مولانا سے شادی کیلئےمر رہی ہوں، راکھی ساونت کا مفتی قوی کی پیشکش پر ردعمل
اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT
مشہور بھارتی اداکارہ راکھی ساونت کے اسلام قبول کرنے پر تعریف کرنے والے مفتی قوی نے حالیہ پوڈکاسٹ میں انہیں شادی کی پیشکش کی، جس پر راکھی کا ردعمل بھی سامنے آ گیا ۔
پوڈکاسٹ میں جب مفتی قوی سے راکھی ساونت سے ممکنہ شادی کے بارے میں سوال کیا گیا تو انہوں نے اپنی مشروط رضامندی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اگر ان کی والدہ اجازت دیں گی تو وہ اس رشتے کے لیے تیار ہیں، کیونکہ ان کے نزدیک والدہ کی رضا ضروری ہے۔
مفتی قوی نے کہا کہ ڈاکٹر ذاکر نائیک اور دیگر علمائے کرام کی تحقیق کے مطابق ہندو مذہب کی مقدس کتاب الہامی حیثیت رکھتی ہے، جس کی بنیاد پر راکھی ساونت کو اہلِ کتاب قرار دیا جا سکتا ہے، اور ان سے نکاح جائز ہے۔
اپنی پہلی شادی کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے مفتی قوی نے بتایا کہ ان کا نکاح ایک معزز خاندان کی خاتون سے ہوا تھا، جس کا مقام وہ اتنا ہی بلند تصور کرتے ہیں جتنا مولانا ابوالکلام آزاد، قائداعظم محمد علی جناح، گاندھی جی اور جواہر لعل نہرو کے خاندانوں کا تھا۔ تاہم ان کی اہلیہ کے انتقال کے بعد یہ رشتہ ختم ہو گیا، لیکن وہ آج بھی اپنی مرحومہ اہلیہ کو عزت و احترام سے یاد کرتے ہیں۔
دوسری جانب راکھی ساونت نے بھی مفتی قوی کی شادی کی پیشکش پر دلچسپ ردعمل دیا۔ ایک حالیہ انٹرویو میں راکھی نے کہا’’میں تو کسی مولانا سے شادی کے لیے مر رہی ہوں! قوی صاحب، آپ کے نام میں ہی قوی آتا ہے، میرے لیے کوئی کویتا (شاعری) لکھیے!“
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: راکھی ساونت مفتی قوی
پڑھیں:
مولانا فضل الرحمان کا قطر کے سفارتخانے کا دورہ، مسلمہ امہ کے درمیان دفاعی معاہدے کی ضرورت پر زور
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سربراہ جمعیت علمائے اسلام مولانا فضل الرحمان نے قطر کے سفارتخانے کا دورہ کیا اور قطر کے سفیر علی بن مبارک الخاطر سے ملاقات کی۔
ملاقات کے دوران مولانا فضل الرحمان نے قطر پر اسرائیلی حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے قطر کے ساتھ مکمل اظہار یکجہتی کیا۔
سربراہ جے یوآئی نے کہاکہ عرب اسلامی سربراہ اجلاس کا فوری انعقاد قابل تحسین ہے اور دوحا اجلاس اسلامی دنیا کے اتحاد اور وحدت کے لیے ایک نئے باب کا نقطہ آغاز ثابت ہوگا۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ مسلم دنیا کے لیے اپنے دفاع کے سلسلے میں باہمی اتحاد و اتفاق اب ناگزیر ہوچکا ہے، اس لیے امت مسلمہ کے مابین ایک مشترکہ دفاعی معاہدے کی ضرورت ہے۔
اس موقع پر قطر کے سفیر علی بن مبارک الخاطر نے مولانا فضل الرحمان کی یکجہتی پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہاکہ اسرائیلی حملے کے موقع پر پاکستانی قوم کی جانب سے اظہارِ یکجہتی قابل تحسین ہے۔