٭چیف الیکشن کمشنر کا کردار کلیدی رہا، وہ فارم 47کے منصوبے میں سہولت کار رہے ہیں،عمر ایوب کے ذریعے سپریم جوڈیشل کونسل میں شکایت جمع کروا دی ہے ، شیخ وقاص اکرم

٭بھٹو کو آئین بنانے ،آصف زرداری اوربلاول کو اس کا حلیہ بگاڑنے کے لیے ہمیشہ یاد رکھا جائے گا، آرمی چیف کو خط لکھنے پر عمران خان کی نیت کو دیکھا جانا چاہیے ،شاہ محمودقریشی

(جرأت نیوز)پی ٹی آئی رہنما شیخ وقاص اکرم نے تحریک انصاف میں مائنس ون فارمولے سے متعلق اہم انکشاف کیا ہے ۔اپنے بیان میں پی ٹی آئی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر کی جنوری میں مدت ملازمت ختم ہوگئی۔ وزیر اعظم نے چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی کے معاملے پر پارلیمانی کمیٹی بنانی ہے ۔انہوں نے کہا کہ چیف الیکشن کمیشن کا کردار متنازع اور مایوس کن رہا ہے ۔ ان کے ہوتے ہوئے غیر آئینی اقدامات ہوئے ۔اعلی عدلیہ نے بار بار چیف الیکشن کمشنر کے فیصلوں پر اعتراض اٹھایا۔ تاریخ میں ایسا کردار کسی چیف الیکشن کمشنر کا نہیں رہا۔شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ مائنس ون کا فارمولا کامیاب بنانے میں چیف الیکشن کمشنر کا کردار کلیدی رہا، فارم 47کے پلان میں چیف الیکشن کمشنر سہولت کار رہے ہیں۔پی ٹی آئی نے چیف الیکشن کمشنر کے خلاف عمر ایوب کے ذریعے سپریم جوڈیشل کونسل میں شکایت (درخواست)جمع کروا دی ہے ۔ترجمان پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن نے بانی پی ٹی آئی کے خلاف بطور پراسیکیوٹر کا کردار اداکیا۔علاوہ ازیں اڈیالہ جیل میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے سینئر رہنما پی ٹی آئی شاہ محمود قریشی نے اپنی سابقہ جماعت پیپلز پارٹی پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ذوالفقار علی بھٹو کو 73 کا آئین بنانے پر یاد رکھا جاتا ہے تو اسی طرح آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو کو آئین کا حلیہ بگاڑنے پر یاد رکھا جائے گا، ملک میں اصلاحات کے لیے قومی اتفاق رائے کی ضرورت ہے کوئی انفرادی شخص چیلنجز سے نمٹنے کے صلاحیت نہیں رکھتا، موجودہ قیادت ٹھنڈے دل اور دماغ سے ملک کا سوچے ، نفرت مٹانے اور خلیج کم کرنے کی ضرورت ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ درگزر کرنے کی ضرورت ہے ہمیں آگے بڑھنا ہو گا، پہلے لوگوں نے اس ملک کو ٹوٹتے دیکھا اب ملک ڈوب رہا ہے ، اس وقت قومی ایجنڈے کی ضرورت ہے ایک بڑا قومی معاہدہ ہونا چاہیئے ۔انہوں نے کہا کہ جس کے زریعے تمام جماعتیں ایک آزادانہ اور خود مختار الیکشن کمیشن پر اتفاق کریں، وہ الیکشن کمیشن جس میں ازادانہ اور خود مختار الیکشن کروانے کی صلاحیت بھی ہو، ازاد اور خود مختار الیکشن کمیشن سے کسی کو نقصان نہیں ہو سکتا، آج اگر کوئی الیکشن ہارتا ہے تو ائندہ وہ جیت بھی سکتا ہے ۔انہوں نے کہاکہ خود مختار عدلیہ اور خود مختار میڈیا سے کسی کو کوئی نقصان نہیں ہوگا۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اس وقت کیڑے تو ہزاروں نکالے جا سکتے ہیں مگر یہ وقت ہے کہ ہمیں مثبت چیزوں کی جانب دیکھنا ہوگا، ذوالفقار علی بھٹو کو 73 کا ائین بنانے پر یاد رکھا جاتا ہے تو اسی طرح اصف علی زرداری اور بلاول بھٹو کو ائین کا حلیہ بگاڑنے کے طور پر یاد رکھا جائے گا۔پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ نون لیگ اور پیپلز پارٹی نے مل کر جتنا جمہوریت کو نقصان پہنچایا سویلین دور میں اتنا نقصان کبھی کسی نے نہیں پہنچایا، ان کو سمجھ نہیں آرہی کہ ان کے اقدامات سے کیسے جمہوریت کا نقصان ہو رہا ہے ، انھوں نے پیکا ترمیم کرکے ملک میں آزادی اظہار رائے کا گلا گھونٹ دیا۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان مشکل وقت سے گزر رہا ہے سب کو اپنی جماعت اور ذات سے بالاتر ہو کر سوچنا چاہیے ، لوگوں کو بلا وجہ ٹرمپ سے توقعات نہیں باندھنی چاہیے ، ہمیں رہائی اپنے موقف اور مقدمات کی پیروی سے مل سکتی ہے ، اپنی قبر کی گواہی دے کر کہتا ہوں کہ میں نو مئی کے مقدمے میں بے قصور ہو۔

.

