پر شمالی وزیرستان کے ضلع دتہ خیل میں 6 اور 7 کی درمیانی شب سیکیورٹی فورسز نے خوارج کی موجودگی کی اطلاع پر آپریشن کیا جس کے نتیجے میں 3 دہشتگرد ہلاک ہوگئے۔

یہ بھی پڑھیں: افغان حکومت اور فتنہ الخوارج کے گٹھ جوڑ کا پردہ فاش

آئی ایس پی آر کے ترجمان کے مطابق آپریشن کے دوران دستوں نے خوارج کے مقام پر مؤثر طریقے سے کام کیا جس کے نتیجے میں 3 خوارج کو جہنم میں بھیج دیا گیا جو برقعہ پہن کر فرار ہونے کی کوشش کر رہے تھے۔

ہلاک ہونے والے خوارج کے قبضے سے اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد ہوا جو علاقے میں دہشت گردی کی متعدد کارروائیوں میں سرگرم رہے۔

مزید پڑھیے: کرک: پولیس چوکی پر فتنہ الخوارج کے دہشتگردوں کی فائرنگ سے 3 اہلکار شہید

علاقے میں پائے جانے والے کسی اور خارجی کو ختم کرنے کے لیے سینیٹائزیشن آپریشن کیا جا رہا ہے کیونکہ پاکستان کی سیکیورٹی فورسز ملک سے دہشتگردی کی لعنت کو ختم کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

خوارج جہنم واصل خوارج ہلاک سیکیورٹی آپریشن شمالی وزیرستان.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: خوارج جہنم واصل خوارج ہلاک سیکیورٹی ا پریشن شمالی وزیرستان خوارج کے

پڑھیں:

23 اپریل کو ایل او سی سرجیور میں دو دراندازوں کو ہلاک کرنے کا بھارتی دعویٰ جھوٹا نکلا۔

اسلام آباد:

کنٹرول لائن پر دراندازی کا ایک اور بھارتی جھوٹ بے نقاب ہوگیا، 23 اپریل کو لائن آف کنٹرول کے علاقے سرجیور میں دو مبینہ دراندازوں کو ہلاک کرنے کا بھارتی دعویٰ جھوٹا نکلا۔

ذرائع کے مطابق جھوٹا بھارتی دعویٰ  بظاہر ایک من گھڑت بیانیے کو پھیلانے کی دانستہ کوشش ہے، وقت کے تسلسل، زمینی حقائق  اور جاری کردہ تصویری شہادتوں میں سنگین تضادات پائے جاتے  ہیں جس واقعے میں دو افراد کو درانداز قرار دیا جا رہا ہے ان کی شناخت مقامی افراد کے طور پر ہوئی ہے۔

ملک فاروق ولد صدیق اور محمد دین ولد جمال الدین گاؤں سجیور کے پُرامن شہری تھے، مارے جانے والے افراد کے لواحقین نے 22 اپریل کی صبح ان کے لاپتا ہونے کی اطلاع دی تھی، ان افراد کی گمشدگی اس بات کو ثابت کرتی ہے کہ وہ کسی ممکنہ دراندازی سے پہلے ہی غائب ہو چکے تھے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارتی ذرائع کی جانب سے جاری کردہ تصاویر واضح طور پر بھارت کے مؤقف کو جھٹلا رہی ہے کہ تصویر میں ایک متوفی کی لاش صاف ستھری، چمکتی ہوئی کالی جوتیوں کے ساتھ دکھائی دیتی ہے، یہ لاش  دشوار گزار پہاڑی راستے سے دراندازی کرنے والے  کی ہرگز  نہیں ہو سکتی، مارے جانے والے شخص کے کپڑے بھی حیران کن حد تک صاف ہیں، اس کے ہتھیار پر مٹی یا خون کے نشانات تک نہیں، اس کے ساتھ ساتھ جائے وقوع پر کسی قسم کی لڑائی کے آثار بھی دکھائی نہیں دیتے۔

اسی طرح دوسری لاش کے پاس کسی قسم کا لوڈ بیئرر، اضافی گولہ بارود، پانی کی بوتل، یا کوئی بھی جنگی ساز و سامان موجود نہیں، اگر یہ واقعی ایک درانداز ہوتا تو وہ اس طرح ناپختہ اور غیر محفوظ حالت میں کبھی بھی حرکت نہ کرتا، ایک شخص کے پاس تو صرف پستول ہے جو کہ دراندازی کی کسی بھی فوجی حکمت عملی سے مطابقت نہیں رکھتا۔

مقامی افراد اور متاثرہ خاندانوں کے بیانات اس حقیقت کو مزید تقویت دیتے ہیں کہ یہ دونوں افراد پُرامن شہری تھے، ہلاک ہونے والے افراد کا کسی بھی عسکری یا غیر قانونی سرگرمی سے کوئی تعلق نہیں تھا بھارتی افواج نے انہیں بے دردی سے قتل کر  کے اسے ایک فالس فلیگ آپریشن کا رنگ دے دیا، بین الاقوامی برادری کو چاہیے کہ وہ اس انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی  کا سختی سے نوٹس لے۔

 

متعلقہ مضامین

  • پہلگام حملہ: لواحقین مودی سرکار پر برس پڑے، سانحہ فالس فلیگ آپریشن قرار
  • یوکرین: کئی شہر روسی حملوں کی زد میں، متعدد ہلاک و درجنوں زخمی
  • مقبوضہ کشمیر میں ہونے والی جھڑپ میں بھارتی فوج کا اہلکار ہلاک
  • فیصل آباد: مبینہ پولیس مقابلہ، 2 ملزمان ہلاک،2 فرار
  • کراچی: ڈکیتی کے دوران شہری کی فائرنگ، ایک ڈاکو ہلاک دوسرا زخمی
  • 23 اپریل کو ایل او سی سرجیور میں دو دراندازوں کو ہلاک کرنے کا بھارتی دعویٰ جھوٹا نکلا۔
  • لنڈی کوتل میں سیکیورٹی فورسز کا فری آئی میڈیکل کیمپ
  • جامشورو میں مسافروں سے بھرا ٹرک الٹنے سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 14 ہو گئی
  • سکیورٹی فورسز سی ٹی ڈی کی کارروائیاں ‘ پنجاب 10‘ خیبرپی کے میں 6خوارج ہلاک 
  • جنوبی وزیرستان میں پولیو ٹیم پرحملہ‘ کانسٹیبل شہید ‘ دہشتگرد ہلاک