چیٹ جی پی ٹی کا آرٹی فیشل انٹیلی جنس (اے آئی) ٹیکنالوجی سے لیس سرچ انجن اب تمام صارفین کو دستیاب ہے۔یہاں تک کہ وہ صارفین بھی اسے استعمال کرسکتے ہیں جن کا چیٹ جی پی ٹی اکاؤنٹ نہیں بنا ہوا۔

خیال رہے کہ اکتوبر 2024 میں چیٹ جی پی ٹی کا سرچ انجن متعارف کرایا گیا تھا تاکہ گوگل کو اس شعبے میں سخت ٹکر دی جاسکے۔مگر اس وقت کمپنی کا کہنا تھا کہ یہ سرچ انجن چیٹ جی پی ٹی کے ماہانہ فیس ادا کرنے والے صارفین کو دستیاب ہوگا اور وہ رئیل ٹائم تفصیلات حاصل کرسکیں گے۔دسمبر 2024 میں اسے تمام صارفین کے لیے متعارف کرانے کا اعلان کیا گیا تھا۔

مگر اس وقت کمپنی نے سرچ انجن کو استعمال کرنے کے لیے چیٹ جی پی ٹی پر اکاؤنٹ بنانے کی شرط عائد کی تھی۔کمپنی کی جانب سے اب ایکس (ٹوئٹر) پر ایک پوسٹ میں اعلان کیا گیا کہ چیٹ جی پی ٹی کا سرچ انجن تمام صارفین کے لیے متعارف کرایا جا رہا ہے اور اسے استعمال کرنے کے لیے سائن اپ یا لاگ ان ہونے کی ضرورت نہیں۔

اس سرچ انجن کو چیٹ جی پی ٹی کے ویب ورژن کا حصہ بنایا گیا ہے۔اسے استعمال کرنے کے لیے صارفین کو ویب سائٹ پر سرچ بٹن پر کلک کرنا ہوگا، جس کے بعد اے آئی چیٹ بوٹ کی جانب سے روایتی گفتگو کے انداز میں آپ کے سوالات کا جواب دیا جائے گا۔اس کے ساتھ ساتھ چیٹ جی پی ٹی کی جانب سے انٹرنیٹ پر موجود متعلقہ تفصیلات جیسے تصاویر اور ویب لنکس بھی فراہم کیے جائیں گے۔ان لنکس کو سرچ انجن کے انداز میں پیش کیا جائے گا۔

جب اس سرچ انجن کو متعارف کرایا گیا تھا تو کمپنی نے بتایا تھا کہ چیٹ جی پی ٹی میں ویب سرچ کا اضافہ اس اے آئی چیٹ بوٹ کو مائیکرو سافٹ کو پائلٹ اور گوگل جیمنائی جیسے اے آئی چیٹ بوٹس کا مقابلہ کرنے میں مدد فراہم کرے گا جن کو رئیل ٹائم انٹرنیٹ ڈیٹا تک رسائی حاصل ہوتی ہے۔

ایک حالیہ رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ اگرچہ اب بھی سرچ انجن کے شعبے میں گوگل کو واضح بالادستی حاصل ہے مگر چیٹ جی پی ٹی پر سرچ ٹریفک میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔اب جب چیٹ جی پی ٹی سرچ کو تمام صارفین استعمال کرسکیں گے تو ممکنہ طور پر ٹریفک میں بھی اضافہ ہوگا اور گوگل کو حقیقی سخت چیلنج کا سامنا ہوگا۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: چیٹ جی پی ٹی تمام صارفین گیا تھا اے ا ئی کے لیے

پڑھیں:

