کسی قسم کا تعطل قبول نہیں، وزیراعظم کی نجکاری کا عمل تیز کرنے کی ہدایت
اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT
کسی قسم کا تعطل قبول نہیں، وزیراعظم کی نجکاری کا عمل تیز کرنے کی ہدایت WhatsAppFacebookTwitter 0 6 February, 2025 سب نیوز
اسلام آباد:وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا ہے ملکی اداروں کی نجکاری حکومت کے اڑان پاکستان اقدام کا حصہ ہے، نجکاری کے عمل میں کسی قسم کا تعطل ناقابل قبول ہے۔
وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت سرکاری اداروں کی نجکاری سے متعلق اجلاس ہوا جس سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف کا کہنا تھا پاکستان کی ترقی کے لیے سب کو مل کر کام کرنا ہے۔
وزیراعظم پاکستان کا کہنا تھا عوام کے قیمتی وسائل کا نقصان کرنے والے اداروں میں مزید ضیاع کی اجازت نہیں دوں گا، ملکی اداروں کی نجکاری حکومت کے اڑان پاکستان اقدام کا حصہ ہے۔
ان کا کہنا تھا حکومت کا کام کاروبار کرنا نہیں بلکہ کاروبار اور سرمایہ کاری کے لیے پالیسی اقدمات اور سہولت فراہم کرنا ہے، بروقت ضروری اصلاحات سے معیشت کی بہتری کی جانب تیزی سے گامزن ہیں۔
انہوں نے ہدایت کی کہ متعین کردہ اداروں کی نجکاری کے عمل کو شفافیت پر سمجھوتا کیے بغیر تیز کیا جائے، نجکاری عمل میں قانونی رکاوٹوں کو دور کرنے کے لیے وکلا کی خدمات لی جائیں، نجکاری کے عمل کی خود نگرانی کر رہا ہوں، کسی قسم کا تعطل قبول نہیں کیا جائے گا۔
اجلاس میں وزیراعظم شہباز شریف نے نجکاری کے عمل کی نگرانی کے لیے بنائے گئے ٹاسک مینجمنٹ ڈیش بورڈ کا بھی جائزہ لیا۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: کسی قسم کا تعطل کی نجکاری
پڑھیں:
باہمی رضا مندی کے بغیر مزید کوئی نہر نہیں بنائی جائے گی، وزیر اعظم شہباز شریف
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ باہمی رضامندی سے فیصلہ کیا ہے کہ جب تک مشترکہ مفادات کونسل میں باہمی رضامندی سے فیصلہ نہیں ہوتا مزید کوئی نہر نہیں بنائی جائے گی۔وزیراعظم شہباز شریف نے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری سے ملاقات کے بعد ان کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ وفاقی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ نہروں کے معاملے پر مزید پیشرفت صوبوں کے اتفاق رائے کے بغیر نہیں ہوگی۔
وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ کل بھارت نے جو اعلانات کیے آج اسکی تفصیل ہم نے بلاول بھٹو زرداری کو بتائی۔ انہوں نے کہا کہ آج کی اس میٹنگ میں باہمی رضامندی سے ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ جب تک مشترکہ مفادات کونسل سے باہمی رضامندی سے فیصلہ نہیں ہوجاتا، مزید کوئی نہر نہیں بنائی جائے گی۔ وزیراعظم نے کہا کہ مزید کوئی پیشرفت صوبوں کے درمیان اتفاق رائے کے بغیر نہیں ہوگی۔ آج طے کیا ہے کہ آج مشترکہ مفادات کونسل کی میٹنگ 2 مئی کو بلائی جارہی ہے جس میں پی پی اور ن لیگ وفاقی حکومت کے ان فیصلوں کی تائید کی جائے گی۔
لاہور قلندرز اور پشاور زلمی کے درمیان میچ کا ٹاس ہو گیا
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کا شکریہ کہ ہمارے تحفظات سنے اور فیصلے کیے۔انہوں نے کہا کہ باہمی رضامندی کے بغیر کوئی نہر نہیں بن رہی ہے، ہم لوگوں کی شکایات کو دور کرسکیں گے۔چیئرمین پی پی کا کہنا تھا کہ کالاباغ ڈیم پر تین صوبوں نے اعتراضات اٹھائے، اس پر بھی متفقہ فیصلہ لیا گیا۔ آج ہم صرف اتنا طے کر رہے ہیں کہ نئی نہریں نہیں بن رہیں۔
مزید :