ذریعہ: Juraat

کلیدی لفظ: چیف الیکشن کمشنر اور خود مختار شیخ وقاص اکرم الیکشن کمیشن پر یاد رکھا کی ضرورت ہے پی ٹی آئی کا کردار بھٹو کو رہا ہے

پڑھیں:

مودی کے دور حکومت میں تمام آئینی ادارے یرغمال بنا لئے گئے، تیجسوی یادو

بہار اسمبلی میں حزبِ اختلاف کے لیڈر نے کہا کہ الیکشن کمیشن جب انتخابات کی تاریخوں کا اعلان کرتا ہے، اس سے پہلے بی جے پی کا آئی ٹی سیل اسکی مکمل معلومات رکھتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ انڈین نیشنل کانگریس کے رکنِ پارلیمان اور پارلیمنٹ میں قائد حزب اختلاف راہل گاندھی کی جانب سے مہاراشٹر اسمبلی انتخابات 2024ء پر اٹھائے گئے سوالات کے بعد سیاسی ماحول میں شدت آ گئی ہے۔ راہل گاندھی نے ایک مضمون کے ذریعے الزام لگایا کہ مہاراشٹر کے انتخابات میں "میچ فکسنگ" کی گئی تھی اور اب بی جے پی یہی طرزِ عمل بہار میں بھی اپنانا چاہتی ہے۔ راہل گاندھی کے اس مضمون کے شائع ہونے کے بعد الیکشن کمیشن نے ان کے الزامات کو بے بنیاد قرار دیا۔ تاہم بہار کی اہم اپوزیشن جماعت راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) نے راہل گاندھی کے مؤقف کی تائید کی۔ اتوار کو صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بہار اسمبلی میں حزبِ اختلاف کے لیڈر تیجسوی یادو نے کہا کہ راہل گاندھی نے بالکل درست اندیشہ ظاہر کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام کو ایسی شکوک و شبہات ہونا فطری ہے کیونکہ 2014ء کے بعد سے تمام آئینی ادارے ایک مخصوص نظریے کے ماتحت ہو چکے ہیں۔

تیجسوی یادو نے مزید الزام لگایا کہ الیکشن کمیشن جب انتخابات کی تاریخوں کا اعلان کرتا ہے، اس سے پہلے بی جے پی کا آئی ٹی سیل اس کی مکمل معلومات رکھتا ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ آئینی اداروں کو دیانت داری سے اپنے فرائض انجام دینے چاہئیں تاکہ عوام کا اعتماد بحال ہو۔ انہوں نے کہا کہ جب یہ ادارے برباد ہو جائیں گے تو عوام کو انصاف کہاں سے ملے گا۔ تیجسوی یادو نے 2020ء کے بہار اسمبلی انتخابات کی مثال دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ اس وقت آر جے ڈی اتحاد نے حکومت بنا لی تھی لیکن شام کو ووٹوں کی گنتی روک دی گئی اور رات کی تاریکی میں دوبارہ شروع کی گئی۔ اس دوران الیکشن کمیشن نے تین مرتبہ پریس کانفرنس کر کے وضاحتیں پیش کیں۔ ان کے بقول الیکشن کمیشن اب بھارتیہ جنتا پارٹی کے ایک شعبہ کی طرح کام کر رہا ہے، اس لئے سوالات اٹھنا لازمی ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • جامعہ کراچی میں پانی کی کوئی مرکزی لائن نہیں پھٹی، چیف انجینئر واٹر کارپوریشن
  • ہسپانوی اپوزیشن کی میڈرڈ میں بڑی ریلی، نئے الیکشن کا مطالبہ
  • صدر ٹرمپ پر نفرت کا الزام لگانے والا امریکا صحافی معطل
  • ایس ایس راجامولی کی فلم SSMB29 میں آر مادھون کی انٹری
  • مودی کے دور حکومت میں تمام آئینی ادارے یرغمال بنا لئے گئے، تیجسوی یادو
  • آلائشیں ٹھکانے لگانے کے بعد گلی محلوں کو عرق گلاب سے دھویا جارہا ہے: کمشنر لاہور
  • کوئٹہ، عید الاضحیٰ کے دوران تفریحی مقامات پر پابندی
  • عمران خان اچھے بیانیے کے ساتھ آگے آئیں، انتشار پھیلاکر کوئی بات نہیں منوائی جاسکتی، شرجیل میمن
  • برطانیہ میں صحافیوں کو نشانہ بنانے کی مبینہ سازش میں  تین ایرانی افراد پر فردِ جرم عائد
  • راولپنڈی: عمران خان نے نماز عید ادا نہیں کی