گوہر سے ایسا رابطہ نہیں جیسا ہوناچاہئے،کوئی تیسرامیرے اورگنڈاپورمیں اختلافات پیداکررہاہے،جنیداکبر
اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT
اسلام آباد:پی پی ٹی خیبرپختونخواکے صدرجنیداکبرنے کہاہے کہ کچھ لوگ چاہتے ہوں کہ میرے اورعلی امین گنڈاپورکے درمیان اختلافات ہوں، پارٹی چیئرمین بیرسٹرگوہر سے ایسا رابطہ نہیں جیسا ہوناچاہئے،احتجاجوں کے حوالے سے بیرسٹرگوہریاکسی اور نے بریف نہیں کیا، بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کرکے مستقبل کی حکمت عملی کے بارے میں بریفنگ لوں گا، الیکشن ٹکٹس کے لیے بانی کے نام پر کس نے لسٹیں فائنل کیں اس کی تحقیقات ہونی چاہئے۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے جنیداکبرنے کہاکہ ہماراکوئی گروپ نہیں تھاجوٹویٹ کی وہی عاطف خان نے بھی کی ،احتجاج میں سرکاری افسران کوشمولیت سے روکنے کےلیے نوٹیفکیشن کے بارے میں نہیں جانتا،میں نوٹیفکیشن کے حوالے سے علی امین گنڈاپورسے بات کروں گاہوسکتاہے نہیں اس کاپتہ ہی نہ ہو،میں پورادن وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپورسے رابطے میں رہاانہوں نے نوٹیفکیشن کے حوالے سے کوئی بات نہیں کی، کوئی تیسرافرد میرے اور علی امین گنڈاپورکے درمیان اختلافات پیداکرناچاہارہاہے،ہوسکتاہے کہ کچھ لوگ چاہتے ہوں کہ میرے اورعلی امین گنڈاپورکے درمیان اختلافات ہوں،یہ بھی ہوسکتا ہےکہ اسٹیبلشمنٹ چاہتی ہوکہ میرے اور علی امین کے درمیان تعلقات بہترنہ ہوں۔انہوں نے کہاکہ آٹھ فروری کو لوگ میرے یا علی امین کے لیے نہیں بانی پی ٹی آئی کے لیے جلسے میں آئیں گے۔جنداکبرنے کہاکہ پارٹی کی صوبائی صدارت سے پہلے میراعلی امین گنڈاپورسے دو،تین ماہ سے رابطہ ہی نہیں تھانہ میں وزیراعلیٰ ہاوس گیا۔انہوں نے کہاکہ شکیل خان کو دوبارہ کابینہ میں لیناہے یانہیں یہ وزیراعلیٰ کی صوابدیدہے،میں شکیل خان کے حوالے سے اپنے موقف پر آج بھی قائم ہوں،شکیل خان کو میرامشورہ ہے کہ کابینہ میں شامل نہ ہوں۔انہوں نے کہاکہ پنجاب میں ہمارے لوگوں کے گھروں پر چھاپے مارے جارہے ہیں،سیاسی طور پر کارکنان کو پکڑاگیاتو ہم مزاحمت کریں گے،علی امین گنڈاپورنے آئی جی کے پی سے سیاسی آئی جی نہ ہونے کی امیدرکھی ہے،ہم بھی یہی امیدرکھتے ہیں کہ آئی جی صوبے میں امن کے لیے کرداراداکریں۔انہوں نے کہاکہ کے پی میں چھوٹی کرپشن بھی اس لیے نظرآتی ہے کہ ہم آوازاٹھاتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ پارٹی چیئرمین بیرسٹرگوہر سے جس طرح رابطہ ہوناچاہئے میراان سے ایسارابطہ نہیں،مجھے ابھی تک احتجاجوں کے حوالے سے بیرسٹرگوہریاکسی اور نے بریف نہیں کیا،میں بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کرکے مستقبل کی حکمت عملی کے بارے میں بریفنگ لوں گا۔انہوں نے کہاکہ الیکشن ٹکٹس کے لیے بانی کے نام پر کس نے لسٹیں فائنل کیں اس کی تحقیقات ہونی چاہئے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: انہوں نے کہاکہ کے حوالے سے کے درمیان میرے اور علی امین کے لیے
