وزیرِ اعلیٰ خیبر پختون خوا علی امین گنڈاپور— فائل فوٹو

وزیرِ اعلیٰ خیبر پختون خوا علی امین گنڈاپور کا کہنا ہے کہ بانیٔ پی ٹی آئی کی کال پر آج یومِ سیاہ منا رہے ہیں۔

ایک بیان میں انہوں نے کہا ہے کہ قوم مینڈیٹ پر ڈالے گئے تاریخی ڈاکے کے خلاف یومِ سیاہ منا رہی ہے۔

علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ 17 نشستیں جیتنے والی پارٹی کو اقتدار دے کر مسلط کر دیا گیا ہے۔

علی امین گنڈاپور کا کل کے جلسے کیلئے پارٹی کو 50 لاکھ روپے کا فنڈ

ترجمان وزیر اعلیٰ خیبر پختون خوا سرفراز مغل نے کہا ہے کہ کل ہونے والے جلسے کے لیے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور نے 50 لاکھ روپے دیے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ فارم 47 کی نااہل حکومت نے ہر ادارے کو تباہ کر دیا ہے۔

علی امین گنڈاپور نے مزید کہا ہے کہ 26 نومبر اور 9 مئی میں ملوث حکومت جوڈیشل کمیشن بنانے سے ڈرتی ہے۔

وزیرِ اعلیٰ کے پی کا یہ بھی کہنا ہے کہ جوڈیشل کمیشن سے ہی تمام مجرم کیفرِ کردار تک پہنچیں گے۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: علی امین گنڈاپور کہا ہے کہ نے کہا

پڑھیں:

نومبر 1947: جموں و کشمیر کی تاریخ کا سیاہ باب، بھارت کے ظلم و بربریت کی لرزہ خیز داستان

اسلام آباد: نومبر 1947 جموں و کشمیر کی تاریخ کا وہ سیاہ باب ہے جب بھارتی ریاستی سرپرستی میں لاکھوں مسلمانوں کا قتل عام کیا گیا۔

مہاراجہ ہری سنگھ اور آر ایس ایس کے مسلح جتھوں نے ریاستی اداروں کی مدد سے مسلمانوں کے خلاف منظم نسل کشی کی، جس کے نتیجے میں تقریباً ڈھائی لاکھ مسلمان شہید اور پانچ لاکھ سے زائد افراد ہجرت پر مجبور ہوئے۔

رپورٹس کے مطابق نومبر 1947 میں جموں کے ہزاروں دیہات بھارتی بربریت سے لہو میں نہا گئے۔ اس قتل عام کا مقصد جموں و کشمیر کی مسلم اکثریت کو اقلیت میں بدلنا اور پاکستان کے ساتھ الحاق کی تحریک کو کچلنا تھا۔

کشمیر کے معروف اسکالر میاں کریم اللہ قریشی کے مطابق:
“جموں کے ایک باعزت شخص نے اپنی بیٹیوں کی عزت بچانے کے لیے انہیں خود قتل کر دیا، تاکہ وہ بھارتی درندوں کے ہاتھوں پامال نہ ہوں۔”

تاریخی شواہد کے مطابق مہاراجہ ہری سنگھ کے اہلکاروں، بھارتی فوج اور آر ایس ایس کے غنڈوں نے مل کر جموں کے مسلمانوں پر قیامت ڈھائی، گھروں کو جلا دیا گیا اور معصوم عورتوں اور بچوں کو بے دردی سے قتل کیا گیا۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ 1947 کا یہ قتل عام دراصل کشمیر کی مسلم شناخت ختم کرنے اور آزادی کی تحریک کو دبانے کی منظم سازش تھی۔ تاہم شہداء کے لہو نے کشمیری عوام میں آزادی اور خود ارادیت کی جدوجہد کو مزید طاقت بخشی۔

ہر سال 6 نومبر کو دنیا بھر میں کشمیری یومِ شہدائے جموں کے طور پر مناتے ہیں، تاکہ اس المیے کو یاد رکھا جا سکے اور شہداء کی قربانیوں کو خراجِ عقیدت پیش کیا جا سکے۔

کشمیری عوام آج بھی پُرعزم ہیں کہ بھارتی جابرانہ تسلط کے خلاف ان کی تحریکِ آزادی ایک دن ضرور رنگ لائے گی۔

متعلقہ مضامین

  • افغانستان میں پختون برتری کا خاتمہ ہوا تو ذمہ دار کون ہوگا؟
  • 3نومبر 2007پاکستان کی تاریخ کا سیاہ ترین دن تھا، پی ایف یو جے
  • نومبر 1947: جموں و کشمیر کی تاریخ کا سیاہ باب، بھارت کے ظلم و بربریت کی لرزہ خیز داستان
  • صحافیوں پر حملے سماج کے ضمیر پر وار ہیں‘ وزیر اعلیٰ سندھ
  • علی امین گنڈاپور کو کیوں ہٹایا گیا؟ گورنرخیبر پختونخوا کا سوال
  • گنڈاپور کو کیوں نکالا، کرپٹ تھے، نااہل یا میر جعفر؟ گورنر خیبر پختونخوا کا سوال
  • عمران خان کو مشترکہ لائحہ عمل کے تحت رہا کروائیں گے، سہیل آفریدی
  • مشترکہ لائحہ عمل کے تحت بانی پی ٹی آئی کو رہا کروائیں گے،وزیراعلیٰ سہیل آفریدی
  • وزیرِ اعلیٰ سہیل آفریدی کی ویڈیوز منظرِ عام پر آنے کے بعد کئی سوالات نے جنم لیا: اختیار ولی
  • اختیار ولی کے وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی پر الزامات سراسر جھوٹ اور پروپیگنڈا ہیں، مینا خان آفریدی