گورنر خیبر پختونخوا کی کرک میں پولیس چوکی پر دہشتگردانہ حملے کی مذمت
اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT
پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 06 فروری2025ء) گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی کا ضلع کرک میں پولیس چوکی پر دہشتگردانہ حملہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ حملے میں پولیس اہلکاروں کی شہادت پر اظہار عقیدت پیش کرتے ہیں جبکہ شہداء کے لواحقین سے تعزیت اور دلی ہمدردی کااظہار کرتے ہیں۔
(جاری ہے)
انہوں نے شہداء کے درجات بلندی اور پسماندگان کے لئے صبر جمیل کی دعا کی جبکہ واقعے کے زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔انہوں نے کہا کہ پولیس شہداء کے لواحقین کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں، دہشتگردی کیخلاف جنگ میں پولیس نے لازوال قربانیاں دی ہیں۔
.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے میں پولیس
پڑھیں:
خیبر پختونخوا، انسداد پولیو فنڈز کی تقسیم سے متعلق آڈٹ رپورٹ میںبے ضابطگیوں کا انکشاف
آڈٹ رپورٹ میں مہم کے دوران سکیورٹی اہلکاروں کو زیادہ تعیناتی پر 64 لاکھ روپے کی غیرقانونی ادائیگی کا انکشاف ہوا اور منظور شدہ 4 دن کے بجائے 5 دن پولیو مہم چلانے پر 22 لاکھ روپے اضافی خرچ ہوئے۔ اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا میں انسداد پولیو فنڈز کی تقسیم سے متعلق آڈٹ رپورٹ 23-2022 میں سنگین بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔ آڈٹ رپورٹ میں مہم کے دوران سکیورٹی اہلکاروں کو زیادہ تعیناتی پر 64 لاکھ روپے کی غیرقانونی ادائیگی کا انکشاف ہوا اور منظور شدہ 4 دن کے بجائے 5 دن پولیو مہم چلانے پر 22 لاکھ روپے اضافی خرچ ہوئے۔ رپورٹ کے مطابق پولیو مہمات کے سکیورٹی چارجزکی ادائیگی میں تاخیر سے 96 لاکھ روپے بلاوجہ رکے رہے اور ڈی پی او ہنگو نے11 ماہ تک انسداد پولیو سکیورٹی اہلکاروں کو رقم ادا نہیں کی۔ آڈیٹر جنرل کی رپورٹ کے مطابق محکمہ داخلہ کو غیر استعمال شدہ 15 کروڑ اور 12 لاکھ پولیو فنڈ واپسی کا کوئی ریکارڈ نہیں ملا جب کہ ٹیکس کٹوتی نہ ہونے پرحکومتی خزانے کو 30 لاکھ روپے کا نقصان پہنچایا گیا۔
رپورٹ میں پولیو مہم کی سکیورٹی کے لیے 41 لاکھ روپے کی مشکوک دُہری ادائیگی کا بھی انکشاف ہوا ہے جب کہ محکمے کی گاڑیاں ہونے کے باوجود ایک کروڑ 70 لاکھ روپے نجی گاڑیوں کے کرایوں کے لیے دیے گئے۔ رپورٹ کے مطابق مالی سال21-2020 تا 22-2021 میں محکمہ داخلہ کو ساڑھے 50 کروڑ سے زیادہ کا انسداد پولیو فنڈ ملا، یہ رقم کمشنرز کے ذریعے ڈی پی اوز کو انسداد پولیو ٹیموں کو سکیورٹی کے لیے دی گئی تھی۔