اسلام آباد(صباح نیوز)پیپلزپارٹی کی مرکزی رہنما سینیٹر شیری رحمن نے کہاہے کہ دریاسندھ دنیا کا دوسرا سب سے زیادہ آلودہ دریا ہے۔پاکستان کا پانی کا ذریعہ دریا سندھ ہے،اس سے 90 فیصد سے زائد پاکستان کو پانی مل رہا ہے،موسمیاتی تبدیلی سے کراچی جیسے ساحلی شہر کے لیے بہت زیادہ خطرہ ہے،پاکستان میں 72% نوجوان کلائمٹ چینج اور گلوبل وارمنگ کی
وضاحت نہیں کر پاتے، جو کہ جنوبی ایشیا میں سب سے زیادہ شرح ہے۔پیپلزپارٹی کی مرکزی رہنما وچیئرمین سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے ماحولیاتی تبدیلی سینیٹر شیری رحمان نے ماحولیاتی تبدیلی سے متعلق تعلیم کے ذریعے پائیداری کے حوالے سے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔شیری رحمان نے کہاکہ ماحولیاتی تبدیلی اور آلودگی الگ الگ مسائل ہیں جنہیں مختلف طریقوں سے حل کرنا ہوگا، ماحولیاتی تبدیلی کی رفتار تیز ہو گئی ہے، موسم زیادہ گرم ہو رہا ہے، گلیشیرز پگھل رہے ہیں ،والدین کا کردار بہت اہم ہے، وہ نئی نسل کو ماحولیات کے حوالے سے بہتر تربیت دے سکتے ہیں،ماحولیاتی شدت میں اضافہ، ساحلی شہر جیسے کراچی کے لیے بہت زیادہ خطرہ ہے ، پاکستان کا پانی کا ذریعہ انڈس ریور ہے،اس سے 90 فیصد سے زائد پاکستان کو پانی مل رہا ہے ، آپ کے دریا جو پاکستان کو پانی فراہم کررہے ہیں وہ دنیا میں دوسرے نمبر پر سب سے آلودہ ہے، انڈس دنیا کا دوسرا سب سے زیادہ آلودہ دریا ہے، جس کی وجہ پلاسٹک اور سیوریج ہے،ہمارے بچوں کے لیے غذائی اور پانی کے مسائل بڑھ رہے ہیں، پاکستان میں 40% آبادی کو خوراک کی عدم تحفظ کا سامنا ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: ماحولیاتی تبدیلی

پڑھیں:

پانی کی لائن ٹوٹنے سے یونیورسٹی روڈ دریا کا منظر پیش کرنے لگی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی (اسٹاف رپورٹر)کراچی کی مصروف ترین شاہراہ یونیورسٹی روڈ پر پانی کی لائن ٹوٹنے اور نالہ اوور فلو ہونے کے باعث سڑک پر پانی جمع ہوگیا ہے جس سے ٹریفک کی روانی شدید متاثر ہونے لگی۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ شب سے ہی یونیورسٹی روڈ پر پانی جمع ہونا شروع ہوگیا تھا جس کے سبب اطراف کی گلیوں میں ٹریفک کا شدید دباؤ دیکھا گیا۔ وفاقی اردو یونیورسٹی کے سامنے پانی کی لائن متاثر ہوئی ہے جس کے باعث حسن اسکوائر سے نیپا جانے والی سڑک پر ٹریفک کا شدید دباؤ ہے جبکہ نیپا سے حسن اسکوائر جانے والی سڑک پر بھی ٹریفک کی روانی متاثر ہو ئی ہے پانی مسلسل جمع ہونے سے یونیورسٹی روڈ سے متصل نشیبی علاقوں میں بھی پانی داخل ہوگیاہے جس سے علاقہ مکین سخت پریشانی کا شکار ہیں۔یونیورسٹی روڈ پر پانی کی لائن متاثر ہونے کے باوجود واٹر کارپوریشن کا عملہ تاحال غائب ہے جبکہ لائن متاثر ہونے سے گلشن اقبال سمیت اطراف کے علاقوں میں پانی کی قلت کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔

 

متعلقہ مضامین

  • آپریشن بنیان مرصوص کے بعد ہمارا ملک ابھر کر سامنے آیا : شیری رحمان
  • پانچ دریاؤں کی سرزمین ’’پنج آب‘‘ پانی کی نظر
  • دریائے سندھ میں گڈو اور سکھر بیراج پر اونچے درجے کا سیلاب، کچے کے علاقے زیر آب
  • سیلاب سے تقریباً 3 ملین لوگ متاثر ہیں، پاکستان کو مقامی وسائل کے ساتھ ساتھ اقوام متحدہ سے مدد کی اپیل کرنی چاہیے، سینیٹر شیری رحمان
  • دریائے سندھ میں سیلاب کی تباہ کاریاں، بند ٹوٹ گئے، دیہات زیرِ آب
  • فشریز ڈیپارٹمنٹ کی پہلی خاتون چیئرپرسن فاطمہ مجید
  • پانی کی لائن ٹوٹنے سے یونیورسٹی روڈ دریا کا منظر پیش کرنے لگی
  • سیلابی ریلہ سندھ میں داخل ، گھر دریا کی بے رحم موجوں میں بہہ گئے
  • پنجاب کے دریاؤں میں پانی کی سطح میں کمی، دریائے سندھ میں اونچے درجے کا سیلاب
  • موسمیاتی تبدیلی کا مسئلہ دنیا بھر کو درپیش ہے، وزیر بلدیات سندھ