پی ٹی آئی احتجاج: قافلے صوابی کی جانب رواں، پنجاب میں مظاہرین کے خلاف کریک ڈاؤن
اشاعت کی تاریخ: 8th, February 2025 GMT
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جانب سے 8 فروری کے عام انتخابات کو ایک سال مکمل ہونے پر ملک گیر احتجاج کے اعلان پر صوابی جلسہ میں کارکنوں کی آمد کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے، پنجاب میں دفعہ 144 کے نفاذ کے بعد پی ٹی آئی کارکنوں کے خلاف کریک ڈاؤن بھی شروع کر دیا گیا ہے، ملتان سے اہم پارٹی رہنماؤں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
ہفتہ کے روز صوابی پی ٹی آئی جلسہ گاہ میں 80 فٹ چوڑا اور 40 فٹ اونچا اسٹیج بنایا گیا ہے، لائٹنگ کے انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں اور 8 ہزار سے زیادہ کرسیاں لگائی گئی ہیں۔ سیکیورٹی کو یقینی بنانے کے لیے 1400 اہلکار تعینات کیے گئے ہیں ۔
جلسے سے پارٹی کی مرکزی اور صوبائی قیادت خطاب کرے گی جبکہ پشاور سے مقامی رہنماؤں کی قیادت میں قافلے صوابی کی جانب بڑھ رہے ہیں ۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما سلمان اکرم راجہ کا کہنا ہے کہ یہ ریلی یوم سیاہ کے موقع پر ان کے احتجاج کا حصہ ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
پڑھیں:
پاکستان نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جبر کو بے نقاب کرنے کیلئے سفارتی کوششیں تیز کر دی ہیں
گھمبا بنجول میں منعقدہ او آئی سی کے رابطہ گروپ کے حالیہ اجلاس میں پاکستان نے بھارت کی طرف سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں، بلاجواز گرفتاریوں اور آباددی کے تناسب میں تبدیلی کی کوششوں کے حوالے سے ایک جامع ڈوزیئر پیش کیا۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان نے بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی جبر کو بے نقاب کرنے کیلئے اپنے سفارتی رابطوں میں تیزی لائی ہے۔ ذرائع کے مطابق گھمبا بنجول میں منعقدہ او آئی سی کے رابطہ گروپ کے حالیہ اجلاس میں پاکستان نے بھارت کی طرف سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں، بلاجواز گرفتاریوں اور آباددی کے تناسب میں تبدیلی کی کوششوں کے حوالے سے ایک جامع ڈوزیئر پیش کیا۔ جنیوا میں اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل نمائندے نے رواں برس جون میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 56ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے حریت رہنماوں پر مودی حکومت کے وحشیانہ ظلم و ستم، میڈیا پر پابندیاں اور کشمیر میں بنیادی آزادیوں کی پامالی کا بھرپور طریقے سے ذکر کیا اور عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ علاقے میں جنگی جرائم پر بھارت کو جواب دہ ٹھہرائے۔
پاکستان نے رواں برس کے آغاز میں برسلز میں یورپی پارلیمنٹ میں کشمیر پر ایک خصوصی سیمینار کا بھی انعقاد کیا، جہاں قانون سازوں، اسکالروں اور حقوق کے کارکنوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ علاقے پر جاری بھارتی تسلط کے فوری خاتمے اور کشمیریوں کو ان کا ناقابل تنسیخ حق، حق خودارادیت دلانے کیلئے کردار ادا کرے۔ پاکستان نے رواں برس 5 فروری کو حسب سابق”یوم یکجہتی کشمیر“ بھرپور طریقے سے منایا جبکہ مودی حکومت کی طرف سے مقبوضہ علاقے کی خصوصی حیثیت منسوخ کیے جانے کے چھ برس مکمل ہونے کے موقع پر رواں برس پانچ اگست کو اس بارے میں بھرپور احتجاجی پروگرام تشکیل دیے گئے ہیں۔