بھارتی اقدامات پاکستان کے آبی تحفظ کیلئے سنگین خطرہ بن چکے ہیں، شازیہ مری

پی پی رہنما کا کہنا ہے کہ پاکستان کی بقاء کی جنگ میں ملک کا بچہ بچہ اپنے فرائض جانتا ہے، پاکستانی قوم ملکی سالمیت کے لیے ایک ہے اور اپنی فوج کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑی ہے، چیئرمین پیپلز پارٹی عالمی فورم پر پاکستان کا مقدمہ لڑ رہے ہیں اور عالمی میڈیا کو بھارتی ہٹ دھرمی اور جارحیت سے آگاہ کر رہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹرینز کی مرکزی ترجمان شازیہ مری کا کہنا ہے کہ پاکستان بھارتی جارحیت کا جواب دینا جانتا ہے۔ جاری کیے گئے بیان میں پی پی رہنما نے پہلگام واقعے اور بھارتی ردعمل کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ انہوں نے بھارتی جارحیت پر ردعمل دیتے ہوئے اپنے بیان میں کہا ہے کہ بھارت پاکستان فوبیا سے باہر آئے اور عالمی خارجہ پالیسی کا احترام کرنا سیکھے۔ شازیہ مری کا کہنا ہے کہ نہتے لوگوں کے قتل پر پڑوسی ملک پر الزام لگانے کے بجائے معاملے کی تحقیقات کرنی چاہیئے تھی، پاکستان ایک ذمہ دار اور مضبوط ملک ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ بھارت پاکستان کے خلاف جھوٹا پروپیگنڈا پھیلانے کا عادی بن چکا ہے، حیرت ہے کہ کسی تفتیش یا ثبوت کے بغیر بھارت کی جانب سے پاکستان پر الزام لگایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مودی سرکار نے بھارت میں نفرت کو فروغ دیا اور اب پاکستان کے خلاف بھی یہی کام کر رہی ہے، مودی سرکار کو مقبوضہ کشمیر میں اپنی حکومت کی جانب سے کیے گئے ظلم اور بربریت پر غور کرنا چاہیئے۔ پی پی پی رہنما کا کہنا ہے کہ پاکستان پر غلط الزام لگانے کے بجائے مودی سرکار اپنی سیکیورٹی کی ناکامی پر نظر ڈالے۔

انہوں نے کہا کہ اس ہی مہینے میں پاکستان نے بھارت سے آئے ہوئے 6,700 سے زائد سکھ یاتریوں کا خیر مقدم کیا، سکھ یاتریوں کا یہ دورہ گزشتہ 5 دہائیوں میں سب سے بڑا سرحد پار مذہبی سفر تھا، ہم دونوں پڑوسی ممالک کے تعلقات میں بہتری چاہتے ہیں لیکن بھارت کی نیت صاف نہیں لگتی۔ پی پی رہنما کا کہنا ہے کہ گیڈر بھبکیوں پر ماضی میں بھی بھارت نے منہ کی کھائی اب بھی تیار رہے، بھارت کی جانب سے بغیر تحقیق کے الزام لگانے کی جلد بازی false flag operation کا واضح ثبوت ہے، بھارت نے سندھ طاس معاہدے ختم کرکے عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی کی۔ شازیہ مری کے مطابق سندھ طاس معاہدہ کسی ایک فریق کی خواہش پر معطل نہیں ہو سکتا، اس کی خلاف ورزی اور بھارتی آبی جارحیت کا مقدمہ عالمی فورم پر لڑیں گے، جنگی حالات میں بھی ایسے معاہدے معطل نہیں کئے جاتے۔ ان کا کہنا ہے کہ عالمی برادری کو بھارت کی جانب سے دریاؤں کے پانی پر یک طرفہ قبضے، ڈیموں کی تعمیر اور سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کا نوٹس لینا چاہیئے، بھارتی اقدامات پاکستان کے آبی تحفظ اور قومی خود مختاری کے لیے سنگین خطرہ بن چکے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • واٹس ایپ نے صارفین کی پرائیویسی کیلئے اہم فیچر متعارف کرادیا
  • مصنوعی ذہانت محنت کشوں کی جان کے لیے بھی خطرہ، مگر کیسے؟
  • بھارتی اقدامات پاکستان کے آبی تحفظ کیلئے سنگین خطرہ بن چکے ہیں، شازیہ مری
  • نیٹ ورک مسائل سے کاروبار کے تسلسل اور صارفین کے اعتماد کو خطرہ: کاسپرسکی
  • بھارت کا سندھ طاس معاہدہ معطل کرنا امن کیلئے سنگین خطرہ ہے: شرجیل میمن
  • بھارت کی سندھ طاس معاہدے کی معطلی امن کیلئے سنگین خطرہ ہے: شرجیل میمن
  • مشہور اداکارہ نے ویٹریس بننے کیلئے اداکاری چھوڑ دی
  • میٹا کا انسٹاگرام صارفین کی عمر کی تصدیق کیلئے اے آئی ٹیکنالوجی استعمال کرنے کا اعلان
  • جیلوں میں ہیٹ سٹروک کا خطرہ، سپرنٹنڈنٹس جیل کو مراسلہ جاری
  • صارفین کی حقیقی عمر کی تصدیق کیلئے میٹا نے اے آئی کا سہارا لے لیا