WASHINGTON:

امریکی ایجنسی فیڈرل بورڈ آف انوسٹی گیشن (ایف بی آئی) نے ایک مرتبہ پھر آئی فون اور اینڈرائیڈ کے صارفین کو وارننگ دی ہے کہ اگر ان کو کوئی مسیج اسکیم کی طرح نظر آئے تو فوری ڈیلیٹ کردیں۔

فوربز کی رپورٹ کے مطابق ایف بی آئی نے بتایا کہ یہ فراڈ ریاست سے ریاست تک منتقل ہوسکتا ہے اور اگر اب تک آپ کے شہر میں نہیں پہنچا ہے تو جلد ہی پہنچنے کے امکانات ہیں۔

رپورٹ کے مطابق فراڈ کرنے والوں کا طریقہ کار سادہ سا ہے، متاثرہ شخص کو پہلے کسی ایجنسی کی جانب سے ایک عام سا مسیج موصول ہوتا ہے، جس میں کہا جاتا ہے کہ آپ پر کچھ رقم واجب الادا ہے، جس کو فوری ادا کرنے کی ضرورت ہے۔

مسیج میں بتائے گئے لنک پر کلک کرنے پر متاثرہ شخص کے سامنے ایک پیج آتا ہے، جس میں اس کو اپنا بینک اکاؤنٹ یا کریڈٹ اکاؤنٹ کی معلومات درج کرنے کی ہدایت کی جاتی ہے۔

فیڈرل ٹریڈ کمیشن (ایف ٹی سی) نے بھی خبردار کیا ہے کہ اگر اسی سے ملتا جلتا کوئی پیغام فون صارفین کو موصول ہوتو ممکنہ طور پر یہ اسکیم ہے۔

ایف ٹی سی نے کہا کہ اگر آپ نے لنک پر کلک کیا تو فراڈ کرنے والے آپ سے نہ صرف پیسے ہتھیانے کی کوشش کرتے ہیں بلکہ وہ آپ کی ذاتی معلومات جیسا کہ آپ کا ڈرائیونگ لائسنس نمبر اور یہاں تک کہ آپ شناخت بھی چوری کرسکتے ہیں۔

ایف بی آئی کے عہدیداروں نے تجویز دی ہے کہ جو لوگ اس فراڈ کا شکار نہ ہونا چاہتے ہیں انہیں اپنا اکاؤنٹ ٹول سروس کی قانونی ویب سائٹ کا استعمال کرتے ہوئے چیک کرنا چاہیے یا ٹول سروس کے نمائندے سے رجوع کریں۔

انہوں نے بتایا کہ اس کے بعد مذکورہ کمپنی وہ تمام مشکوک پیغامات ڈیلیٹ کردیتی ہے جو ان کی ذاتی معلومات کے لیے خطرناک ہوسکتے ہیں۔

رپورٹ میں خبردار کرتے ہوئے مزید بتایا گیا کہ یہ فراڈ کرنے والے ٹول کمپنی کے علاوہ اسی قسم کے طریقے شپنگ کمپنیوں، ٹیکس ایجنسیوں اور امیگریشن سروسز یا کسی شہر میں آنے والے نئے افراد یا مجبور شہریوں پر بھی آزماتے ہیں۔

فراڈ کرنے والوں کا واحد مقصد کریڈٹ کارڈ کی تفصیلات چوری کرنا، انہیں موبائل ویلیٹ میں شامل کرنا یا دھوکا دہی کے تحت خریداری یا شیل کمپنیوں کے ذریعے منی لانڈرنگ کے لیے استعمال کرنا ہے۔

فوربز کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ اس سے قبل بھی مخصوص اسکیم کے واقعات رپورٹ ہوئے تھے، دسمبر میں سالٹ ٹائیفون کے نام سے مشہور جعلی اداکاروں کے ایک گروپ نے امریکی کمپنیوں بشمول اے ٹی اینڈ ٹی، ٹی موبائل اور ویریزن کے صارفین کی جاسوسی شروع کردی تھی اور خدشہ ظاہر کیا گیا تھا یہ گروپ چین سے آپریٹ کر رہا ہے۔

