اسلام آباد ہائیکورٹ میں لفٹ کو حادثہ، تمام افراد بحفاظت نکال لیے گئے
اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT
اسلام آباد ہائیکورٹ میں لفٹ کو حادثہ، تمام افراد بحفاظت نکال لیے گئے WhatsAppFacebookTwitter 0 6 February, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(سب نیوز) ہائیکورٹ میں ایک لفٹ حادثے کا شکار ہو گئی۔ اطلاعات کے مطابق لفٹ دوسرے فلور سے نیچے آتے ہوئے اچانک گر گئی۔
ذرائع کے مطابق چھ لوگوں کی گنجائش والی لفٹ میں وکلا سمیت سات افراد موجود تھے، تاہم خوش قسمتی سے تمام افراد کو بحفاظت نکال لیا گیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ واقعہ تکنیکی خرابی کے باعث پیش آیا، تاہم فوری طور پر ریسکیو ٹیموں نے کارروائی کرتے ہوئے لفٹ میں پھنسے افراد کو باہر نکال لیا۔انتظامیہ کی جانب سے لفٹ کی خرابی کی وجوہات جاننے کے لیے تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔
ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
اسلام آباد ہائیکورٹ: جسٹس طارق محمود کو جج کے اختیارات سے روک دیا گیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج جسٹس طارق محمود جہانگیری کو عدالتی ورک سے روک دیا گیا ہے۔ چیف جسٹس سرفراز ڈوگر اور جسٹس اعظم خان پر مشتمل ڈویژن بینچ نے میاں داؤد کی درخواست پر سماعت کے بعد یہ فیصلہ سنایا۔
تحریری حکم نامے کے مطابق جسٹس طارق محمود جہانگیری سپریم جوڈیشل کونسل کے فیصلے تک بطور جج کسی بھی کیس کی سماعت نہیں کر سکیں گے۔
عدالت نے اس معاملے میں مزید معاونت کے لیے سینئر قانون دان بیرسٹر ظفر اللہ خان اور اشتر علی اوصاف کو عدالتی معاون مقرر کیا ہے، جب کہ اٹارنی جنرل کو بھی درخواست کے قابلِ سماعت ہونے پر رائے دینے کی ہدایت کی گئی ہے۔
اس فیصلے کے بعد اسلام آباد ہائیکورٹ کی انتظامیہ نے نیا ڈیوٹی روسٹر جاری کر دیا ہے۔ 17 سے 19 ستمبر تک جاری ہونے والے اس روسٹر میں جسٹس طارق محمود جہانگیری کا نام شامل نہیں ہے، جس کے تحت انہیں سنگل بینچ اور ڈویژن بینچ دونوں میں کیسز کی سماعت سے روک دیا گیا ہے۔
یہ اقدام اسلام آباد ہائیکورٹ کے اندر ایک اہم پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے، جو اس وقت سپریم جوڈیشل کونسل میں زیر سماعت ریفرنس کے تناظر میں سامنے آیا ہے۔