WE News:
2025-07-26@00:19:21 GMT

لڑکیوں کے ختنوں کی ظالمانہ رسم کے خلاف مہم تیز کرنے پر زور

اشاعت کی تاریخ: 7th, February 2025 GMT

لڑکیوں کے ختنوں کی ظالمانہ رسم کے خلاف مہم تیز کرنے پر زور

اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ لڑکیوں کے جنسی اعضا کی بریدگی (ایف جی ایم) کو روکنے کے لیے بروقت ٹھوس اقدامات نہ کیے گئے تو 2030 تک مزید 2 کروڑ 70 لاکھ بچیاں اور نوعمر خواتین اس تکلیف دہ اور مکروہ رسم کا نشانہ بن سکتی ہیں۔

ایف جی ایم’ کے خلاف عالمی دن پر ادارے کا کہنا ہے کہ بہت سے مثبت اقدامات کے باوجود صرف 31 ممالک ایسے ہیں جو آئندہ پانچ برس میں اس مسئلے پر قابو پانے سے متعلق پائیدار ترقی کے اہداف کی جانب درست سمت میں گامزن ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: خیبرپختونخوا میں 90فیصد سے زائد خواتین وراثتی حصے سے محروم

اس دن پر اپنے پیغام میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے کہا ہے کہ دنیا میں 230 ملین سے زیادہ لڑکیاں اور خواتین ‘ایف جی ایم’ کی متاثرہ ہیں جو صنفی عدم مساوات کی انتہائی وحشیانہ شکل ہے۔ 

ان کا کہنا ہے کہ ‘ایف جی ایم’ کا ہمیشہ کے لیے خاتمہ کرنے کے لیے سبھی کو متحد ہو کر کوششیں کرنا ہوں گی تاکہ ہر جگہ تمام خواتین اور لڑکیوں کے لیے روشن تر، صحت مند اور مزید منصفانہ مستقبل یقینی بنایا جا سکے۔ ایسا کرنا بہت ضروری اور ممکن ہے۔

‘ایف جی ایم’ کیا ہے؟

یہ بھی پڑھیں: کیا فاسٹ فوڈ کا استعمال خواتین میں بانجھ پن پیدا کر سکتا ہے؟

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق، ‘ایف جی ایم’ خواتین کے جنسی اعضا (اندام نہانی) کے بیرونی حصے کو جزوی یا مکمل طور پر ختم کرنے یا غیرطبی وجوہات کی بنا پر ان کے جنسی اعضا کو زخمی کرنے یا نقصان پہنچانے کا نام ہے۔

ڈبلیو ایچ او، جنسی و تولیدی صحت کے لیے اقوام متحدہ کے ادارے (یو این ایف پی اے) اور عالمی ادارہ برائے اطفال (یونیسف) توثیق کر چکے ہیں کہ ‘ایف جی ایم’ کا کوئی طبی فائدہ نہیں ہوتا اور اس سے شدید انفیکشن، زچگی کی پیچیدگیاں، جسمانی تکلیف اور نفسیاتی صدمے جیسے مسائل جنم لیتے ہیں۔

پیشرفت اور مسائل

2008سے یو این ایف پی اے اور یونیسف نے ڈبلیو ایچ او کے تعاون سے ‘ایف جی ایم’ کے خلاف اپنے مشترکہ پروگرام کے تحت تقریباً 70 لاکھ لڑکیوں اور خواتین کو اس عمل سے تحفظ دینے اور اس کی روک تھام کے لیے خدمات مہیا کی ہیں۔

اس اقدام کے تحت نچلی سطح پر 12 ہزار تنظیموں کو متحرک کیا گیا اور مقامی سطح پر ایک لاکھ 123 ہزار طبی کارکنوں کو تربیت دی گئی ہے۔ علاوہ ازیں، اس پروگرام کی بدولت 48 ملین لوگوں نے ‘ایف جی ایم’ کو ختم کرنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔

تاہم،، افریقی ملک گیمبیا میں ‘ایف جی ایم’ پر پابندی کو ختم کرنے کی کوششوں سے اس مسئلے پر قابو پانے کے لیے سالہا سال سے کی جانے والی کوششوں کو نقصان کا خدشہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں: طالبان نے لڑکیوں سے تعلیم کا حق چھین رکھا ہے وہ خواتین کو انسان نہیں سمجھتے، ملالہ یوسفزئی

رفتار بڑھائیں

سیکرٹری جنرل کا کہنا ہے کہ ایسے نقصان دہ رویوں، اعتقادات اور صنفی حوالے سے دقیانوسی تصورات کو ختم کرنےکے لیے عالمگیر تحریکوں کو مضبوط کرنا ہو گا۔

گزشتہ سال ستمبر میں منظور کیا جانے والا ‘مستقبل کا معاہدہ’ اس کوشش کا ایک اہم حصہ ہے۔ اس میں اقوام متحدہ کے رکن ممالک نے صنفی امتیاز اور نقصان دہ سماجی رسومات پر قابو پانے اور اپنے قوانین اور پالیسیوں کو دنیا بھر میں ‘ایف جی ایم’ کے خاتمے کی کوششوں سے ہم آہنگ کرنے کا عزم کیا ہے۔

رفتار بڑھائیں’ امسال اس دن کا خاص موضوع اور ‘ایف جی ایم’ کا خاتمہ کرنے اور اسے دوام دینے والی نقصان دہ صنفی و سماجی رسومات کو مٹانے کی پکار ہے۔

بے عملی کی قیمت

ڈبلیو ایچ او نے کہا ہے کہ ‘ایف جی ایم’ کا خاتمہ کرنے میں ناکامی کے سنگین سماجی، معاشی اور طبی نتائج ہو سکتے ہیں کیونکہ خواتین کے جنسی اعضا کی بریدگی سے پیدا ہونے والی طبی پیچیدیگوں کے علاج پر سالانہ 1.

