شراب کے نشے میں دھت اہل کار ایس پی کے پاس پہنچ گیا
اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT
لاہور:
شراب کے نشے میں دھت اہل کار ایس پی کے پاس پہنچ گیا، جسے بعد میں معطل کردیا گیا۔
پولیس ذرائع کے مطابق شراب کے نشے میں دھت ایک اہل کار ایس پی سے چھٹی لینے پہنچ گیا۔ ڈولفن پولیس کے اہلکار ارسلان کو ہیڈ کوارٹرز سے گرفتار کر لیا گیا۔
بعد ازاں ایس پی ڈولفن شاہ میر کے حکم ہر شرابی اہل کار کے خلاف مقدمہ درج درج کرلیا گیا۔ گرفتار اہل کار کا میڈیکل کروایا گیا تو اس میں شراب نوشی ثابت ہو گئی۔
تھانہ فیکٹری ایریا میں اہلکار کے خلاف شراب نوشی اور اختیارات سے تجاوز کا مقدمہ درج کیا گیا جب کہ ایس پی ڈولفن نے اہلکار کو معطل کر کے ڈی ایس پی ہیڈ کوارٹرز کو انکوائری کا حکم دے دیا ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
کراچی میں ایک اور پولیس اہلکار نامعلوم افراد کی فائرنگ سے شہید
شہر قائد میں پولیس پر حملوں اور اہلکاروں کی شہادت کا سلسلہ جاری ہے، گلشن معمار میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کر کے ایک اور اہلکار کو شہید کردیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق گلشن معمار میں تعینات اور رکن قومی اسمبلی شاہدہ رحمانی کی سیکیورٹی میں شامل اہلکار صدام حسین کو نامعلوم افراد کریم شاہ روڈ پر فائرنگ کا نشانہ بنایا۔
اطلاعات کے مطابق پولیس کانسٹیبل پنکچر کی دکان پر رکا تھا جہاں پر پہلے سے موجود گاڑی میں بیٹھے ملزمان نے اندھا دھند فائرنگ کی، پولیس نے جائے وقوعہ سے 5 خولز 9 ایم ایم اور 1 خول 30 بور قبضہ میں لے لیا۔
متوفی کی لاش کو ضابطے کی کارروائی کیلیے اسپتال منتقل کیا گیا جبکہ اہلکار کی شہادت پر وزیر داخلہ سندھ ضیا الحسن لنجار نے نوٹس لے کر ایس ایس پی ویسٹ سے رپورٹ طلب کی۔
وزیرداخلہ نے ایس ایس پی ویسٹ کو شہید کے گھر جانے اور لواحقین سے ملاقات کرنے کی ہدایت کی اور ساتھ ہی اب تک ہونے والے پولیس اہلکاروں کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث ملزمان کی گرفتاری سے متعلق تفصیلات بھی طلب کیں۔
وزیرداخلہ نے ہدایت کی کہ کامیاب تفتیش اور واقعہ میں ملوث ملزمان کی گرفتاری کا ٹاسک ماہر اور باصلاحیت افسر کو دیا جائے۔
ایس ایس پی ویسٹ طارق الہی مستوئی نے بتایا کہ شہید پولیس اہلکار گلشن معمار تھانے میں تعینات تھا، عینی شاہدین کے مطابق کار میں سوار ملزمان نے فائرنگ کی۔
ایس ایس پی ویسٹ کے مطابق شہید پولیس اہلکار کی پوسٹنگ سیکیورٹی ڈیوٹی پر تھی جبکہ اُس نے بلٹ پروف جیکٹ نہیں پہنی تھی۔ انہوں نے بتایا کہ واقعہ کی تمام پہلوؤں کو دیکھتے ہوئے مزید تفتیش کی جارہی ہے۔