مصر کی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ ان کا ملک 27 فروری کو عرب ممالک کے سربراہ اجلاس کی میزبانی کرے گا، جس میں فلسطینی علاقوں سے متعلق تازہ ترین سنگین پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ’ہنگامی عرب سربراہ اجلاس‘ ایک ایسے وقت میں ہو رہا ہے، جب مصر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے فلسطینیوں کو غزہ کی پٹی سے مصر اور اردن منتقل کرنے کے منصوبے کے خلاف علاقائی حمایت حاصل کر رہا ہے۔

اتوار کے روز جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ اجلاس مصر کی جانب سے حالیہ دنوں میں فلسطین سمیت عرب ممالک کے ساتھ اعلیٰ سطح پر وسیع مشاورت کے بعد طلب کیا گیا ہے، جس میں فلسطین کاز کے حوالے سے تازہ ترین سنجیدہ پیش رفت سے نمٹنے کے لیے سربراہی اجلاس کی درخواست کی گئی تھی۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ اس میں بحرین کے ساتھ کوآرڈینیشن بھی شامل ہے، جو اس وقت عرب لیگ کی صدارت کر رہا ہے۔

جمعے کے روز مصر کے وزیر خارجہ بدر عبدالاتی نے اردن، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات سمیت علاقائی شراکت داروں کے ساتھ بات چیت کی تھی، تاکہ فلسطینیوں کو ان کی سرزمین سے جبری بے دخلی کے خلاف آواز بلند کی جا سکے۔

گزشتہ ہفتے ٹرمپ نے غزہ کے بارے میں امریکی انتظامیہ کا خیال پیش کیا تھا، جس میں تباہ شدہ علاقے سے فلسطینیوں کو دیگر ممالک میں منتقل کرنے کا تصور پیش کیا گیا تھا۔

اس بیان پر عالمی سطح پر ردعمل سامنے آیا تھا، اور عرب ممالک نے اس تجویز کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے اسرائیل کے ساتھ مل کر ایک آزاد فلسطینی ریاست کے ساتھ 2 ریاستی حل پر زور دیا ہے۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: عرب ممالک کے ساتھ

پڑھیں:

بھوک کو بطور ہتھیار استعمال کرنا گھٹیا حرکت، اسرائیل کا محاسبہ ناگزیر ہوگیا ہے، محمود عباس

دوحا میں ہنگامی عرب اسلامی سربراہی اجلاس سے خطاب میں فلسطینی صدر کا کہنا تھا کہ اسرائیلی جارحیت روکنے کیلئے عملی اقدامات کی ضرورت ہے، 1967ء کی سرحدوں کے مطابق فلسطینی ریاست کا قیام ہی امن کا راستہ ہے۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطینی صدر محمود عباس نے کہا ہے کہ اسرائیل کا محاسبہ ناگزیر ہوگیا ہے، بھوک کو بطور ہتھیار استعمال کرنا گھٹیا حرکت ہے۔ دوحا میں ہنگامی عرب اسلامی سربراہی اجلاس سے خطاب میں محمود عباس نے کہا کہ اسرائیلی جارحیت روکنے کے لیے عملی اقدامات کی ضرورت ہے، 1967ء کی سرحدوں کے مطابق فلسطینی ریاست کا قیام ہی امن کا راستہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ قطر پر جارحیت کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں، اسرائیل کا محاسبہ کرنا ناگزیر ہے، امریکا اور سلامتی کونسل اسرائیلی جارحیت اور جرائم رکوائے۔ قطر پر اسرائیلی حملے کے خلاف مسلم دنیا متحد ہوگئی، ہنگامی اجلاس میں سعودی ولی عہد محمد بن سلمان، ترک صدر رجب طیب اردوان، وزیراعظم شہباز شریف، ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیاں، امیر قطر شیخ تمیم بن حمد الثانی، مصری صدر عبدالفتح السیسی اور دیگر نے شرکت کی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • وزیر اعظم کی سعودی ولی عہد سے ملاقات ؛ مسئلہ فلسطین سمیت دو طرفہ تعلقات اور دیگر اہم امور پر تبادلہ خیال
  • قطر پر اسرائیلی حملے کے بعد مسئلہ فلسطین کو دفن کرنے کی کوششں کی جا رہی ہے، مسعود خان
  • عرب اسلامی سربراہی اجلاس کا مشترکہ اعلامیہ
  • یورپی ملک لکسمبرگ کا بھی فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کرنے کا اعلان
  • عرب اسلامی سربراہی اجلاس۔۔ اسرائیل کو جواب دہ ٹھہرانے کا مطالبہ
  • ہنگامی عرب اسلامی سربراہی اجلاس؛ وزیراعظم کی ایرانی صدر سے ملاقات، امت مسلمہ کے اتحاد پر زور
  • وزیراعظم شہباز شریف اور امیر قطر کی ملاقات ، مکمل حمایت اور یکجہتی کا اعادہ
  • اقوام متحدہ میں اسرائیل کے خلاف فلسطین کے ساتھ ہندوستان
  • بھوک کو بطور ہتھیار استعمال کرنا گھٹیا حرکت، اسرائیل کا محاسبہ ناگزیر ہوگیا ہے، محمود عباس
  • قطر پر اسرائیلی جارحیت امن کی راہ میں بڑی رکاوٹ ہے، عرب، اسلامی ممالک کے ہنگامی اجلاس کا اعلامیہ