Jasarat News:
2025-07-25@23:42:23 GMT

آئی پی پیز کے ساتھ معاہدے ختم کیے جائیں ، عبداللطیف

اشاعت کی تاریخ: 7th, February 2025 GMT

حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)این آئی آرسی کورٹ نے ملک بھر کے واپڈا ملازمین کی یکجہتی کے خاتمے اور اتحاد کو توڑنے کیلئے انکو صوبوں میں دھکیل کر ملکی یکجہتی پر کاری ضرب لگائی ہے یونین اس فیصلے کے خلاف عدالتی سیاسی، آئینی و قانونی طور پر جدوجہد کریگی تاکہ مزدور صوبوں میں تقسیم نہ ہوں اور بجلی کی تقسیم کا بحران بھی پانی کے بحران کی طرح صوبائی تنازعات کا شکار نہ ہو۔ ان خیالات کا اظہار آل پاکستان واپڈا ہائیڈرو الیکٹرک ورکرز یونین سی بی اے کے مرکزی صدر عبداللطیف نظامانی نے لیبر ھال حیدرآباد میں یونین کے صوبائی، ریجنل، زونل نمائندگان کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر اجلاس میں یونین کے صوبائی سیکریٹری اقبال احمد خان، اعظم خان، محمد حنیف خان، ثروت جہاں، ناہید اختر، قراۃ العین صفدر، حمیرہ ظہیر، الادین قائمخانی، نور احمد نظامانی، کے علاوہ NTDC کے عابد شاہ، واٹر ونگز کے عبدالجبار عباسی، زونل چیئرمین ملک روشن علی، ساجد اللہ راجپوت، امتیاز شاہ، وقاص احمد، ریاض چانڈیو، سراج بیگ، ایاز گائیچو، علی محمد خانزادہ، و دیگر بھی موجود تھے۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صدر یونین نے مزید کہا کہ یونین 1994 ء سے آئی پی پیز کے خلاف تحریک چلارہی تھی اور اب اس مرتبہ ایس آئی ایف سی میں موجود قیادت نے 5 آئی پی پیز کے ساتھ معاہدے ختم کرکے قومی خزانے کے 411 ارب روپے بچائے اور اب 18 دیگر آئی پی پیز کے ساتھ بھی بات چیت کے ذریعے معاہدات پر نظرثانی کی جارہی ہے لیکن ضرورت اس امر کی ہے کہ تمام آئی پی پیز کے ساتھ معاہدے ختم کیے جائیں کیونکہ آئی پی پیز مالکان نے بجلی دیے بغیرہر سال2ہزارارب روپے سے زیادہ عوام سے لوٹے ہیںیہ معاہدات کرنے والی حکومتیںبھی ملک اور قوم کی مجرم ہیں ان کا بھی محاسبہ ہونا چاہیے کیونکہ انہوں نے بجلی کی خریداری ڈالرز میں کرنے، بجلی نہ لینے کی صورت میں 60فیصدکیپسٹی چارجز کی مد میں دینے اور تیل، کوئلہ اور گیس معاہدے کے پہلے دن کے نرخ پر دینے کے معاہدے کرکے اس لوٹ مار کا راستہ ہموار کیا جس کی وجہ سے آج ملک میں بجلی 70 سے80 روپے تک پہنچ چکی ہے جو کہ ہمسایہ ممالک میں18روپے فی یونٹ ہے اس لئے ملک میں صنعتی، زرعی اور تجارتی ترقی محدود ہونے کی وجہ سے ملک میں بے روزگاری بڑھ چکی ہے اور ملک کی 40 فیصدسے زیادہ آبادی خط غربت سے نیچے ہے اور ہر سال 35 لاکھ نئے نوجوان روزگار کی تلاش میں مارکیٹ میں آرہے ہیں اس بے روزگاری اور مہنگائی کی وجہ سے عام شہری، مزدور، ہاری، کسان، پسے ہوئے طبقے کے دیگر افرادبالخصوص نوجوان ملک کے امن کیلئے خطرہ بن چکے ہیں۔ایس آئی ایف سی کی قیادت پاورسیکٹر کو فوری طور پر واپڈا کے حوالے کرے تاکہ سیاسی مداخلت سے یہ سیکٹر آزاد ہوکر پروفیشنل طریقے سے فیصلے کرکے سستی قیمت کے ساتھ 24 گھنٹے بجلی صارفین کو دے کر ملک کو ترقی کی راہ پر آگے بڑھائے۔اجلاس میں چیف ایگزیکٹو آفیسر حیسکو /سیپکو سے پرزورمطالبہ کیا گیا کہ وہ مزدوروں کو درپیش مسائل خالی آسامیوں پر فوری بھرتیاں کرنے، کام کے دوران کارکنوں کو سیکورٹی فراہم کرنے، کارکنوں کو گاڑیاں، بکٹ گاڑیاں، ٹی اینڈ پی اور پی پی ای فراہم کرنے، رہائش کے مسائل حل کرنے، پرموشن، اپ گریڈیشن اور تمام بقایاجات کی ادائیگی بروقت کرنے اور دیگر مسائل فوری حل کرنے کا مطالبہ کیا۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: ا ئی پی پیز کے ساتھ

