کے پی حکومت وفاق پر توجہ دے رہی ہے، کرم پر نہیں: خورشید شاہ
اشاعت کی تاریخ: 7th, February 2025 GMT
خورشید شاہ—فائل فوٹو
پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ ایک سال کے مقابلے میں ملک کی صورتِ حال اب بہتر ہے۔
انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ مہنگائی کچھ کم ہونا شروع ہوئی ہے۔
خورشید شاہ نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کے دور میں ہمیشہ فارن پارلیسی میں بہتری رہی ہے۔
پیپلز پارٹی کے رہنما سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ اسی ترمیم کی مہم کے لیے بی بی پاکستان آئی تھیں۔
پی پی رہنما نے کہا ہے کہ پانی اور نالوں کا مسئلہ بہت نازک ہے اسے سنجیدگی سے لینے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے بتایا کہ نارا کینال 2 کلو میٹر پختہ ہو گئی ہے، اِس سال روہڑی کینال کو پکا کر یں گے، سکھر بیراج سے نکلنے والی تمام کینالز کو پختہ کیا جائے گا۔
پی پی رہنما نے بتایا کہ کورین حکومت کے ساتھ مل کر 62 ملین ڈالرز سے اروڑ کے پاس ٹراما سینٹر بنائیں گے۔
سید خورشید شاہ نے کے پی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ کرم کے حالات خراب ہونے کی وجہ وہاں کی حکومت ہے جو وفاق پر توجہ دے رہی ہے کرم پر نہیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: سید خورشید شاہ خورشید شاہ نے نے کہا ہے کہ
پڑھیں:
وفاق ہم سے امداد مانگ رہا ہے، ہم امداد دینے کے قابل بھی ہیں، وزیرعلیٰ علی امین گنڈاپور
وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ ایسا بجٹ ایسا ہوگا جس میں اپنے صوبے کے عوام کو ریلیف بھی دیں گے اور روزگار کے مواقع دیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ صوبہ اپنے پاؤں پر کھڑا ہوگیا ہے وفاق ہم سے امداد مانگ رہا ہے اور ہم امداد دینے کے قابل بھی ہیں۔
وزیراعلیٰ نے ٹیکس فری بجٹ دینے کا وعدہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم پہلے ہی سے لوگوں کو سود فری قرضہ دے رہے ہیں تاکہ وہ اپنے پاؤں پر کھڑے ہوسکیں۔
یہ بھی پڑھیے: آئینی حق کے تحت احتجاج کریں گے اور زورِ بازو سے موجودہ نظام کو شکست دیں گے، علی امین گنڈاپور
علی امین گنڈاپور کا کہنا تھا کہ افغانستان سے وفاقی حکومت نے بات چیت شروع کردی ہے، انہوں نے اس عمل میں صوبے اور علاقائی مشران کی شمولیت کا بھی مطالبہ کیا۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ این ایف سی ایوارڈ کا مسئلہ بڑا ضروری ہے، 15 سال سے این ایف سی نہیں ہوا جس کی وجہ سے ضم شدہ اضلاع کا پیشہ ہمیں نہیں مل رہا، اب اس کا فیصلہ ہوگیا ہے اس کے بعد ہمیں ہمارا آئینی حق ملے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں