشن چلا رہے ہیں، پتا نہیں چلتا کس وقت کہاں حادثہ ہو جائے اور ان کو لاشیں اٹھانے کے لیے روانہ ہونا پڑے، لیکن سوال یہ ہے کہ ان حادثات کے بعد حکومت سندھ کے محکمہ ٹرانسپورٹ اور ٹریفک پولیس کا کیا کردار ہوتا ہے؟جس گاڑی کا حادثہ ہوتا ہے کیا ان گاڑیوں کے روڈ پرمٹ، فٹنس سرٹیفکیٹ، ڈرائیور کا لائسنس اور دیگر تمام چیزوں کو چیک کیا جاتا ہے؟ بغیر فٹنس جن گاڑیوں کا بریک فیل ہونے کے بعد حادثہ ہوتا ہے، کیا اس کا ذمہ دار صرف ڈرائیور ہوتا ہے؟ اس میں اس ٹریفک افسر یا جعلی فٹنس جاری کرنے والے کو کیوں ذمہ دار نہیں ٹھہرایا جاتا؟ جن کی آشیرباد سے یہ شہر میں قتل عام کرتے پھرتے ہیں، کیوں سیکشن افسر کے خلاف محکمہ جاتی کارروائی نہیں کی جاتی؟حادثات کے بعد چند ٹریفک پولیس افسران کو تبدیل کرنے کی پالیسی برے طریقے سے ناکام ہو چکی ہے۔ ایک دور تھا جب گولی لگی لاشیں سڑکوں پر ملتی تھیں، اس لیے کراچی کا شہری جب گھر سے نکلتا تھا تو گھر والے دعا کرتے تھے کہ ان کا بھائی، بیٹا، شوہر جو کسی بھی کام سے باہر گیا ہے وہ زندہ سلامت واپس آ جائے، لیکن اب یہ دعا کرتے ہیں کہ وہ کسی حادثے کا شکار نہ ہو جائے۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: ہوتا ہے کے بعد

پڑھیں:

ای چالان کو سکھر، لاڑکانہ حیدر آباد و دیگر شہروں میں بھی نافذ کیا جائے، شاداب نقشبندی

سربراہ پاکستان سنی تحریک نے کہا کہ ای چالان کے ذریعے بھاری جرمانے عوام پر زیادتی ہوگی، ایک ہی ملک میں ٹریفک قوانین پر جرمانے عائد کرنے کے طریقے الگ مناسب عمل نہیں ہے، پورے ملک میں ٹریفک نظام اور جرمانوں کا طریقی کار ایک جیسا ہونا چاہیئے۔ اسلام ٹائمز۔ سربراہ پاکستان سنی تحریک محمدشاداب رضا نقشبندی نے کہا ہے کہ عوام کو ریلیف کی بجائے ای چالان نے مشکلات میں مبتلا کردیا ہے، ای چالان کے ذریعے بھاری بھرکم چالان عوام کی پریشانیوں میں اضافہ کررہا ہے، عوام پہلے ہی مہنگائی و بے روزگاری سے پریشان ہیں ایسی صورت میں ای چالان کو بھاری بھرکم رقم وصول کرنے کیلئے مسلط کرنا افسوسناک ہے، قوانین کی پاسداری اور ٹریفک کے نظام کو بہتر بنانے کیلئے جدید نظام متعارف کرانا اچھا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی میں ای چالان کے ذریعے گاڑیوں و موٹر سائیکل کے چالان پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کیا۔

شاداب رضا نقشبندی نے کہا کہ کیا حکومت چاہتی ہے غریب عوام اب موٹر سائیکل چلانا بھی بند کردیں، حکمران عوام کو ریلیف نہیں دے سکتے تو ایسے حالات بھی پیدا نہ کریں جس سے وہ مزید مشکلات میں مبتلا ہوجائیں۔ انہوں نے کہا کہ ای چالان کے مخالف نہیں اور ٹریفک کا نظام بھی بہتر چاہتے ہیں، حکومت عوام دوست پالیسی بنائے، ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر جرمانہ کے مخالف نہیں مگر ہزاروں میں نہ کیا جائے، نارمل چالان کو یقینی بنایا جائے تاکہ عوام با آسانی ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر جرمانہ ادا کرسکیں، ای چالان کو سکھر، لاڑکانہ حیدر آباد و دیگر شہروں میں بھی نافذ کیا جائے۔

متعلقہ مضامین

  • قصور: مختلف ٹریفک حادثات میں 2خواتین جاں بحق
  • کراچی: PIMEC-2025 کا آج سے آغاز، ٹریفک پلان جاری
  • ’لاہور میں جرمانہ 200، کراچی میں 5000‘، شہری ای چالان کیخلاف سندھ ہائیکورٹ پہنچ گیا
  •  ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی اور نادہندگان کیخلاف مؤثر کارروائی کیلئے “ون ایپ” متعارف
  • کراچی میں ٹریفک چالان سے بچنے کیلیے کون سی گاڑی کِس رفتار پر چلانی چاہیے؟
  • ٹریفک حادثات میں معمرشخص سمیت 4افراد جان کی بازی ہارگئے
  • سڑکیں کچے سے بدتر، جرمانے عالمی معیار کے
  • کراچی: آئی جی سندھ کا بغیر نمبر پلیٹ گاڑیوں کیخلاف کریک ڈائون کا حکم
  • ای چالان کو سکھر، لاڑکانہ حیدر آباد و دیگر شہروں میں بھی نافذ کیا جائے، شاداب نقشبندی
  • کراچی سمیت سندھ بھر میں بغیر نمبر پلیٹ گاڑیوں کیخلاف سخت کارروائی کی ہدایت