پڑھیں:

فرانس کا تاریخی قدم، فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا اعلان

پیرس:

فرانس نے مشرقِ وسطیٰ میں قیامِ امن کی سمت اہم پیش رفت کرتے ہوئے ریاستِ فلسطین کو تسلیم کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے اس فیصلے کا باضابطہ اعلان ستمبر میں اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس سے اپنے خطاب میں کرنے کا عندیہ دے دیا۔

فلسطینی صدر محمود عباس کے نام ایک خط میں جو سوشل میڈیا پر شیئر کیا گیا فرانسیسی صدر نے واضح کیا کہ پائیدار اور منصفانہ امن کے حصول کے لیے ریاستِ فلسطین کا قیام ناگزیر ہے۔

میکرون کا کہنا تھا کہ فرانس اس تاریخی اور اصولی مؤقف کی بنیاد پر فلسطینی ریاست کو تسلیم کرے گا۔

Consistent with its historic commitment to a just and lasting peace in the Middle East, I have decided that France will recognize the State of Palestine.

I will make this solemn announcement before the United Nations General Assembly this coming September.… pic.twitter.com/VTSVGVH41I

— Emmanuel Macron (@EmmanuelMacron) July 24, 2025

صدر میکرون نے کہا کہ اس وقت مشرقِ وسطیٰ کو فوری جنگ بندی، تمام یرغمالیوں کی رہائی اور غزہ کے عوام کے لیے بڑے پیمانے پر انسانی امداد کی اشد ضرورت ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ حماس کو غیر مسلح کرنا، غزہ کو محفوظ بنانا اور اس کی تعمیرِ نو کے ساتھ ساتھ فلسطینی ریاست کا قیام ہی خطے کے دیرپا امن کی ضمانت بن سکتا ہے۔

فرانسیسی صدر کا کہنا تھا کہ فرانسیسی عوام مشرقِ وسطیٰ میں امن چاہتے ہیں، اور اب وقت آ گیا ہے کہ یورپی و بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ مل کر یہ ثابت کیا جائے کہ امن ممکن ہے۔

متعلقہ مضامین

  • اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کا چین اور یورپی یونین کے موسمیاتی تبدیلی سے متعلق تعاون کا خیرمقدم
  • فرانس کا فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا اعلان
  • فرانس کا تاریخی قدم، فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا اعلان
  • بریگزٹ کے بعد برطانیہ کا بھارت کے ساتھ سب سے بڑا معاہدہ
  • 2 ماہ میں فری انرجی مارکیٹ پالیسی نافذ کرنے کا اعلان، حکومت کا بجلی خریداری کا سلسلہ ختم ہو جائے گا
  • سی جی ٹی این کے سروے میں 65 اعشاریہ 2فیصد  یورپی یونین کے شہری چین کے ساتھ تجارت کو فائدہ مند سمجھتے ہیں
  • حکومتی یوٹرن، گرڈ کی کمزوریوں سے صاف توانائی منتقلی مشکلات کا شکار
  • ٹی ٹی پی کے نمبرز اور گروپس بلاک کیے جائیں، وزیر مملکت طلال چوہدری کا واٹس ایپ سے مطالبہ
  • ٹی ٹی پی کے نمبرز اور گروپس بلاک کیے جائیں، وزیر مملکت کا واٹس ایپ سے مطالبہ
  • نہ کہیں جہاں میں اماں ملی !