Jasarat News:
2025-06-09@11:05:29 GMT

پی پی حکومت 18سال میں ٹریفک کا ایک قانون تک نہ بناسکی

اشاعت کی تاریخ: 8th, February 2025 GMT

کراچی (رپورٹ/ واجد حسین انصاری) 18سال سے سندھ میں برسراقتدار پاکستان پیپلز پارٹی شہر قائد میں ٹریفک سے متعلق قوانین میں مؤثر ترامیم نہ کرسکی جس کے باعث ٹریفک حادثات میں بے تحاشہ اضافہ ہوگیا ہے اور ہر سال سیکڑوں افراد ان حادثات کا شکارہوکر اپنی جان سے ہاتھ دھوبیٹھتے ہیں۔سندھ اسمبلی سے اپنے من پسند قوانین منظور کرانے والی پیپلزپارٹی 18سال سے ٹریفک قوانین سے متعلق ایک ترمیم بھی منظور نہیں کراسکی ہے۔ اپوزیشن جماعتوںسے تعلق رکھنے والے ارکان سندھ اسمبلی نے حادثات کو حکومت سندھ کی مکمل ناکامی قرار دیتے ہوئے ٹریفک قوانین میں مؤثر ترامیم کی ضرورت پر زور دیا ہے۔تفصیلات کے مطابق ڈمپراورٹینکر ڈرائیورز کراچی کی انتہائی مصروف شاہراہوں پر بھی انتہائی غفلت اور تیز رفتاری کے ساتھ ڈرائیونگ کرتے ہیں جس کے نتیجے میں آئے دن قیمتی انسانی جانیں ضائع ہوجاتی ہیں۔ موجودہ قوانین کے تحت حادثات کے ذمے دارڈرائیورز کو قرار واقعی سزا نہیں ملتی جس کے نتیجے میں دوسرے ڈرائیورز بھی عبرت حاصل نہیں کرتے۔ جماعت اسلامی سمیت صوبے کی دیگر اپوزیشن جماعتیں بڑھتے ہوئے ٹریفک حادثات کے پیش نظر حکومت کو ٹریفک قوانین میں ترامیم کا مشورہ دے چکی ہیں جنہیں پیپلزپارٹی کی جانب سے کبھی سنجیدگی سے نہیں لیا گیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ بڑھتے ہوئے ٹریفک حادثات کے روک تھام کے لیے موجودہ قوانین انتہائی نرم ہیں اور اگر واقعات میں ملوث ڈرائیورز گرفتار بھی ہوتے ہیں تو ان قوانین میں موجود خلا کا فائدہ اٹھاتے ہوئے بری ہوجاتے ہیں۔یہاں یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ شہر میں بہت سے غیر رجسٹرڈ ڈمپرز،ٹرک اور ٹینکرز بھی چل رہے ہیں جن پر آویزاں نمبر پلیٹس بھی اصلی نہیںلیکن محکمہ ایکسائز سندھ کی جانب سے ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جاتی ہے اور حادثات بڑھ جانے کی صورت میں صرف خود ساختہ کریک ڈاؤن کا اعلان کردیا جاتا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ شہر میں ٹریفک حادثات پر قابو پانے کے لیے پہلے سے موجود قوانین کی مختلف دفعات ، سزاؤں اور جرمانے کی رقم میں تبدیلی کی فوری ضرورت ہے۔حکومت کی جانب سے ڈمپر ،ٹینکرر ڈرائیورز کے ڈرگ ٹیسٹ کرانے کا بھی کوئی انتظام نہیں ہے۔اس لیے قانون سازی میں اس بات کا بھی خیال رکھا جائے کہ اگر کسی ڈرائیور کے ٹیسٹ سے یہ ثابت ہوگیا کہ وہ نشے کا عادی ہے تو اسے نہ صرف ڈرائیونگ لائسنس جاری نہ کیا جائے بلکہ پہلے سے جاری ڈرائیونگ لائسنس بھی منسوخ کردیا جائے۔ موجودہ قوانین کے تحت حادثے کی صورت میں صرف ڈرائیور ہی واقعے کا ذمے دار ٹھہرایاجاتا ہے ،قوانین میں ترمیم کرکے گاڑی کے مالک کو بھی شریک ملزم کے طور پر شامل کرنے سے ٹریفک حادثات میں کمی لائی جاسکتی ہے۔ ادھر ارکان سندھ اسمبلی نے ٹریفک قوانین میں ترمیم پر تساہل برتنے پر حکومت سندھ کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔سندھ اسمبلی میں جماعت اسلامی کے پارلیمانی لیڈر محمد فاروق فرحان کا کہنا ہے کہ شہر قائد میں بڑھتے ہوئے ٹریفک حادثات سندھ حکومت اور پولیس کی ناکامی ہے پولیس کے رشوت اور نمبر کے نظام کے باعث ہیوی ٹریفک دن کے اوقات میں شہر بھر میں دندناتے پھرتے ہیں۔حکومت سندھ ٹریفک قوانین میں ترامیم کے لیے فوری قانون سازی کرنی چاہیے۔حکومت اپنے مفادات کے لیے من پسند قانون سازی تو کرتی ہے لیکن عوام کے جان و مال کے تحفظ کے حوالے سے قوانین مرتب کرنے پر سستی برتی جاتی ہے۔ایم کیو ایم پاکستان کے ارکان سندھ اسمبلی نے بھی کراچی میں بڑھتے ہوئے ٹریفک حادثات اور شہریوں کی ہلاکتوں پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔انہوںنے کہا کہ سندھ حکومت نے کراچی کی اہم شاہراہوں کو کھنڈرات بنادیا ہے۔ سندھ کی نااہل حکومت اور ٹریفک پولیس شہریوں پر رحم کرے۔سندھ اسمبلی میں پاکستان تحریک انصاف کے پارلیمانی لیڈر شبیر قریشی نے شہر قائد میں بڑھتے ہوئے ٹریفک حادثات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ حادثات روز مرہ کا معمول بن چکے ہیں جو حکومت سندھ کی کارکردگی پر سوالیہ نشان اور پولیس کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہیں جبکہ ٹریفک پولیس ان واقعات کی روک تھام کرنے کے بجائے رشوت خوری میں مصروف نظر آتی ہے، ضرورت اس بات کی ہے کہ حکومت سندھ ٹریفک قوانین کو سخت کرنے کے لیے سندھ اسمبلی میں ترامیم لائے تاکہ ٹریفک حادثات کا تدارک ممکن ہوسکے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: ٹریفک قوانین میں سندھ اسمبلی حکومت سندھ سندھ کی کے لیے

