آئی ایس پی آر کے مطابق مارے گئے افغان شخص کی شناخت لقمان خان عرف نصرت کے نام سے ہوئی جو افغان صوبے خوست کے علاقے سپیرا کا رہائشی تھا۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان میں دہشتگردی کی کارروائیوں میں ملوث افغان شہری شمالی وزیرستان میں ہلاک ہو گیا۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے بیان کے مطابق سیکیورٹی فورسز کے شمالی وزیرستان کے علاقے دتہ خیل میں 6 فروری کو کیے گئے آپریشن میں پاکستان میں دہشت گردی میں ملوث افغان شہری ہلاک ہو گیا۔ مارے گئے افغان شخص کی شناخت لقمان خان عرف نصرت کے نام سے ہوئی جو افغان صوبے خوست کے علاقے سپیرا کا رہائشی تھا۔ بیان میں کہا گیا کہ افغان شہری ہونے کے ناطے اس شخص کی لاش لینے کے لیے عبوری افغان حکومت سے رابطہ کیا جا رہا ہے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق اس طرح کے واقعات پاکستان میں دہشت گردی کی سرگرمیوں میں افغان شہریوں کے ملوث ہونے کا ناقابل تردید ثبوت ہے، توقع ہے عبوری افغان حکومت اپنی ذمہ داریاں پوری کرے گی اور پاکستان کے خلاف دہشت گردی کی کارروائیوں کے لیے افغان سرزمین استعمال نہیں ہونے دے گی۔

یاد رہے کہ سیکیورٹی فورسز نے 30 اور 31 جنوری کی رات ڈیرہ اسمٰعیل خان کی تحصیل کلاچی کے علاقے مدی میں آپریشن کیا جس میں فتنتہ الخوارج کے 4 دہشت گردوں کو ہلاک کیا گیا تھا۔ ذرائع کے مطابق ہلاک دہشت گردوں میں افغانستان کے صوبے بادغیس کے نائب گورنر مولوی غلام محمد احمدی کا بیٹا بھی شامل تھا، ہلاک دہشت گردوں سے امریکی ساختہ جدید نائٹ ویژن سمیت ایم 16 اے 4 اور ایم 24 اسنائپر رائفلز بھی برآمد ہوئی۔ ذرائع نے بتایا تھا کہ بادغیس کے گورنر کے ہلاک کیے جانے والے بیٹے کی شناخت بدر الدین عرف یوسف کے نام سے ہوئی، افغان حکام بدر الدین عرف یوسف کی لاش لینے سے بھی انکاری ہیں، پاکستان نے کئی بار افغان حکام کو لاش وصولی کا کہا ہے لیکن افغان سائیڈ سے مسلسل انکار کیا جا رہا ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: پاکستان میں دہشت افغان شہری کے مطابق کے علاقے

پڑھیں:

خیبرپختونخوا :سیکیورٹی فورسز کی کارروائیاں، 13 خوارج ہلاک

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

خیبرپختونخوا میں سیکیورٹی فورسز نے دو مختلف آپریشنز کے دوران بھارت کی پشت پناہی رکھنے والے پانچ خوارج کو جہنم واصل کر دیا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان کے مطابق سیکیورٹی فورسز کی جانب سے خفیہ معلومات کی بنیاد پر پشاور میں حساس کارروائی کی گئی، جس کے دوران سیکیورٹی اہلکاروں نے دہشتگردوں کے ٹھکانے کو گھیرے میں لیا۔ فائرنگ کے تبادلے میں چار خوارج مارے گئے، جن میں خارجی حارث اور خارجی بصیر کی شناخت بھی ہوئی ہے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق دوسری کارروائی شمالی وزیرستان کے علاقے میں انجام دی گئی جہاں سیکیورٹی فورسز نے ایک اور دہشتگرد کو ہلاک کر دیا۔ دونوں آپریشنز کے دوران بھاری مقدار میں اسلحہ اور بارودی مواد برآمد ہوا۔

فوجی ترجمان کا کہنا ہے کہ ہلاک شدہ دہشتگرد متعدد تخریبی کارروائیوں میں ملوث تھے اور ان کی سرپرستی بیرونی عناصر خصوصاً بھارت سے کی جا رہی تھی۔1

دہشتگردوں کے خلاف کامیاب کارروائی پر صدر مملکت، وزیراعظم اور وفاقی وزیر داخلہ نے سیکیورٹی فورسز کو خراجِ تحسین پیش کیا۔ صدر نے اپنے پیغام میں کہا کہ دہشتگردی کے خلاف پوری قوم متحد ہے اور خوارج کے فتنے کے مکمل خاتمے تک ان کے خلاف کارروائیاں جاری رہیں گی۔

وزیراعظم نے کہا کہ معصوم شہریوں کی جان کے دشمنوں کو ان کے گھناؤنے جرائم کی بھاری قیمت چکانی ہوگی۔ وزیر داخلہ نے بہادر سپاہیوں کی جرات کو سراہتے ہوئے کہا کہ قوم کی حمایت سے بھارت نواز دہشتگردوں کا مکمل صفایا کیا جائے گا۔

متعلقہ مضامین

  • خیبر پختونخوا، سکیورٹی فورسز کے آپریشنز میں 5 دہشتگرد ہلاک
  • خیبرپختونخوا :سیکیورٹی فورسز کی کارروائیاں، 13 خوارج ہلاک
  • خیبر پختونخوا: سکیورٹی فورسز کے آپریشنز میں 5 بھارتی حمایت یافتہ خوارج ہلاک
  • سکیورٹی فورسز کی کارروائی، بھارتی حمایت یافتہ فتنہ الخوارج کے 5 دہشت گرد ہلاک
  • وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی کا خیبرپختونخوا میں بھارتی سپانسرڈ دہشت گردوں کے خلاف کامیاب آپریشنز پر سکیورٹی فورسز کو خراج تحسین
  • خیبرپختونخوا: سیکیورٹی فورسز کی کارروائیوں میں 5 خوارج ہلاک
  • وزیراعظم کا ضلع پشاور اور شمالی وزیرستان میں فتنہ الخوارج کے 5 دہشت گردوں کو جہنم رسید کرنے پر سکیورٹی فورسز کو خراج تحسین
  • سیکیورٹی فورسز کی کارروائی، بھارتی حمایت یافتہ فتنہ الخوارج کے 5 دہشت گرد ہلاک
  • خیبرپختونخواہ میں سکیورٹی فورسز کی دو مختلف کارروائیاں، بھارتی حمایت یافتہ 5 خوارج ہلاک
  • پنجاب اور خیبرپختونخوا کے سرحدی علاقے میں آپریشن، خوارجی دہشتگرد مولوی نذیر ہلاک