اسلام آباد:

وفاقی دارالحکومت میں پی ٹی وی پنشنرز نے مظاہرہ کرتے ہوئے انتظامیہ کے خلاف مردہ آباد کے نعرے لگائے۔

مظاہرین کا کہنا تھا کہ 320 ریٹائرڈ ملازمین کی کمیوٹیشن کی فوری ادائیگی کی جائے اور پنشرز کو 9 ماہ سے جمع میڈیکل بلوں کی فوری ادئیگی کی جائے۔

انکا کہنا تھا کہ ہم پی ٹی وی میں کرپشن اور کرپٹ مافیاز کو لے کر کب تک خاموش رہیں، کروڑوں روپے پی ٹی وی سے ریڈیو اور اے پی پی کو دیا گیا۔ وزیر اطلاعات کی اسمبلی میں تقریر نے ہمارے حوصلے بڑھائے تھے لیکن تاحال ہمارے مسائل حل نہ ہوئے۔

مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ فروری 2024 کو پی ٹی وی بورڈ آف ڈائریکٹرز کی میٹنگ میں مختص ریٹائرڈ ملازمین کے لیے ہر ماہ پی ٹی وی کی کل آمدن سے 5 فیصد کی منظوری دی جائے۔

ریٹائرڈ ملازمین کا الزام تھا کہ پی ٹی وی سے پیسہ لے کر ایس ٹی این، اے پی پی اور ریڈیو کو دیا جا رہا ہے۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

راولپنڈی ڈسٹرکٹ ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ سے سیکڑوں ملازمین کی برطرفی، ورکرز کا بڑے احتجاج کا اعلان

راولپنڈی ڈسٹرکٹ ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ کے ماتحت سینیٹری پٹرول ورکرز نے سیکڑوں ملازمین کی برطرفی کو بلا جواز قرار دیتے ہوئے بڑے احتجاج کا اعلان کر دیا۔

قائدین نے خبردار کیا ہے کہ ہمارے مطالبات تسلیم نہ ہوئے اور برطرف ملازمین کو فی الفور بحال نہ کیا گیا تو نہ صرف احتجاج کا دائرہ کار بڑھایا جائے گا جبکہ احتجاج کو دھرنے میں تبدیل کر دیا جائے گا جو غیر معینہ مدت تک جاری رہے گا۔

دوسری جانب، ملازمین کی برطرفی اور احتجاج کے باعث عالمی ادارہ صحت کی سرویکل کینسر کے خلاف مہم سمیت ڈینگی، پولیو، خسرہ اور ستھرا پنجاب مہم ختم ہونے کا اندیشہ پیدا ہوگیا۔

اس ضمن میں پیر کے روز راولپنڈی آل اتحاد سینٹری پٹرول ضلع راولپنڈی کے زیر اہتمام ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی کے دفتر میں زبردست احتجاج کیا گیا۔ احتجاج میں اتحاد کے ضلعی صدر منیر معین، محمد شہباز عباسی، فیضان قریشی، مبشر، زرقا میر، سعدیہ بی بی، ناصرہ مسکین، سفیر جدون، سمینہ اشرف، ذیشان ستی سمیت بڑی تعداد میں مرد و خواتین ورکز نے شرکت کی۔

متاثرہ ملازمین نے معمولی کوتاہی پر ایک شوکاز کے بعد برطرفی سیاسی انتقامی کارروائی قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومتی ایس او پیز کو فالو نہیں کیا جا رہا حالانکہ سنیٹری پٹرول ورکرز نے ہمیشہ کسی بھی مہم میں بڑھ چڑھ کر کام کیا یہاں تک کہ 12ربیع الاول کو بھی ہم نے انسانیت کی خاطر فرائض انجام دیے۔

ملازمین نے بتایا کہ 2015 سے ہم ملازمت کر رہے ہیں، دن رات کام کر کے صرف ایک ایکٹیویٹی پر ہمیں نوکری سے برطرف کر دیا گیا، ہیلتھ ورکرز پر اگر پیڈا ایکٹ لگتا ہے تو محکمہ صحت کے افسران پر کیوں نہیں لگ سکتا۔ محکمہ صحت کے تمام افسران کی کرپشن کے ثبوت موجود ہیں جو انہوں نے ہم سے زبردستی کروائے ہیں، ہم نے کورونا میں دن رات محنت کی اور آج ہمیں نوکری سے فارغ کیا جا رہا ہے۔

ادھر رہنماؤں نے خبردار کیا کہ یہ ایک بڑے سفر کی شروعات ہے، یہ قدم محض احتجاج نہیں بلکہ حقوق کی بحالی کی پیش رفت ہے، احتجاج میں ورکرز کی شمولیت ملازمین کے بیدار و متحد ہونے کا ثبوت ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ جدوجہد عزت، انصاف اور وقار کی جنگ ہے۔

انہوں نے واضح کیا کہ ہم سیاسی انتقام نہیں بلکہ انصاف اور عزت کی بحالی چاہتے ہیں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ ہمارے مطالبات تسلیم نہ ہوئے تو احتجاج کا دائرہ کار بڑھایا جائے گا، اگر ملازمین کو بحال نہ کیا تو احتجاج دھرنے میں تبدیل کرینگے۔

متعلقہ مضامین

  • اسلام آباد؛ ڈرائیونگ لائسنس کی مہلت میں توسیع، خلاف ورزی پر مقدمہ اور گرفتاری ہوگی
  • کیا ممکن ہے کوئی افسر سندھ میں ترقی نہ لے سکے‘ اسلام آباد کر مل جائے: جسٹس محسن
  • لوئردیر،ضلعی انتظامیہ کے تحت تجاوزات کیخلاف آپریشن کیا جارہا ہے
  • ٹنڈوجام،زرعی تحقیقاتی ادارے کے ملازمین اپنے مطالبات کی منظوری کے لیے مظاہرہ کر رہے ہیں
  • سپریم کورٹ: پنجاب حکومت کی اپیلیں خارج ، جبری ریٹائرڈ ملازمین کو پنشن دینے کا حکم
  • راولپنڈی ڈسٹرکٹ ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ سے سیکڑوں ملازمین کی برطرفی، ورکرز کا بڑے احتجاج کا اعلان
  • فلپائن میں ہزاروں افراد کا کرپشن کیخلاف احتجاج، پولیس سے جھڑپیں، 72 مظاہرین گرفتار
  •  کیا ڈکی بھائی کیخلاف کارروائی کرنیوالے ایف آئی اے افسر  کو معطل کردیا گیا؟ 
  • اسلام آباد ؛ بغیر ڈرائیونگ لائسنس کے گاڑی چلانے والوں کیخلاف پولیس کا بڑا فیصلہ
  • اسلام آباد سے تاجر لاپتہ،تاجر برادری کابازیابی کیلئے 24 گھنٹے کا الٹی