انٹر بورڈ ز کو آرڈینیشن کمیشن اور ڈیرہ تعلیمی بورڈ کے مابین معاہدے پر دستخط
اشاعت کی تاریخ: 8th, February 2025 GMT
انٹر بورڈ ز کو آرڈینیشن کمیشن اور ڈیرہ تعلیمی بورڈ کے مابین معاہدے پر دستخط WhatsAppFacebookTwitter 0 8 February, 2025 سب نیوز
ڈیرہ اسماعیل خان( محمد ریحان) انٹر بورڈ ز کو آرڈینیشن کمیشن (آئی بی سی سی)اسلام آباد اور ڈیرہ تعلیمی بورڈ کے مابین معاہدے پر دستخط ہو گئے، معاہدے پر آئی بی سی سی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر غلام علی ملاح اور ڈیرہ تعلیمی بورڈ کے چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر احسان اللہ نے باضابطہ طور پر دستخط کر دیئے ۔ تفصیلات کے مطابق طلبہ کی سہولت اور ڈیجیٹل نظام کی طرف ایک اور بڑا قدم اٹھاتے ہوئے انٹر بورڈ ز کو آرڈینیشن کمیشن (آئی بی سی سی)اسلام آباد نے بورڈ آف انٹر میڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجو کیشن ڈیرہ (ڈیرہ تعلیمی بورڈ)کے ساتھ ایک معاہدہ کیا ہے۔ اس معاہدے کے ذریعے طلبہ کے لیے اپنی اسناد کی تصدیق کروانا مزید آسان ہو جائے گا۔
اب طلبہ کو ڈیرہ تعلیمی بورڈ جانے کی ضرورت نہیں ہوگی ۔ جیسے ہی طلبہ تصدیق کے لیے درخواست دیں گے، ان کا ڈیٹا آئی بی سی سی کو خود بخود مل جائے گا یہ معاہدہ آئی بی سی سی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر غلام علی ملاح اور ڈیرہ تعلیمی بورڈ کے چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر احسان اللہ نے باضابطہ طور پر دستخط کیا۔ اس نظام کے تحت طلبہ ڈیرہ تعلیمی بورڈ سے اپنی دستاویزات کی تصدیق کروا کر آئی بی سی سی کی تصدیق کے لیے آن لائن درخواست دے سکتے ہیں۔ یہ درخواست آئی بی سی سی کی ویب سائٹ (www.
ڈیرہ تعلیمی بورڈ کے چیئر مین پروفیسر ڈاکٹر احسان اللہ نے اس اقدام کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ قدم طلبہ کے لیے سہولت پیدا کرنے اور ان کے مسائل حل کرنے کی طرف ایک بہترین پیش رفت ہے۔ انہوں نے مزید کہا ٹیکنالوجی کا یہ استعمال طلبہ کے لیے آسانیاں پیدا کرنے کے ہمارے مقصد کا حصہ ہے۔ یہ معاہدہ آئی بی سی سی کے ڈیجیٹل سروسز کے فروغ دینے کی کوششوں کا حصہ ہے، جو طلبہ کو تیز ، آسان اور جدید سہولیات فراہم کرنے کے لیے کیا جا رہا ہے۔ اس نظام سے خاص طور پر دور دراز علاقوں کے طلبہ کو بہت فائدہ ہوگا کیونکہ انہیں تصدیق کے لیے بار بار سفر کرنے کی ضرورت نہیں رہے گی ۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: انٹر بورڈ ز کو آرڈینیشن کمیشن اور ڈیرہ تعلیمی بورڈ کے آئی بی سی سی کے طلبہ کے لیے معاہدے پر تصدیق کے
پڑھیں:
خارکیف کی کثیرالمنزلہ، نجی رہائشی اور تعلیمی عمارات پر روس کا مہلک حملہ
7 جون 2025 کو روسی افواج نے مشرقی یوکرین کے شہر خارکیف پر رات کے وقت ڈرونز، میزائلوں اور رہنمائی شدہ بموں سے حملہ کیا، جس کے نتیجے میں کم از کم 3 افراد ہلاک اور 22 زخمی ہوئے، جن میں ایک ڈیڑھ ماہ کا شیر خوار بچہ بھی شامل ہے۔
یہ بھی پڑھیں:روس اور یوکرین کے درمیان مذاکرات کا دوسرا دور، قیدیوں کے تبادلے اور لاشوں کی حوالگی پر اتفاق
خارکیف کے میئر ایہو تیریخوف نے اس حملے کو جنگ کے آغاز سے اب تک کا سب سے شدید حملہ قرار دیا۔
انہوں نے بتایا کہ شہر میں رات بھر درجنوں دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں، اور روسی افواج نے بیک وقت میزائلوں، ڈرونز اور رہنمائی شدہ فضائی بموں سے حملے کیے۔
حملے میں کثیر المنزلہ اور نجی رہائشی عمارتیں، تعلیمی ادارے اور بنیادی ڈھانچے کی تنصیبات نشانہ بنیں۔
خارکیف کے گورنر اولیہ سینی ہوبوف نے بتایا کہ شہر کی ایک شہری صنعتی تنصیب پر 40 ڈرونز، ایک میزائل اور چار بموں سے حملہ کیا گیا، جس سے آگ بھڑک اٹھی اور خدشہ ہے کہ ملبے تلے مزید افراد دبے ہو سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:یوکرین کا روس کے ایئربیس پر حملہ، 40 سے زیادہ بمبار طیارے تباہ کرنے کا دعویٰ
یوکرینی فوج کے مطابق، روس نے رات بھر یوکرین پر 206 ڈرونز، دو بیلسٹک میزائل اور سات دیگر میزائل داغے۔ یوکرینی فضائی دفاعی یونٹس نے 87 ڈرونز کو مار گرایا، جبکہ دیگر 80 ڈرونز یا تو الیکٹرانک جنگی نظام کے ذریعے منحرف کیے گئے یا وہ غیر مسلح سمیولیٹرز تھے۔
خارکیف، جو روسی سرحد سے چند درجن کلومیٹر کے فاصلے پر واقع یوکرین کا دوسرا بڑا شہر ہے، گزشتہ تین سالوں سے جاری جنگ کے دوران مسلسل روسی گولہ باری کا نشانہ بنا ہوا ہے۔
یہ حملہ یوکرین پر روسی جارحیت کی شدت اور اس کے جاری رہنے کی عکاسی کرتا ہے، جس سے شہریوں کی زندگیوں اور بنیادی ڈھانچے کو شدید نقصان پہنچ رہا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
خار کیف خارکیف حملہ روس یوکرین