قال اللہ تعالیٰ وقال رسول اللہ ﷺ
اشاعت کی تاریخ: 8th, February 2025 GMT
نبی پر کسی ایسے کام میں کوئی رکاوٹ نہیں ہے جو اللہ نے اس کے لیے مقرر کر دیا ہو یہی اللہ کی سنت ان سب انبیاء کے معاملہ میں رہی ہے جو پہلے گزر چکے ہیں اور اللہ کا حکم ایک قطعی طے شدہ فیصلہ ہوتا ہے۔ (یہ اللہ کی سنت ہے اْن لوگوں کے لیے) جو اللہ کے پیغامات پہنچاتے ہیں اور اْسی سے ڈرتے ہیں اور ایک خدا کے سوا کسی سے نہیں ڈرتے، اور محاسبہ کے لیے بس اللہ ہی کافی ہے۔ (سورۃ الاحزاب:38تا39)
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس کچھ صحابہ حاضر ہوئے اور انہوں نے کہا کہ ہمارے دلوں میں بعض اوقات اتنے برے خیالات آتے ہیں جنہیں ہم بیان نہیں کر سکتے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کیا واقعی اس طرح کے خیالات آتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہاں اس پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا یہ تمہارے ایمان خالص کی دلیل ہے۔ (صحیح مسلم)
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
قائم مقام صدرکی سیلاب متاثرین کے لیے امدادی اقدامات کی اپیل
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
250918-08-15
اسلام آباد(صباح نیوز) قائم مقام صدرِ پاکستان، سید یوسف رضا گیلانی نے ملک میں حالیہ بارشوں اور جنوبی پنجاب میں آنے والے شدید سیلاب کے باعث متاثرہ عوام کے لیے ہنگامی بنیادوں پر امدادی اقدامات کی اپیل کی ہے۔ انہوں نے مقامی و بین الاقوامی فلاحی اداروں پر زور دیا کہ وہ متاثرین کی فوری بحالی اور بروقت امداد کو یقینی بنائیں تاکہ عوام کو درپیش مشکلات کم کی جا سکیں۔قائم مقام صدر نے کہا کہ سیلابی پانی سے متاثرہ اضلاع میں وبائی امراض پھیلنے کا خدشہ ہے جس کے باعث فوری طبی امداد، ادویات اور ساز و سامان مہیا کرنا ناگزیر ہے۔ انہوں نے یہ بھی نشاندہی کی کہ متاثرہ علاقوں میں کھانے پینے کی اشیا اور دیگر بنیادی ضروریاتِ زندگی کی شدید قلت ہے، جس پر قابو پانے کے لیے قومی اور عالمی تعاون انتہائی اہم ہے۔ایوانِ صدر میں سیاسی ملاقاتوں کا سلسلہ بھی جاری رہا۔ وفاقی وزیر برائے بین الصوبائی ہم اہنگی اور حال ہی میں منتخب ہونے والے سینیٹر رانا ثنا اللہ نے قائم مقام صدر سے ملاقات کی۔ ملاقات میں ملکی سیاسی صورتحال، امن و امان کے حالات اور ایوانِ بالا سے متعلق امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ یہ رانا ثنا اللہ کی بطور سینیٹر صدرِ مملکت سے پہلی باضابطہ ملاقات تھی۔