جمعیت علمائے اسلام کا ملکمیں شفاف انتخابات کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 9th, February 2025 GMT
اسلام آباد (آن لائن) جمعیت علمائے اسلام نے 8فروری 2024 کے دھاندلی زدہ انتخابات کو مسترد کرتے ہوئے ملک میں شفاف انتخابات کا مطالبہ کیا ہے فروری
2024 کے انتخابات کے حوالے سے ترجمان جے یو آئی اسلم غوری کی جانب سے جاری بیان کے مطابق تسلسل کے ساتھ دھاندلی زدہ انتخابات نے پاکستان کے امن اور معیشت کو تباہ کردیا ہے انہوں نے کہا کہ دوست ممالک سے بھیک مانگ کر گزارہ کرتے کرتے دہائیاں گذر گئیں لیکن قوم اب تک نان شبینہ کی محتاج ہے ترجمان کے مطابق جعلی انتخابات نے جمہوریت کو کمزور کردیا ہے ترجمان کے مطابق 2018 کے بعد 2024 کے انتخابات میں دھاندلی کے ریکارڈ توڑ دیے گئے ترجمان کے مطابق عوامی مینڈیٹ کو تسلیم نہ کرنے پر ملک دو لخت ہوا لیکن ہم نے سبق نہیں سیکھا ترجمان کے مطابق جعلی مینڈیٹ والی حکومتوں نے ملک کی معیشت اور امن کو برباد کر دیا ہے ترجمان کے مطابق دھاندلی کی پیدوار حکومت کو عالمی مالیاتی ادارے اور بیرونی قوتیں دبا¶ میں رکھتی ہیں ترجمان کے مطابق جے یو آئی کا واضح موقف ہے کہ جب تک صاف شفاف انتخابات نہیں ہوتے ملک میں امن،ترقی اور جمہوریت خواب ہی رہیں گے ترجمان کے مطابق جے یو آئی سمجھتی ہے کہ اداروں کو اپنے آئینی حدود میں رہ کر کام کرنا ہوگا اور مداخلت سے ادارے کمزور ہوتے ہیں۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ترجمان کے مطابق
پڑھیں:
علماء کرام کیلئے حکومت کا وظیفہ مسترد،اسلام آباد آنے میں 24 گھنٹے لگیں گے، مولانا فضل الرحمان کی دھمکی
ہمیں اسلام آباد مارچ پر مجبور نہ کرو، اگر کوئی مذہب کے بغیر زندگی گزارنے کا فلسفہ رکھتا ہے تو وہ دور جہالت میں ہے،بین الاقوامی ایجنڈا ہے مذہبی نوجوان کو مشتعل کیا جائے،سربراہ جے یو آئی
تم اسلامی دھارے میں آؤ ہم قومی دھارے میں آئیں گے،پاکستان کو جنگوں کی طرف نہ لے کر جائیں،اب فیصلہ کرنا ہے کس سڑک پر اکٹھے ہونا ہے،قاری حنیف جالندھری کا وفاق المدارس کنونشن سے خطاب
سربراہ جمعیت علماء اسلام مولانا فضل الرحمن کا کہنا ہے کہ اگر کوئی مذہب کے بغیر زندگی گزارنے کا فلسفہ رکھتا ہے تو وہ دور جہالت میں ہے،بین الاقوامی ایجنڈا ہے کہ مذہبی نوجوان کو مشتعل کیا جائے،مدارس کے آئمہ کرام کو 25 ہزار دینے کا اعلان کیا گیاہے،25 ہزار میں ضمیر خرید رہے ہو ۔قاری حنیف جالندھری کا کہنا ہے کہ پنجاب حکومت کے 25 ہزار روپے کے اعلان کو مسترد کرتے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق ملتان میں وفاق المدارس کے زیر اہتمام خدمات و تحفظ مدارس دینیہ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے سربراہ جمعیت علماء اسلام مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ یہ ملک اسلام کے نام پر بنا ہے۔ لاکھوں لوگوں نے قربانیاں اسلام کے نام پر دی تھی ،انگریز نے اپنی نگرانی میں علی گڑھ کا مدرسہ بنایا ،علی گڑھ مدرسے کو اپنی نگرانی میں نصاب دیا،فارسی زبان کو علی گڑھ مدرسے سے خارج کیا گیا،اس سب صورتحال کو دیکھتے ہوئے دیوبند میں مدرسے کا قیام لایا گیا،اغیار ہمیں فرقوں میں لڑائے گا۔مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ بین الاقوامی ایجنڈا ہے کہ مذہبی نوجوان کو مشتعل کیا جائے،ہمارے اوپر زیادہ غصہ ہے کہ انہوں نے مدرسے،مذہب اور ملا کو بچا لیا، روشن خیال کو کہتے ہیں اپنا بندہ ہے ،مذہب سے دور ہو جاؤ اسے روشن خیالی کہتے ہیں ،اگر کوئی مذہب کے بغیر زندگی گزارنے کا فلسفہ رکھتا ہے تو وہ دور جہالت میں ہے،ہم عوام کے رنگ میں زندگی گزارے رہے ہیں۔ مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ تم اسلامی دھارے میں آؤ ہم قومی دھارے میں آئیں گے۔ قوانین بناتے ہیں 18 سال کی عمر سے پہلے نکاح نہیں ہوگا ، ۔ کیا یہ قوانین پاکستان میں بننے چاہیے۔جنس کی تبدیلی کا اسلام سے کیا تعلق ۔مجھ سے سوال کیا کہ اسلامی نظام کے لیے آپ نے کیا کیا ۔ میں نے جواب دیا مجھے اسلامی نظام کے لیے ووٹ کتنے دیے ہیں ۔پنجاب والو اٹھو گے کہ نہیں۔ مدارس کے آئمہ کرام کو 25 ہزار دینے کا اعلان کیا ہے،25 ہزار میں ضمیر خرید رہے ہو ۔کنونشن سینٹر سے کام آگے بڑھ گیا ہے ۔اب تو یہ فیصلہ کرنا ہے کس سڑک پر اکٹھے ہونا ہے ۔ہمیں اسلام آباد مارچ پر مجبور نہ کرو ۔24 گھنٹے اسلام آباد آنے میں لگیں گے ہمیں۔ہم نے آگے بڑھنا ہے۔پنجاب کو جگاؤ جنوبی پنجاب کو جگاؤ۔۔قوم کو اپنے ساتھ کھڑا کرو ۔عوام میں بیداری پیدا کریں ۔آپ کو غلامی کی طرف لے کر جایا جا رہا ہے ۔ڈمی مدارس کو تسلیم نہیں کرتے ۔وفاق اور مدارس اور اتحاد المدارس کو مانتا ہوں ۔پاکستان کو جنگوں کی طرف نہ لے کر جائیں۔ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے قاری حنیف جالندھری نے کہا کہ ہم پنجاب حکومت کے 25 ہزار روپے کے اعلان کو مسترد کرتے ہیں۔