4 ارب ڈالر خرچ ہوتے ہیں۔

ایف جی ایم’ کی متاثرین کو زندگی بھر ذہنی و جذباتی نقصان کا سامنا کرنا پڑتا ہے جس کے باعث ان کی تعلیم، روزگار اور مجموعی بہبود بری طرح متاثر ہوتی ہے۔

دنیا بھر سے اس رسم کا خاتمہ کرنے کے ہدف تک پہنچنے کے لیے پانچ سال سے بھی کم وقت باقی ہے اور ایسے میں اقوام متحدہ مضبوط اتحادوں، بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری اور ‘ایف جی ایم’ کے خلاف آگاہی بیدار کرنے کے لیے پائیدار اقدامات پر زور دے رہا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news اقوام متحدہ ایف جی ایم بریدگی ختنے خواتین رسم

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اقوام متحدہ ایف جی ایم بریدگی خواتین ڈبلیو ایچ او کے جنسی اعضا اقوام متحدہ خاتمہ کرنے ایف جی ایم کرنے کے کے خلاف کے لیے

پڑھیں:

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کا چین اور یورپی یونین کے موسمیاتی تبدیلی سے متعلق تعاون کا خیرمقدم

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کا چین اور یورپی یونین کے موسمیاتی تبدیلی سے متعلق تعاون کا خیرمقدم WhatsAppFacebookTwitter 0 25 July, 2025 سب نیوز

اقوام متحدہ :اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے اپنے  ترجمان کے ذریعے جاری کردہ بیان میں چین اور یورپی یونین کے موسمیاتی تبدیلی کے مسئلے میں تعاون کو مضبوط بنانے  اور منصفانہ عالمی تبدیلیوں کو آگے بڑھانے کے وعدے کا خیرمقدم کیا۔

دو بڑی عالمی معیشتوں کی حیثیت سے چین اور یورپی یونین کا تعاون  اس بات کو  یقینی بنانے کے لیے نہایت اہم ہے کہ 2025 میں برازیل میں منعقد ہونے والے کوپ 30   کو موسمیاتی بحران سے نمٹنے کے لیے ایک عالمی سنگ میل بنایا جائے۔ 

انتونیو گوتریس نے جی 20 کے تمام رکن ممالک پر زور دیا کہ وہ 2035 کے لیے این ڈی سیز  پیش کریں جو تمام معاشی پہلو  اور اخراج کے ذرائع  کا احاطہ کرتا ہے اور گلوبل وارمنگ کو 1.5 ڈگری سینٹی گریڈ تک محدود رکھنے کے ہدف سے مطابقت رکھتا ہے ۔اور فوسل فیول سے بتدریج نجات کے لیے روڈ میپ تیار کریں۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرچین اسلامی ممالک کے ساتھ مل کر حقیقی کثیرالجہتی پر عمل کرنے کے لئے تیار ہے،چینی مندوب چین اسلامی ممالک کے ساتھ مل کر حقیقی کثیرالجہتی پر عمل کرنے کے لئے تیار ہے،چینی مندوب اسرائیل کا ایک اور متنازع قدم، پارلیمنٹ میں مغربی کنارے پر قبضے کی قرارداد منظور غزہ کے لیے امداد لے جانے والے جہاز “حنظلہ” سے رابطہ منقطع، اسرائیلی ڈرون حملے کا خدشہ غزہ جنگ بندی مذاکرات، امریکا اور اسرائیل نے اپنے وفود واپس بُلالیے فرانس کا ستمبر میں فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا اعلان ریسلنگ کی دنیا کے بے تاج بادشاہ ہلک ہوگن اچانک چلے بسے TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • تنازعات کا حل: اسلامی تعاون کی تنظیم کے ساتھ تعلقات مضبوط کرنے کی کوشش
  • اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کا چین اور یورپی یونین کے موسمیاتی تبدیلی سے متعلق تعاون کا خیرمقدم
  • چین اسلامی ممالک کے ساتھ مل کر حقیقی کثیرالجہتی پر عمل کرنے کے لئے تیار ہے،چینی مندوب
  • اسلامو فوبیا کے خلاف اجتماعی اقدام ناگزیر ہے، اسحٰق ڈار کا سلامتی کونسل میں دوٹوک مؤقف
  • اسلامو فوبیا کے خلاف اجتماعی اقدام ناگزیر ہے، اسحٰق ڈار کا سلامتی کونسل میں دوٹوک مؤقف
  • طالبان، لوٹنے والے افغان شہریوں کے ’حقوق کی خلاف ورزیاں‘ کر رہے ہیں، اقوام متحدہ
  • اسحاق ڈار نے بھی غزہ میں خوراک کی قلت دور کرنے کا مطالبہ کر دیا
  • اقوامِ متحدہ میں پاکستانی مندوب کا بھارت کو کرارا جواب
  • اقوام متحدہ میں پاکستان نے بھارتی جارحیت، کشمیر پر قبضے اور آبی خلاف ورزیوں کو بے نقاب کردیا
  • اسرائیلی فوج نے غزہ میں امداد لینے والے 1000 سے زائد فلسطینیوں کو شہید کیا، اقوامِ متحدہ کا انکشاف