پڑھیں:
ای چالان یورپ جیسا اور سڑکیں کھنڈر، کراچی کے شہریوں کی تنقید
کراچی میں ای چالان کے نفاذ کے بعد عوام کی طرف سے ملا جلا رد عمل سامنے آیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعلیٰ سندھ نے شہریوں کا پہلا ای چالان معاف کرنے کا اعلان کردیا
ای چالان کے نظام کے آغاز کے بعد پہلے چند دنوں میں ہی ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں پر ہزاروں الیکٹرونک چالان جاری کیے گئے ہیں جن کی مالیت کروڑوں روپوں میں بتائی جا رہی ہے۔
شہریوں کو اوور اسپیڈنگ، سیٹ بیلٹ نہ باندھنے اور ہیلمٹ نہ پہننے جیسی خلاف ورزیوں پر بڑے اور بھاری جرمانوں کا سامنا کرنا پڑا ہے جس پر شہریوں نے پریشانی کا اظہار کیا ہے۔
شہری کراچی کی سڑکوں اور انفراسٹرکچر پر پھی سوالات اٹھا رہے ہیںْ وہ کہتے ہیں کہ نظام یورپ کی طرز کا کردیا ہے جو اچھی بات ہے لیکن کہیں سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں تو کہیں نالوں پر ڈھکن نہیں ہیں۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ ایسے میں اس ای چالان کے نظام کا کوئی فائدہ نہیں یہ محض پیسے بٹورنے کا ایک طریقہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ قوانین کی خلاف ورزی پر کارروائی ہونا اچھی بات ہے لیکن ٹیکسوں سے ملنے والی آمدن لگ کہاں رہی ہے؟ دوسری بات یہ ہے کہ اگر لاہور سے موازنہ کیا جائے تو وہاں چالان کی رقم کم ہے اور سڑکیں بہتر جبکہ کراچی میں سڑکیں ہی نہیں اور چالان کی رقم بہت زیادہ ہے۔
مزید پڑھیے: ’ٹرام کیا ہمارے پاس تو سڑکیں نہیں‘، لاہور میں ٹرام چلنے پر اہل کراچی احساس محرومی کا شکار
ای چالان کے سخت قوانین اور بھاری جرمانوں کے خلاف سندھ ہائیکورٹ میں درخواستیں بھی دائر کی گئی ہیں جن میں لاہور اور کراچی کے مالی جرمانوں میں فرق پر بھی اعتراض اٹھایا گیا ہے۔
ڈی آئی جی ٹریفک پیر محمد شاہ اور وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا ہے کہ اس نظام کا مقصد شہریوں میں ٹریفک قوانین کی پاسداری کو یقینی بنانا، انسانی مداخلت اور جانبداری کا خاتمہ کرنا اور حادثات میں کمی لانا ہے۔
حکومت کی جانب سے 14 دن کے اندر چالان جمع کرانے پر 50 فیصد رعایت دی جا رہی ہے جبکہ مقررہ مدت میں ادائیگی نہ ہونے پر لائسنس اور شناختی کارڈ منسوخ کرنے کی بھی وارننگ دی گئی ہے۔
مزید پڑھیں: ای چالان کے خلاف سندھ اسمبلی میں قرارداد، کراچی کے شہریوں پر ظلم بند کیا جائے، جماعت اسلامی
ای چالان کے نفاذ سے ٹریفک قوانین پر سختی سے عملدرآمد ہو رہا ہے لیکن بھاری جرمانوں نے شہریوں میں تشویش پیدا کردی ہے اور یہ معاملہ عدالتی سطح پر بھی پہنچ گیا ہے۔ دیکھیے یہ ویڈیو رپورٹ۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ای چالان کراچی کراچی ای چالان پر تنقید کراچی سڑکوں کی حالت