امریکن قونصلیٹ کا عملہ جناح اسپتال میں زیر علاج خاتون اونیجا سے ملنے پہنچ گیا
اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT
کراچی:
جناح اسپتال میں زیر علاج امریکی خاتون سے امریکی قونصلیٹ عملے نے ملاقات کی اور خیریت دریافت کی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق خاتون جناح اسپتال کراچی کے اسپشل وارڈ میں زیر علاج ہیں جہاں امریکی قونصلیٹ کے عملے کو جناح اسپتال کے میڈیکل بورڈ کے سربراہ پروفیسر چنی لال، جوائنٹ ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر سلمان،ڈاکٹر یحیی، ڈاکٹر نوشین، ڈاکٹرانعام اور ڈاکٹر ذیشان نے ایک گھنٹے تک مریضہ سے متعلق بریفنگ دی۔
ڈاکٹر چنی لال نے امریکی قونصلیٹ کے عملے کو بتایا کہ مریضہ کی طبعیت پہلے سے بہتر ہے، جب مریضہ کو جناح اسپتال منتقل کیا گیا اور اس کے مختلف طبی ٹیسٹ کرانے پر معلوم ہوا کہ مریض کا ہیموگلوبن صرف 4 ہے، جس کے بعد خون کے تین پیک لگائے گئے اور اب مریضہ کا ہیموگلوبن 4 سے بڑھ کر 9 ہوگیا ہے جبکہ نفسیاتی مرض بائی پولرڈس اڈر کو کنٹرول کرنے کے حوالے سے انکی حرکات اور سکنات کو مسلسل مانیٹرکیا جارہا ہے اور ادویات بھی دی جارہی۔
جناح اسپتال کے ترجمان جہانگیر درانی نے بتایا کہ امریکی قونصلیٹ عملے کو مریضہ کو اب تک دی جانے والی ادویات اور ٹیسٹوں کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ مریضہ کے دیگر طبی مسائل پر بھی کسی حد تک بہتری آئی ہے۔
جناح اسپتال کے ترجمان کے مطابق امریکی خاتون کے ویزے کی مدت 11فروری کو ختم ہورہی ہے، میڈیکل بورڈ کی فٹنس کے بعد 11 فروری سے پہلے انہیں اسپتال سے ڈس چارچ کردیا جائے گا۔
واضح رہے کہ 6 دن قبل امریکی خاتون کو جناح اسپتال کے نفسیاتی وارڈ میں داخل کیا گیا تھا۔ معائنے اور دیگر طبی ٹیسٹوں میں نفسیاتی بیماری بائی پولر ڈس آرڈر Bipolar Disorder کی تصدیق کی گئی تھی۔
چھ دن قبل جناح اسپتال میں زیر علاج اس امریکی خاتون کا ہیموگلوبن لیول 4 تھا جس کے بعد اس خاتون کو اب تک خون کے تین پیک لگائے گئے جس کے بعد ان خاتون کا ہیموگلوبن 9 تک آگیا ہے۔
ڈاکٹر چنی لال کے مطابق مریضہ خاتون پہلے سے بہت بہتر ہے، امریکی خاتون کو جگر کے بھی مسائل سامنا ہے جس کی ادویات بھی دی جارہی ہیں، امید ہے آئندہ چند روز میں مریضہ کی حالت بہت بہتر ہوجائے گی جس کے بعد انہیں اسپتال سے ڈس چارج کردیا جائے گا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: جناح اسپتال کے امریکی خاتون میں زیر علاج جس کے بعد
پڑھیں:
صدر ٹرمپ سرکاری دورے پر برطانیہ پہنچ گئے، احتجاجی مظاہرے متوقع
