شعیب اختر نے چیمپئنز ٹرافی کی فائنلسٹ ٹیموں کی پیش گوئی کردی
اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT
قومی ٹیم کے سابق فاسٹ بولر شعیب اختر نے چیمپئنز ٹرافی کی فائنلسٹ ٹیموں کی پیش گوئی کردی۔پاکستان کے سابق اسپیڈ اسٹار شعیب اختر نے چیمپئنز ٹرافی 2025 کی چار سیمی فائنلسٹ ٹیموں کی پیش گوئی کی ہے، میگا ایونٹ پاکستان کی میزبانی میں 19 فروری سے 9 مارچ تک کھیلا جائے گا۔شعیب اختر نے فائنل فور ٹیموں میں افغانستان کی ٹیم کو بھی شامل کیا اور کہا کہ ابھرتی ہوئی ایشیائی ٹیم پختگی اور بلے باز صبر کا مظاہرہ کرے والے تو میگا ایونٹ میں حیران کن نتائج دے سکتی ہے۔انہوں نے دفاعی چیمپئن پاکستان اور روایتی حریف بھارت کو بھی بقیہ سیمی فائنلسٹ ٹیموں میں شامل کیا ہے۔سابق فاسٹ بولر نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ پاکستان، بھارت اور افغانستان 2025 کی چیمپئنز ٹرافی کے سیمی فائنل میں پہنچ جائیں گے۔انہوں نے خواہش ظاہر کی کہ وہ فائنل میں پاک بھارت ٹیموں کو دیکھنے کے لیے پرامید ہیں۔شعیب اختر نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ پاکستان 23 فروری کو بھارت کو شکست دے گا، میرا ماننا ہے کہ ٹورنامنٹ کے فائنل میں بھی دونوں ٹیموں کا مقابلہ ہونا چاہیے۔سابق فاسٹ بولر نے کہا کہ اگر پاکستان بھارت اور نیوزی لینڈ کو ہرا دیتا ہے تو گرین شرٹس پہلے ہی آدھا ٹورنامنٹ جیت چکے ہوں گے۔انہوں نے شائقین سے کہا کہ وہ میگا ایونٹ کے لیے ٹیم کے انتخاب پر سوال اٹھانے کے بجائے انہیں سپورٹ کریں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: فائنلسٹ ٹیموں چیمپئنز ٹرافی کہا کہ
پڑھیں:
ملک ترقی نہیں کررہا، سیاسی ڈائیلاگ میں فوج اور عدلیہ کو بھی شامل کریں: شاہد خاقان
اسلام آباد (آئی این پی )سابق وزیراعظم اور سربراہ عوام پاکستان پارٹیشا ہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ 9 مئی بڑا واقعہ ہے، لیکن جب دو سال گزر جائیں تو کوئی فیصلے قبول نہیں کرے گا، اس طرح کے فیصلے پہلے بھی آئے تو نہ انھیں سیاستدان قبول کرتے ہیں نہ ہی قانون دان، ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا ملک ترقی نہیں کر رہا، سیاسی ڈائیلاگ کریں جس میں فوج اور عدلیہ کو بھی شامل کریں۔ سارے اختیارات پاس رکھ لیں، 26 کے بعد 27 ویں ترمیم کر لیں، اگر صلاحیت نہیں تو ملک نہیں چلا سکتے۔ آج جتنے چیلنجز پاکستان کو درپیش ہیں کبھی نہیں تھے، ملک کو آگے لے جانے کی بات کریں۔ سابق وزیراعظم نے کہا کہ حکومت ناکام ہے اور اسے خود اپنے آپ سے چیلنج ہے، یہ جتنے برس بھی رہیں ملک آگے نہیں بڑھے گا۔ جس ملک میں قانون نہ ہو وہ نہیں چلا چلتا یہ تاریخ کا سبق ہے۔ معاشی اشارے اسٹاک مارکیٹ غریب کی میز پر کھانا نہیں رکھتے، ترقی نہیں ہو رہی تو ملک آگے نہیں جائے گا۔سربراہ عوام پاکستان پارٹی کا کہنا تھا کہ ماضی میں گیس ڈویلپمنٹ چارجز لگائے 6 سو ارب حکومت کو چلے گئے، کاربن لیوی بھی یہی ہے۔ پنجاب کی حقیقت وہی ہے جو باقی صوبوں کی ہے، کرپشن حد سے زیادہ ہے گورننس نہیں ہے۔