پڑھیں:

عید پر گندگی: عظمیٰ بخاری کا سندھ حکومت کی کارکردگی پر مرتضیٰ وہاب کو کرارا جواب

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

لاہور: پنجاب کی وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری نے میئر کراچی مرتضیٰ وہاب کے بیان پر شدید ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ سندھ حکومت کراچی کی صفائی کرنے سے بھی قاصر ہے جبکہ پنجاب میں ایک لاکھ 40 ہزار سے زائد ورکرز فیلڈ میں موجود ہیں اور آلائشوں کی بروقت صفائی یقینی بنا رہے ہیں۔

میڈیا رپورٹس کےمطابق وزیر اطلاعات پنجاب نے مرتضیٰ وہاب کے عید کے دن دیے گئے بیان پر جواب دیتے ہوئے کہا کہ ’’آپ اپنی ناکامیوں کو چھپانے کے لیے پنجاب پر تنقید کر رہے ہیں جبکہ حقیقت یہ ہے کہ کراچی کے عوام بدترین گندگی، تعفن اور ناقص صفائی کے باعث پریشان ہیں۔‘‘

انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی قیادت میں صوبے بھر میں آلائشوں کی بروقت صفائی کے لیے موثر نظام وضع کیا گیا ہے، اور عوام کی جانب سے تعریف و دعائیں موصول ہو رہی ہیں،پنجاب کے لوگ مریم نواز کو دعائیں دے رہے ہیں جبکہ سندھ کی تعفن زدہ فضا میں لوگ اپنی ہی حکومت کو کوس رہے ہیں۔‘‘

عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ پنجاب کا ہر جگہ جانا ضروری نہیں، کیونکہ انتظامیہ، وزرا اور 1 لاکھ 40 ہزار ورکرز گراؤنڈ پر متحرک ہیں جبکہ سندھ میں وزیراعلیٰ اور ان کی ٹیم عید کے دنوں سے غائب ہے۔‘‘

انہوں نے مرتضیٰ وہاب کو مشورہ دیا کہ وہ پنجاب کی کارکردگی پر تنقید کے بجائے اپنے شہر کی حالت پر توجہ دیں۔ ’’آپ صرف کراچی کو بھی صاف کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتے، 16 سال سے سندھ میں حکومت ہے مگر کارکردگی صفر ہے۔‘‘

عظمیٰ بخاری نے مزید کہا کہ یہ بات میڈیا مینجمنٹ کی نہیں بلکہ وہی کچھ دکھایا جا رہا ہے جو حقیقت میں نظر آ رہا ہے۔ ’’میڈیا عوامی آنکھ ہے، جو دیکھ رہا ہے وہی دکھا رہا ہے، حسد کا علاج تو حکیم لقمان کے پاس بھی نہیں تھا۔‘‘

جماعت اسلامی کی شدید تشویش

دوسری جانب جماعت اسلامی کراچی کے امیر منعم ظفر خان نے بھی شہر کی صفائی ستھرائی کی صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’’عید کا دوسرا دن ہے، لیکن کراچی کی گلیاں آلائشوں سے بھری پڑی ہیں، تعفن سے شہری شدید اذیت میں مبتلا ہیں۔‘‘

انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے بلدیاتی اداروں کو اختیار نہ دے کر شہر کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا ہے۔ ’’عوام کی خدمت کے دعوے محض کاغذوں تک محدود ہیں، کراچی کا کوئی پرسان حال نہیں۔‘‘

منعم ظفر خان نے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر تمام ٹاؤنز میں صفائی کے لیے اضافی مشینری اور افرادی قوت فراہم کی جائے تاکہ شہریوں کو بیماریوں اور بدبو سے نجات دلائی جا سکے۔

متعلقہ مضامین

  • عید پر گندگی: عظمیٰ بخاری کا سندھ حکومت کی کارکردگی پر مرتضیٰ وہاب کو کرارا جواب
  • عظمی بخاری کے بیان پر سندھ حکومت کا رد عمل بھی سامنے آگیا
  • عظمیٰ بخاری کا سندھ حکومت کے خلاف بیان
  • سندھ حکومت کے پاس بتانے کو کچھ نہ دکھانے کو، عظمیٰ بخاری
  • پاراچنار میں نماز عید کا روح پرور اجتماع
  • گائے کی لات لگنے سے نوجوان جاں بحق، ذبیحہ کے دوران حادثات میں 144 زخمی
  • ایک لاکھ جرمانہ ؟؟ گاڑی مالکان کیلئے پریشان کن خبر آ گئی
  • سندھ حکومت کا بڑا فیصلہ: 4 سیٹر رکشوں پر پابندی
  • عیدالاضحیٰ ، سندھ حکومت کا قیدیوں کیلئے خصوصی معافی کا اعلان
  • 25 ہزاراور 50 ہزار روپے جرمانہ ، ٹریفک قوانین میں بڑی ترامیم