UrduPoint:
2025-04-25@04:53:39 GMT

امریکہ سے ڈی پورٹ بھارتیوں کے ساتھ طیارے میں ظالمانہ سلوک

اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT

امریکہ سے ڈی پورٹ بھارتیوں کے ساتھ طیارے میں ظالمانہ سلوک

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 فروری2025ء)امریکہ سے ڈی پورٹ کئے گئے بھارتیوں کے ساتھ طیارے میں ظالمانہ سلوک نے بھارت میں طوفان برپا کردیا ہے۔ غیر قانونی طور پر امریکہ پہنچنے والے بھارتی شہریوں نے ملک بدری کے بعد الزام لگایا کہ انہیں فوجی طیارے کے ذریعے واپس بھیجا گیا اور پورے سفر کے دوران ان کے ہاتھ اور پائوں زنجیروں میں جکڑے رہے۔

بھارتی ٹی وی کے مطابق ایک امریکی فوجی طیارہ 104 ڈی پورٹیز کو لے کر امرتسر ایئرپورٹ پہنچا، جن میں 19 خواتین اور 13 بچے شامل تھے۔ یہ کارروائی امریکہ میں غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف ڈونلڈ ٹرمپ کی سخت پالیسی کے تحت کی گئی۔پنجاب کے گرداسپور سے تعلق رکھنے والے 36 سالہ جسپال سنگھ، جو ملک بدر ہونے والوں میں شامل تھے، نے بتایا کہ انہیں صرف امرتسر پہنچنے کے بعد ہی ہتھکڑیاں اور بیڑیاں کھولنے کی اجازت دی گئی۔

(جاری ہے)

جسپال سنگھ نے بھارتی خبر رساں ایجنسی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں لگا ہمیں کسی اور کیمپ لے جایا جا رہا ہے، لیکن پھر ایک پولیس افسر نے بتایا کہ ہمیں بھارت واپس بھیجا جا رہا ہے۔ ہمارے ہاتھ ہتھکڑیوں میں اور پاں زنجیروں میں جکڑے ہوئے تھے، جو صرف امرتسر ایئرپورٹ پر کھولی گئیں۔انہوں نے مزید بتایا کہ ملک بدری سے قبل انہیں امریکہ میں 11 دن تک حراست میں رکھا گیا تھا۔

تاہم بدھ کو ہی بھارتی حکومت نے ایک تصویر کی حقیقت جانچتے ہوئے اس دعوے کو غلط قرار دیا کہ بھارتی تارکین وطن کو ملک بدری کے دوران ہتھکڑیاں اور بیڑیاں پہنائی گئی تھیں۔ حکومت نے وضاحت کی کہ جو تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی، وہ دراصل گوئٹے مالا کے شہریوں کی تھی، بھارتیوں کی نہیں۔جسپال سنگھ ان درجنوں بھارتی شہریوں میں شامل تھے جو 24 جنوری کو میکسیکو کی سرحد عبور کرتے وقت امریکی بارڈر پولیس کے ہاتھوں گرفتار ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ ایک ٹریول ایجنٹ نے انہیں قانونی طریقے سے امریکہ بھیجنے کا جھانسہ دیا تھا، مگر دھوکہ دے دیا۔جسپال نے بتایا کہ میں نے ایجنٹ سے ویزا کے ساتھ قانونی طریقے سے بھیجنے کو کہا تھا، لیکن اس نے دھوکہ دے دیا۔ ان کے مطابق اس سودے پر 30 لاکھ روپے میں معاہدہ ہوا تھا، جو انہوں نے قرض لے کر ادا کیے تھے۔پنجاب سے تعلق رکھنے والے ایک اور ڈی پورٹی ہروِندر سنگھ نے بتایا کہ انہیں قطر، برازیل، پیرو، کولمبیا، پاناما اور نکاراگوا کے راستے میکسیکو پہنچایا گیا تھا۔

ہروندر سنگھ نے بتایا کہ ہم نے پہاڑوں کو عبور کیا، سمندر میں کشتی میں سفر کیا جو تقریبا الٹنے والی تھی، مگر ہم بچ گئے۔انہوں نے مزید کہا کہ پاناما کے جنگلات میں انہوں نے ایک شخص کو مرتے ہوئے دیکھا، جبکہ ایک اور شخص سمندر میں ڈوب کر جان سے ہاتھ دھو بیٹھا۔ایک اور ملک بدر ہونے والے شخص نے بتایا کہ غیر قانونی راستے سے امریکہ پہنچنے کے دوران ان کے 30 سے 35 ہزار روپے کے کپڑے چوری ہو گئے۔