لندن(انٹرنیشنل ڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ برطانیہ کے سرکاری دورے پر لندن پہنچ گئے، جہاں وہ بادشاہ چارلس سوئم اور برطانوی وزیراعظم کیئر اسٹارمر سے ملاقات کریں گے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دورہ برطانیہ کے دوران ان کی اہلیہ اور خاتون اول میلانیا ٹرمپ بھی ان کے ساتھ ہیں، ایئر پورٹ پر بادشاہ کے نمائندے لارڈان ویٹنگ ویز کاونٹ ہڈ نے صدر ٹرمپ کا استقبال کیا جب کہ فارن سیکرٹری یوونٹ کوپر اور امریکی سفیر بھی استقبال کے لیے موجود تھے۔
امریکی صدر برطانوی بادشاہ چارلس سوئم کی دعوت پر لندن پہنچے ہیں، برطانوی بادشاہ چارلس سوئم اور امریکی صدر کی ملاقات آج ہوگی۔ صدر ٹرمپ کے وفد میں شامل امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو بھی برطانیہ پہنچ گئے۔
برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کل ونڈسر کیسل جائیں گے، برطانوی شاہ چارلس، صدر ٹرمپ اور ان کی اہلیہ میلانیا ٹرمپ کے اعزاز میں ونزرکاسل میں دو روزہ تقریبات کا اہتمام کریں گے۔ برطانوی وزیرِ اعظم کیئر اسٹارمر کو امید ہے کہ یہ پروقار استقبالیہ دورے کے دوران ممکنہ مشکلات سے انہیں بچانے میں مددگار ثابت ہوگا۔
امریکی صدر کے دورے کے موقع پر لندن اور ونزر میں بڑے احتجاجی مظاہرے بھی متوقع ہیں تاہم صدر ٹرمپ کا کوئی عوامی شیڈول طے نہیں کیا گیا۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا ’میرا تعلق برطانیہ کے ساتھ بہت اچھا ہے اور چارلس، جو اب بادشاہ ہیں، میرے دوست ہیں۔ یہ پہلا موقع ہے کہ کسی کو دو بار یہ اعزاز دیا گیا ہے۔’
ٹرمپ کی آمد سے قبل امریکی وزیرِ خزانہ اسکاٹ بیسنٹ اور برطانوی وزیرِ خزانہ ریچل ریوز نے ایک ’’ٹرانس اٹلانٹک ٹاسک فورس‘‘ کے قیام کا اعلان کیا، جس کا مقصد دونوں ممالک کے مالیاتی مراکز کے درمیان تعلقات کو مزید گہرا کرنا ہے۔
یہ دورہ ٹرمپ کے لیے ایسے وقت آیا ہے جب محض ایک ہفتے قبل ان کے قریبی اتحادی چارلی کرک کو قتل کر دیا گیا تھا، جس کا اثر صدر پر گہرا ہوا ہے۔
دوسری جانب برطانوی وزیراعظم بھی حالیہ سیاسی مشکلات کے بعد سرمایہ کاری اور عالمی سیاست پر توجہ مرکوز کرنے کے خواہاں ہیں۔ انہیں اپنے نائب اور امریکا میں برطانوی سفیر پیٹر مینڈلسن کو ان کے جیفری ایپسٹین سے تعلقات کی وجہ سے برطرف کرنا پڑا تھا۔
اسٹارمر برطانیہ کو امریکی سرمایہ کاری کے لیے پرکشش مقام کے طور پر پیش کر رہے ہیں۔ اس مقصد کے لیے عالمی کمپنیوں کے سربراہان، بشمول این ویڈیا کے سی ای او جینسن ہوانگ اور اوپن اے آئی کے سیم آلٹمین، اجلاس میں شریک ہوں گے۔
مایکروسافٹ نے اعلان کیا ہے کہ وہ اگلے چار برسوں میں برطانیہ میں 30 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گی جب کہ گوگل نے 5 ارب پاؤنڈ (6.8 ارب ڈالر) کے منصوبے کا اعلان کیا ہے، جس میں لندن کے قریب نیا ڈیٹا سینٹر بھی شامل ہے تاکہ مصنوعی ذہانت کی بڑھتی ہوئی طلب پوری کی جا سکے۔
کیئر اسٹارمر کے ترجمان نے اس دورے کو ’’ایک تاریخی موقع‘‘ قرار دیا ہے جو ’’عالمی استحکام اور سلامتی کے لیے انتہائی اہم وقت پر‘‘ آیا ہے۔
Post Views: 5