ڈی چوک احتجاج: بشریٰ بی بی اور پی ٹی آئی قیادت کی عبوری ضمانتوں میں توسیع
اشاعت کی تاریخ: 7th, February 2025 GMT
اسلام آباد:
اسلام آباد کی عدالتوں میں 26 نومبر احتجاج سے متعلق بشریٰ بی بی اور پاکستان تحریک انصاف کے مختلف رہنماؤں کے خلاف درج مقدمات کی سماعت ہوئی جن میں متعدد عبوری ضمانتوں میں توسیع کردی گئی۔
تھانہ رمنا میں درج مقدمے میں بشریٰ بی بی کی عبوری ضمانت میں 17 فروری تک توسیع کر دی گئی۔ ایڈیشنل سیشن جج عامر ضیاء نے درخواست پر سماعت کی، جبکہ وکیل انصر کیانی نے ملزمہ کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی۔
وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ بشریٰ بی بی 190 ملین پاؤنڈ کیس میں گرفتار ہو کر سینٹرل جیل اڈیالہ میں قید ہیں، لہٰذا رمنا پولیس کو انہیں جیل میں شاملِ تفتیش کرنے کا حکم دیا جائے۔ عدالت نے عبوری ضمانت میں توسیع دیتے ہوئے مزید کارروائی 17 فروری تک ملتوی کر دی۔
انسداد دہشت گردی عدالت میں پی ٹی آئی قیادت کے خلاف 26 نومبر احتجاج کے دوران درج مقدمات کی سماعت ہوئی۔ مجموعی طور پر 86 عبوری ضمانتوں پر سماعت ہوئی، جبکہ مختلف تھانوں میں درج 15 مقدمات پر کارروائی کی گئی۔
عدالت نے بشریٰ بی بی، عالیہ حمزہ، زرتاج گل اور دیگر کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواستیں منظور کر لیں۔ بشریٰ بی بی کے وکیل نے عدالت سے درخواست کی کہ انہیں جیل میں شاملِ تفتیش کرنے کی اجازت دی جائے اور سپریڈنٹ اڈیالہ جیل کو تعاون کی ہدایت دی جائے۔
عدالت نے مختلف مقدمات میں درج عبوری ضمانتوں میں توسیع کر دی، جن میں مقدمات 713، 995، 1193 تھانہ رمنا میں 7 مارچ تک، مقدمہ 1195 تھانہ کراچی کمپنی میں 12 مارچ تک، مقدمہ 321 تھانہ سیکرٹریٹ میں 12 مارچ تک، مقدمہ 1769 تھانہ کھنہ میں 17 مارچ تک، مقدمہ 1033 تھانہ کوہسار میں 17 مارچ تک، مقدمہ 714 تھانہ مارگلہ میں 20 مارچ تک، مقدمہ 1032 تھانہ کوہسار میں 21 مارچ تک اور مقدمات 974 تھانہ رمنا، 1222 تھانہ آبپارہ، 933 تھانہ ترنول، 544 تھانہ سیکرٹریٹ میں 24 مارچ تک توسیع شامل ہے۔
ان مقدمات میں بشریٰ بی بی، عالیہ حمزہ، زرتاج گل، شیر افضل مروت، سلمان اکرم راجہ، شعیب شاہین، عبدالقیوم نیازی، نادیہ خٹک، روف حسن، اور دیگر رہنما نامزد ہیں۔
عدالت میں پیش ہونے والے وکلا میں سردار محمد مصروف خان، آمنہ علی، انصر کیانی اور دیگر شامل تھے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: عبوری ضمانتوں میں توسیع مارچ تک
پڑھیں:
کے پی: بلدیاتی نمائندوں کو 3 سال توسیع دینے کی درخواست، وکیل کی استدعا پر سماعت ملتوی
---فائل فوٹوپشاور ہائیکورٹ میں بلدیاتی نمائندوں کو 3 سال توسیع دینے سے متعلق درخواست پر سماعت ہوئی۔
سماعت جسٹس اعجاز انور اور جسٹس فضل سبحان نے کی۔
دورانِ سماعت درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ درخواست گزار میئرز اور تحصیل چیئرمینز ہیں، 3 سال ہو چکے لیکن بلدیاتی نمائندوں کو اختیارات نہیں دیے گئے، اختیارات دیے بغیر بلدیاتی نمائندوں کی مدت میں 3 سال کی توسیع کی گئی۔
پشاور ہائیکورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس ایس ایم عتیق شاہ نے شوہر کے لاپتہ ہونے سے متعلق بیوی کی درخواست کی سماعت کی۔
وکیل نے کہا کہ بلدیاتی نمائندوں کو ابھی تک فنڈز بھی جاری نہیں کیے گئے، ایڈووکیٹ جنرل نے کہا تھا کہ ان سے بات ہو رہی ہے۔
ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل محمد انعام یوسف زئی نے کہا کہ ایسا کوئی اسٹیٹمنٹ نہیں دیا۔
جسٹس اعجاز انور نے ریمارکس دیے کہ اسٹیٹمنٹ موجود ہے، آرڈر پر لکھا ہوا ہے، آئندہ ایسے اسٹیٹمنٹ نہ دیں۔
وکیل نے کہا کہ شاید وزیرِ اعلیٰ مصروف ہیں، اس وجہ سے بات آگے نہیں بڑھی، بات چیت جاری ہے، سماعت ملتوی کی جائے۔
پشاور ہائی کورٹ نے درخواست پر سماعت ملتوی کر دی۔