اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )وزیر اعظم شہباز شریف سربراہ جمعیت علمائے اسلام (ف) مولانا فضل الرحمٰن کی رہائشگاہ پہنچے اور ان سے ملاقات میں ملکی موجود سیاسی صورتحال پر گفتگو کی گئی۔
واضح رہے کہ یہ ملاقات ایسے وقت میں ہوئی ہے جب چند روز قبل مولانا فضل الرحمٰن نے کہا تھا کہ 8 فروری کا الیکشن دھاندلی زدہ تھا، حکومت کو مستعفی ہوکر نئے انتخابات کا اعلان کرنا چاہئے۔
ڈان نیوز کے مطابق اسلام آباد میں سربراہ جے یو آئی (ف) مولانا فضل الرحمٰن کی رہائش گاہ پر ملاقات کے دوران شہباز شریف کے ہمراہ وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ اور وفاقی وزیر احسن اقبال بھی موجود تھے۔ملاقات میں جمعیت علمائے اسلام (ف) کے رہنما مولانا عبدالغفور حیدری، سینیٹر مولانا عطا الرحمٰن، مولانا اسعد محمود اور محمد اسلم غوری بھی موجود تھے۔
یاد رہے کہ 4 فروری کو مولانا فضل الرحمٰن نے اسد قیصر کی رہائش گاہ پر اپوزیشن جماعتوں کے عشائیے میں شرکت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ ملک کی سیاسی صورتحال پر باہمی مشاورت ہوئی، تمام جماعتوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ 8 فروری 2024 کے انتخابات دھاندلی زدہ تھے، اس کا مینڈیٹ عوام کا مینڈیٹ نہیں۔
امیر جمعیت علمائے اسلام (ف) نے بات جاری رکھتے ہوئے کہا تھا کہ اسٹیبلشمنٹ نے اپنی مرضی کا مینڈیٹ مینج کرکے اپنی مرضی کی حکومتیں بنائی ہیں، ان لوگوں کو ملک پر مزید مسلط رہنے کا حق حاصل نہیں ہے، ان کو فوری مستعفی ہو کر ازسرنو انتخابات کا اعلان کر دینا چاہئے۔
مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن منصفانہ انتخابات دینے میں ناکام رہا ہے، اور اب ان کی آئینی مدت بھی مکمل ہو چکی ہے، ہرچند کہ حکومت نے ریٹائرمنٹ کے باوجود ان کو اپنی ذمہ داریاں نبھانے کے لئے موقع فراہم کیا ہے، یہ کسی مخصوص سوچ کی نمائندگی ہے۔

جنوری 2025 تاریخ کا گرم ترین مہینہ قرار، درجہ حرارت کتنا رہا؟

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: مولانا فضل الرحم ن تھا کہ

پڑھیں:

سیکورٹی مسائل اور مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر قطری و امریکی وزرائے خارجہ کی گفتگو

اپنی ایک رپورٹ میں الجزیرہ کا کہنا تھا کہ قطری وزیر خارجہ نے مارکو روبیو کو اس بات کا یقین دلایا کہ ہم ایران اور امریکہ کے مابین تمام مسائل کے سفارتی حل کی مکمل حمایت کریں گے۔ اسلام ٹائمز۔ واشنگٹن میں امریکی وزیر خارجہ "مارکو روبیو" اور ان کے قطری ہم منصب "محمد بن عبد الرحمن آل ثانی" نے آپس میں ملاقات کی۔ ایک بیان جاری کرتے ہوئے امریکی وزرات خارجہ نے اس ملاقات کی تفصیلات جاری کیں۔ جس میں بتایا گیا کہ دونوں وزرائے خارجہ نے امریکہ و قطر کے مابین سلامتی، اقتصادی اور اسٹریٹجک پارٹنرشپ کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔ اس کے ساتھ ساتھ غزہ، لبنان، شام اور مشرق وسطیٰ میں مسائل کا حل بھی ان رہنماوں کی گفتگو کا محور رہا۔ اس موقع پر مارکو روبیو نے افغانستان سے امریکی شہریوں کی رہائی کے سلسلے میں قطر کی کوششوں کا شکریہ ادا کیا۔ دونوں وزرائے خارجہ نے خطے میں قیام امن اور علاقائی چیلنجز سے نمٹنے کے لئے باہمی تعاون کو مزید بڑھانے پر زور دیا۔ اسی ملاقات کے حوالے سے الجزیرہ نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ قطری وزیر خارجہ نے مارکو روبیو کو اس بات کا یقین دلایا کہ ہم ایران اور امریکہ کے مابین تمام مسائل کے سفارتی حل کی مکمل حمایت کریں گے۔

متعلقہ مضامین

  • حکومت ملک سے ملیریا کے خاتمے کیلئے ضروری اقدامات کر رہی ہے: شہباز شریف
  • وزیر اعظم شہباز شریف کا نئی نہروں کی تعمیر نہ کرنے کا اعلان
  • باہمی رضا مندی کے بغیر مزید کوئی نہر نہیں بنائی جائے گی، وزیر اعظم شہباز شریف
  • وزیرِ اعظم شہباز شریف اور بلاول بھٹو کے درمیان آج شام ملاقات کا امکان
  • وزیرِ اعظم شہباز شریف اور بلاول بھٹو کے درمیان آج شام ملاقات متوقع
  • وزیر اعظم کی ترک صدر سے ملاقات: مشترکہ منصوبوں، سرمایہ کاری کے ذریعے اقتصادی تعاون بڑھانے پر زور
  • سیکورٹی مسائل اور مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر قطری و امریکی وزرائے خارجہ کی گفتگو
  •   وزیر اعظم کی ترکیہ کے صدر رجب طبیب سے ملاقات
  • وزیر اعظم شہباز شریف دو روزے دورے پر ترکیہ پہنچ گئے
  • حافظ نعیم الرحمٰن سے جے یو آئی س کے وفد کی ملاقات