رکن پارلیمنٹ انجینئر رشید کی جیل سے اسپتال منتقلی پر عمر عبداللہ کا اظہار تشویش
اشاعت کی تاریخ: 8th, February 2025 GMT
عوامی اتحاد پارٹی کے ترجمان اعلٰی انعام النبی نے کہا کہ انجینئر رشید کی صحت مزید بگڑ گئی ہے کیونکہ انکی غیر معینہ مدت کی بھوک ہڑتال آج مسلسل آٹھویں دن میں داخل ہوگئی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ دہلی کے تہاڑ جیل میں بند کشمیری رہنما و رکن پارلیمنٹ انجینئر رشید کی صحت مسلسل بھوک ہڑتال کی وجہ سے بگڑ گئی ہے۔ بھوک ہڑتال کے آٹھویں دن ممبر آف پارلیمنٹ انجینئر رشید کو جیل سے دہلی کے رام منوہر لوہیا اسپتال منتقل کیا گیا۔ اس پر جموں و کشمیر کے وزیراعلٰی نے تشویش کا اظہار کیا۔ جموں و کشمیر کے وزیراعلٰی عمر عبداللہ نے محبوس رہنما انجینئر رشید کی صحت کی حالت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حکام سے انکا مناسب خیال رکھنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے ایکس پر لکھا کہ انجینئر رشید کے ہسپتال منتقل ہونے کے بارے میں سن کر بہت پریشان ہوں۔
عمر عبداللہ نے کہا کہ یہ ضروری ہے کہ حکام مناسب دیکھ بھال کریں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ عدالت ان کی ضمانت کی درخواست پر قابل غور فیصلے پر پہنچنے کے دوران ان کی حالت خراب نہ ہو۔ عوامی اتحاد پارٹی کے ترجمان اعلٰی انعام النبی کے مطابق ان کی پارٹی کے صدر کی صحت مزید بگڑ گئی ہے کیونکہ ان کی غیر معینہ مدت کی بھوک ہڑتال آج مسلسل آٹھویں دن میں داخل ہوگئی۔ انعام النبی نے مزید کہا کہ 2019ء سے دہشت گردی کی فنڈنگ کے الزام میں تہاڑ جیل میں قید بارہمولہ سے ممبر پارلیمنٹ کو طبی امداد کے لئے نئی دہلی کے رام منوہر لوہیا اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔
انجینئر رشید کی صحت تشویشناک ہے، ان کی نازک حالت کے باوجود انصاف کے لئے ان کی آواز بلند ہے۔ ہم حکام سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ ان کی طبی دیکھ بھال کو ترجیح دیں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ انہیں بر وقت اور مناسب علاج فراہم کیا جائے۔ انعام النبی نے مزید کہا کہ انجینئر رشید کو مسلسل قید میں رکھنے سے صحت مسلسل بگڑتی جارہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ "ہم حکومت اور متعلقہ حکام سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ اس مسئلے کو فوری طور پر حل کریں"۔ دہلی ہائی کورٹ نے جمعہ کو انجینئر رشید کی جانب سے پارلیمنٹ میں جاری بجٹ اجلاس میں شرکت کے لئے حراستی پیرول کی درخواست پر اپنا حکم محفوظ کر لیا تھا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: انجینئر رشید کی صحت انعام النبی بھوک ہڑتال کہا کہ
پڑھیں:
مودی انتظامیہ نے کشمیری مسلمانوں کو تاریخی جامع مسجد اور عید گاہ میں نماز عید سے روک دیا
یاد رہے کہ 2019ء میں مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی کے خاتمے کے بعد سے کشمیری مسلمانوں کو ان دونوں جگہوں پر مسلسل عید کی نماز سے روکا جا رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں نریندر مودی کے مسلط کردہ لیفٹیننٹ گورنر کے ماتحت انتظامیہ نے کشمیری مسلمانوں کو سری نگر کی تاریخی جامع مسجد اور عید گاہ میں عید الاضحی کی نماز ادا کرنے کی اجازت نہیں دی۔ ذرائع کے مطابق انتظامیہ نے بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ کے حکم پر دونوں اہم مقامات پر نماز عید ادا نہیں کرنے دی۔یاد رہے کہ 2019ء میں مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی کے خاتمے کے بعد سے کشمیری مسلمانوں کو ان دونوں جگہوں پر مسلسل عید کی نماز سے روکا جا رہا ہے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما میر واعظ عمر فاروق نے اپنے ایک ٹویٹ میں انتظامیہ کے اس اقدام پر اپنی شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے لکھا ”یہ افسوسناک ہے کہ عیدگاہ میں عید نماز ادا نہیں کرنے دی گی، جامع مسجد بھی سیل ہے، 7 برس سے مسلسل یہی ہو رہا ہے، مجھے بھی گھر میں نظربند کیا گیا ہے، مسلم اکثریتی علاقے میں مسلمان ہی ایک اہم مذہبی فریضے کی ادائیگی سے محروم ہیں۔ یہ ان لوگوں کے لیے شرم کا مقام ہے جو ہم پر حکمرانی کرتے ہیں۔دریں اثنا انجمن اوقاف جامع مسجد نے بھی نماز عید سے روکنے کے انتظامیہ کے فیصلے پر انتہائی افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے یہ دینی معاملات میں صریحا مداخلت ہے۔