ورلڈ گورنمنٹس سمٹ میں شرکت، وزیراعظم شہباز شریف کل یو اے ای جائیں گے
اشاعت کی تاریخ: 9th, February 2025 GMT
وزیراعظم پاکستان شہباز شریف ورلڈ گورنمنٹس سمٹ میں شرکت کے لیے کل متحدہ عرب امارات (یو اے ای) جائیں گے۔
وزارت خارجہ کے ترجمان کے مطابق وزیراعظم 10 فروری کو 2 روزہ دورے پر یو اے ای جائیں گے، جہاں وہ دبئی میں ورلڈ گورنمنٹس سمٹ میں پاکستان کی نمائندگی کریں گے۔ ان کے ہمراہ نائب وزیراعظم اسحاق ڈار اور دیگر حکام بھی موجود ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں یو اے ای کے تعاون کے بغیر آئی ایم ایف پروگرام ممکن نہیں تھا، وزیراعظم شہباز شریف
ترجمان وزارت خارجہ کے مطابق سمٹ میں شرکت کے دوران خطاب بھی کریں گے، جس میں وہ پاکستان کی معیشت، ڈیجیٹل ترقی اور حکومتی اصلاحات پر اظہار خیال کریں گے۔ سمٹ میں عالمی رہنما، پالیسی ساز اور ماہرین شریک ہوں گے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیراعظم دورے کے موقع پر یو اے ای کی قیادت سے ملاقاتیں بھی کریں گے، جبکہ عالمی رہنماؤں اور ملٹی نیشنل کمپنیوں کے سی ای اوز سے بھی ملاقات ہوگی۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق وزیراعظم پاکستان کے دورہ سے پاکستان اور یو اے ای کے درمیان شراکت داری مزید مستحکم ہوگی۔ پاکستان اور یو اے ای کے درمیان معیشت، تجارت، مختلف شعبوں میں قریبی تعاون ہے۔
یہ بھی پڑھیں شہباز شریف اور یو اے ای صدر کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ، موسمیاتی چیلنجز سے نمٹنے کے عزم کا اعادہ
ترجمان نے بتایا کہ وزیر اعظم کا دورہ دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعاون کے فروغ کے عزم کا اظہار ہے، پاکستان اور یو اے ای کے تعلقات باہمی اعتماد، بھائی چارے اور تعاون پر مبنی ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews شہباز شریف ورلڈ گورنمنٹس سمٹ وزیراعظم پاکستان وی نیوز یو اے ای دورہ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: شہباز شریف ورلڈ گورنمنٹس سمٹ وزیراعظم پاکستان وی نیوز یو اے ای دورہ ورلڈ گورنمنٹس سمٹ اور یو اے ای یو اے ای کے شہباز شریف کے درمیان کے مطابق کریں گے
پڑھیں:
الحمدللہ ! غزہ میں جنگ بندی کے قریب ہیں، وزیراعظم شہباز شریف
وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے ایکس (سابقہ ٹویٹر) پر جاری اپنے پیغام میں کہا ہے کہ فلسطینی عوام کی نسل کشی شروع ہونے کے بعد آج، الحمدللہ، ہم جنگ بندی کے سب سے قریب ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:اسرائیلی بمباری روک دے، حماس امن پر آمادہ ہے، صدر ٹرمپ
انہوں نے کہا کہ پاکستان ہمیشہ فلسطینی عوام کے ساتھ کھڑا رہا ہے اور آئندہ بھی ان کا ساتھ دیتا رہے گا۔
وزیرِ اعظم نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور قطر، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، ترکیہ، اردن، مصر اور انڈونیشیا کی قیادت کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے مسئلہ فلسطین کے حل کے لیے اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 80ویں اجلاس کے موقع پر صدر ٹرمپ سے ملاقات کی۔
Alhamdolillah, we are closer to a ceasefire than we have been since this genocide was launched on the Palestinian people. Pakistan has always stood by the Palestinian people and shall always do so.
Gratitude is due to President Trump, as well as to leaderships of Qatar, Saudia…
— Shehbaz Sharif (@CMShehbaz) October 4, 2025
شہباز شریف نے کہا کہ حماس کا جاری کردہ بیان جنگ بندی کے لیے امید کی کرن ہے اور امن یقینی بنانے کے لیے ایک راستہ فراہم کرتا ہے جسے اب دوبارہ بند ہونے کی اجازت نہیں دینی چاہیے۔
انہوں نے یقین دلایا کہ انشاء اللہ، پاکستان فلسطین میں مستقل امن کے لیے اپنے تمام دوست اور برادر ممالک کے ساتھ مل کر کام کرتا رہے گا۔
پاکستان کیجانب سے امن منصوبے پر حماس کے ردعمل کا خیر مقدم کیاوزارتِ خارجہ پاکستان نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے پیش کردہ امن منصوبے پر حماس کے ردعمل کا خیر مقدم کیا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق یہ پیش رفت فوری جنگ بندی، غزہ میں معصوم فلسطینیوں کے خون خرابے کے خاتمے، یرغمالیوں اور فلسطینی قیدیوں کی رہائی، بلا رکاوٹ انسانی امداد کی فراہمی اور دیرپا امن کی جانب ایک قابلِ اعتبار سیاسی عمل کی راہ ہموار کرنے کا موقع فراہم کرتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:اسرائیلی بمباری روک دے، حماس امن پر آمادہ ہے، صدر ٹرمپ
پاکستان نے مطالبہ کیا کہ اسرائیل فوری طور پر حملے بند کرے۔
ترجمان نے کہا کہ پاکستان صدر ٹرمپ کی امن کے لیے کوششوں کو سراہتا ہے اور امید رکھتا ہے کہ اس کے نتیجے میں ایک پائیدار جنگ بندی اور منصفانہ، جامع اور دیرپا امن قائم ہوگا۔ پاکستان اس عمل میں مثبت اور بامعنی کردار ادا کرنے کے عزم پر قائم ہے۔
اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ پاکستان فلسطینی کاز کے لیے اپنی اصولی حمایت دہراتا ہے اور فلسطینی عوام کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:حماس کا ٹرمپ کے غزہ پلان پر جزوی اتفاق، مزید مذاکرات کی ضرورت پر زور
پاکستان اس جدوجہد کو فلسطینی عوام کا ناقابلِ تنسیخ حق سمجھتا ہے جو بالآخر ایک خودمختار، قابلِ عمل اور متصل فلسطینی ریاست کے قیام پر منتج ہوگا، جو 1967 سے قبل کی سرحدوں پر مبنی ہو اور القدس الشریف اس کا دارالحکومت ہو۔
یہ موقف اقوامِ متحدہ کی قراردادوں اور بین الاقوامی قانون کے عین مطابق ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسرائیل امریکا پاکستان شہباز شریف غزہ فلسطین وزیر اعظم