ملک بدر ہونے والے 104 افراد میں 33 کا تعلق ہریانہ، 33 کا گجرات، 30 کا پنجاب، تین کا مہاراشٹر اور اتر پردیش جبکہ دو کا چندی گڑھ سے تھا۔ ان میں 19 خواتین اور 13 بچے بھی شامل تھے، جن میں ایک چار سالہ لڑکا اور دو لڑکیاں (پانچ اور سات سال کی عمر کی)بھی شامل تھیں۔امریکہ کی جانب سے بھارتی شہریوں کی ملک بدری ایسے وقت میں ہوئی ہے جب وزیر اعظم نریندر مودی واشنگٹن کے دورے پر جانے والے ہیں، جہاں وہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے وسیع تر امور پر بات چیت کریں گے۔ ذرائع کے مطابق، امریکی حکام نے 18,000 غیر قانونی بھارتی تارکین وطن کی فہرست تیار کی ہے، جنہیں بھارت واپس بھیجا جانا ہے۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے نے بتایا کہ ملک بدری شامل تھے انہوں نے

پڑھیں:

پہلگام فالس فلیگ کے بعد ایک اور مذموم بھارتی منصوبہ بے نقاب

پہلگام میں فالس فلیگ آپریشن کے بے نقاب ہونے  پر بھارت نے نیا ڈرامہ رچانے کا منصوبہ بنا لیا۔ ذرائع کے مطابق اس سے پہلے ضیا مصطفی نامی پاکستانی شہری کو جنوری 2003 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں نے جبری و غیر قانونی حراست میں  رکھا تھا.  جسے اکتوبر 2021 میں بھارتی خفیہ ایجنسیوں نے فیک انکاونٹر میں شہید کر دیا گیا تھا۔اِسی طرح  محمد علی حسن کو بھی 27 اکتوبر 2006 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں نے جبری و غیر قانونی قید میں  رکھ کر اگست 2022  میں میجر فیک انکاؤنٹر میں شہید کر دیا گیا۔ذرائع نے بتایا کہ 2003 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں نے 56 بے گناہ پاکستانیوں کو  جبری و غیر قانونی طور پر قید کر رکھا ہے جنہیں مذموم  بھارتی مقاصد کے لیے استعمال   کیا جا سکتا ہے۔بھارت جبری و غیر قانونی طور پر قید پاکستانی قیدیوں سے تشدد کے ذریعےزبر دستی پاکستان کیخلاف زہر اگلوا سکتا ہے. ان قیدیوں کو جعلی انکاؤنٹر میں دہشتگرد ظاہر کر کے شہید کرسکتا ہے۔ جن پاکستانیوں کو بھارتی خفیہ ایجنسیوں نے جبری و غیر قانونی طور پر قید کر رکھا ہے .ان میں یہ نام  شامل ہیں۔ذرائع کے مطابق محمد ریاض 25 جون 1999 سے، ملتان کے محمد عبداللہ مکی 8 اگست 2002 سے، تفہیم اکمل ہاشمی 28 جولائی 2006 سے، جبکہ ظفر اقبال 11 اگست 2007 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی جبر ی و غیر قانونی قید میں ہیں۔اسی طرح  عبد الرزاق شفیق نومبر  2010 سے، نوید الرحمن 17 اپریل 2013 سے، محمد عباس 12 مارچ 2013 سے، جبکہ صدیق احمد 7 نومبر 2014 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی جبر ی و غیر قانونی قید میں ہیں۔محمد زبیر 14 جنوری 2015 سے، عبد الرحمن 15 مئی 2015 سے، سجاد بلوچ 14 جولائی 2015 سے، جبکہ وقاص منظور 2015 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی جبر ی و غیر قانونی قید میں ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • 12 ہزار سے زائد غیر قانونی مقیم افغانی ڈی پورٹ
  • پاکستانی فضائیہ بمقابلہ بھارتی فضائیہ: صلاحیت، ٹیکنالوجی اور حکمت عملی کا موازنہ
  • پہلگام فالس فلیگ کے بعد ایک اور مذموم بھارتی منصوبہ بے نقاب
  • پاکستان کی فضائی حدود انڈین جہازوں کے لئے بند، واہگہ بارڈر بند، بھارتیوں کے ویزے منسوخ
  • اسلام آباد: شادی کی تقریب میں شرکت کے بہانے بلاکر بندوق کی نوک پر خواجہ سرا کا گینگ ریپ
  • بھارتی ریاست گجرات میں تربیتی طیارہ گر کر تباہ، پائلٹ ہلاک
  • امریکہ کے ساتھ معاشی روابط بڑھانا چاہتے ہیں، وزیر خزانہ
  • امریکہ کے ساتھ بڑے پیمانے پر معاشی روابط بڑھانا چاہتے ہیں، محمد اورنگزیب
  • عمان کے سلطان اور ولادیمیر پیوٹن کی ملاقات، ایرانی جوہری مذاکرات پر تبادلہ خیال
  • ٹیرف جنگ کے تناظر میں اتحادیوں کا امریکہ پر اعتماد انتہائی کم ہو چکا ہے، چینی میڈیا