رمضان المبارک کے چاند کی پیدائش کی حتمی تاریخ اور وقت کی تفصیلات بتا دی گئیں
اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT
لاہور ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین ۔ 06 فروری 2025ء ) رمضان المبارک کے چاند کی پیدائش کی حتمی تاریخ اور وقت کی تفصیلات بتا دی گئیں، ماہ شعبان کے پہلے عشرے کا اختتام قریب آنے پر ماہرین فلکیات نے ماہ مبارک کے چاند کی رویت سے متعلق پیشن گوئی کر دی۔ تفصیلات کے مطابق ماہ شعبان کے آغاز کے بعد دنیا بھر میں رمضان المبارک کی آمد میں چند ہی دن باقی رہ گئے ہیں۔
اسی لیے دنیا بھر کے کروڑوں مسلمانوں نے ماہ مبارک کے استقبال کی تیاریاں شروع کر دی ہیں۔ جبکہ کروڑوں مسلمان یہ جاننے کیلئے بھی کوشاں ہیں کہ ماہ مبارک کا آغاز کس تاریخ سے ہو گا۔ سعودی عرب میں رمضان المبارک کے آغاز کی تاریخ سے متعلق اہم سرکاری شخصیت کا اعلان سامنے آیا ہے۔ سعودی ایوان شاہی کے مشیر اور سعودی علمابورڈ کے رکن شیخ عبد اللہ بن سلیمان المنیع نےکہا ہے کہ فلکی حساب سے یکم مارچ کو مملکت میں پہلا روزہ ہوگا۔(جاری ہے)
فلکی حساب سے رواں سال ماہ رمضان 29 دن کا ہوگا اور 29 مارچ کو آخری روزہ ہوگا۔ یوں سعودی عرب میں عیدالفطر 30 مارچ کو ہونے کا امکان ہے۔ واضح کیا گیا ہے کہ یکم رمضان کا باقاعدہ اعلان سعودی سپریم کورٹ کرے گی۔ جبکہ رمضان المبارک کے چاند کی پیدائش سے متعلق بتایا گیا ہے کہ جمعہ 28 فروری کی رات 3 بج کر 44 منٹ پر ماہ رمضان کے چاند کی پیدائش ہوگی ۔ اس روز شام کو رمضان کا چاند سورج غروب ہونے کے بعد 32 منٹ تک باآسانی دیکھا جا سکے گا۔ دوسری جانب ماہرین فلکیات کے مطابق اس سال رمضان المبارک کا آغاز کچھ ممالک میں یکم مارچ اور کچھ ممالک میں 2 مارچ کو ہوگا۔ سعودی عرب، خلیجی ممالک سمیت کئی مغربی اور یورپی ممالک میں یکم رمضان یکم مارچ بروز ہفتہ کو ہوگا۔ عید الفطر، 30 مارچ بروز اتوار یا 31 مارچ بروز پیر کو آنے کا امکان ہے۔ جبکہ ماہرین موسمیات کی بھی اہم پیشن گوئی سامنے آئی ہے۔ رواں سال ماہ صیام کا آغازموسم سرما کے اختتام اور موسم بہارکا آغاز پر ہورہا ہے،گزشتہ سالوں کی نسبت روزے قدرے ٹھنڈے ہوں گے۔ توقع ہے کہ کئی عرب ممالک مثلا سعودی عرب ، امارات ، قطر ، کویت اور مصر سمیت دنیا کے بیشتر ممالک میں رمضان کے ابتدائی ایام میں روزے کا دورانیہ تقریباً 13 گھنٹے ہوگا۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کے چاند کی پیدائش رمضان المبارک کے ممالک میں مارچ کو
پڑھیں:
برطانیہ میں 1 ہی بچے کی دو بار پیدائش کا حیران کُن واقعہ
برطانیہ میں ایک بچے کے "دو بار پیدا ہونے" کا عجیب و غریب واقعہ پیش آیا ہے۔
20 ہفتوں کی حاملہ آکسفورڈ سے تعلق رکھنے والی ٹیچر لوسی آئزک نے رحمِ مادر کے کینسر کو دور کرنے کے لیے 5 گھنٹے کا آپریشن کروایا جس کے دوران سرجنوں نے عارضی طور پر ان کا رحم باہر نکال دیا تھا جس میں ان کا بیٹا تھا۔
کینسر کے علاج کے بعد بچے کو رحمِ مادر میں واپس رکھ دیا گیا اور 9 مہینے مکمل ہونے کے بعد صحیح طریقے سے اسکی پیدائش ہوئی۔
لوسی اور ریفرٹی نے حال ہی میں سرجن سلیمانی ماجد کا شکریہ ادا کرنے کے لیے سرجری کے ہفتوں بعد جان ریڈکلف اسپتال کا دورہ کیا۔ انہوں نے اس تجربے کو نایاب اور جذباتی قرار دیا۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ جب 32 سالہ لوسی 12 ہفتوں کی حاملہ تھیں تو اسے معمول کے الٹراساؤنڈ کے بعد کینسر کی تشخیص ہوئی۔ جان ریڈکلف اسپتال کے ڈاکٹروں کا خیال تھا کہ پیدائش کے بعد تک علاج میں تاخیر کرنے سے کینسر پھیل سکتا ہے جس سے خاتون کی جان خطرے میں پڑ سکتی ہے۔
حمل کے تقریباً 5 ماہ کے عرصے کی وجہ سے معیاری ہول سرجری ممکن نہیں تھی جس سے ڈاکٹروں کو متبادل اختیارات تلاش کرنے پڑے۔
اس کے بعد ڈاکٹر سلیمانی ماجد کی قیادت میں ایک ٹیم نے سرجری کے دوران غیر پیدائشی بچے کو رحم میں رکھتے ہوئے کینسر کے خلیات کو ہٹانے کے لیے ایک نادر اور پیچیدہ طریقہ کار تجویز کیا۔ یہ ہائی رسک آپریشن عالمی سطح پر صرف چند بار انجام دیا گیا ہے جس میں عارضی طور پر خاتون کے رحم کو ہٹایا گیا۔
خطرات کے باوجود خاتون اور ان کے شوہر ایڈم نے میڈیکل ٹیم پر بھروسہ کیا اور آپریشن کامیاب رہا ۔