ایف بی آئی نے موبائل صارفین کو کسی بھی آن لائن فراڈ سے بچنے کے لیے تجویز دی تھی کہ بروقت موصول ہونے والی سسٹم اپڈیٹس کے ذریعے موبائل فون کا استعمال کرتے ہوئے کمیونیکیشن سیکیورٹی بہتر بنائیں کیونکہ موبائل ڈیوائسز محفوط پیغام رسانی اور اکاؤنٹس محفوظ بنانے کے لیے ذمہ داری کے ساتھ انتظامات کرتی ہیں، جس میں ٹو فیکٹر تصدیق بھی شامل ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ایف بی آئی فراڈ کرنے کے لیے

پڑھیں:

نیٹ ورک مسائل سے کاروبار کے تسلسل اور صارفین کے اعتماد کو خطرہ: کاسپرسکی

اسلام آباد(اوصاف نیوز) نیٹ ورک کی بندش کاروباروں کے لیے اہم چیلنجز کا باعث بنتی ہے، مالیاتی نقصان، صارفین کے اعتماد کو ٹھیس اور پیداواری صلاحیت میں خلل ڈالتی ہے ۔ کیسپرسکی کی حالیہ کی تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ 71فیصد تر کمپنیوں کو نیٹ ورک کی بندش کے بعد کام بحال کرنے کے لیے ایک سے پانچ گھنٹے درکار ہوتے ہیں، جب کہ دس میں سے ایک کمپنی کو کام کا پورا دن یا اس سے بھی زیادہ وقت درکار ہوتا ہے۔

نیٹ ورک کی بندش ایسا مسئلہ ہے جب نیٹ ورک دستیاب نہ ہو یا اکثر ہارڈ ویئر کی ناکامی، سافٹ ویئر کی خرابیوں، انسانی غلطیوں، یا قدرتی آفات کی وجہ سے خرابی کا شکار ہو جائے۔ ۔ پرانا سامان، خراب دیکھ بھال، یا غیر متوقع طور پر بجلی کے اضافے عام مسائل ہیں۔نیٹ ورک کی بندش میں انسانی غلطی بھی ایک اہم عنصر ہے۔

غلط کنفیگریشنز، سازوسامان کی غلط ہینڈلنگ، یا اہم ڈیٹا کا حادثاتی طور پر حذف ہونا۔ مزید برآں، سائبر حملے جیسے ڈی ڈاس حملے یا میلویئر انفیکشن نیٹ ورک کی سلامتی کو خطرے میں ڈال سکتے ہیں اور رکاوٹیں پیدا کر سکتے ہیں۔

کیسپرسکی تجویز کرتا ہے کہ کمپنیوں کے لیے یہ ضروری ہے کہ وہ بندش کے بعد اپنے نیٹ ورک کو تیزی سے اور مؤثر طریقے سے بحال کرنے کے لیے ایک منصوبہ منصوبہ بنائیں۔ نیٹ ورک کی بندش سے بحالی کا پہلا قدم مسئلہ کی بنیادی وجہ کا تعین کرنا اور تمام متعلقہ فریقوں کو ملازمین، صارفین، سپلائرز اور دیگر شراکت داروں کو بندش کے بارے میں آگاہ کرنا ہے۔ واضح اور بروقت کمیونیکیشن کا انتظام بندش کے اثرات کو کم کرنے میں مدد کر سکتاہے۔

مستقبل میں نیٹ ورک کی بندش کو روکنے کے لیے، کاروباروں کے پاس سسٹم اور بیک اپ ہونے چاہئیں جن میں بیک اپ سرورز، نیٹ ورک کا سامان، اور ڈیٹا سٹوریج کے حل شامل ہو سکتے ہیں جنہیں بندش کی صورت میں فعال کیا جا سکتا ہے۔ کمپنیوں کو نیٹ ورک کی کارکردگی کی نگرانی، باقاعدہ ٹیسٹ کرنے اور سائبر خطرات سے بچانے کے لیے حفاظتی اقدامات کو نافذ کرنے کے لیے پروٹوکول قائم کرنا چاہیے۔

تقریباً ایک تہائی کمپنیوں کے پاس روٹرز اور کسٹمر پریمیسس ایکوئپمنٹ (سی پی ای) کے لیے کم فریکوئنسی یا کوئی باقاعدہ متبادل شیڈول نہیں ہے جو نیٹ ورکس تک محفوظ رسائی فراہم کرنے اور متعدد مقامات کے درمیان رابطے کو فعال کرنے میں مدد کرتے ہیں۔

قابل اعتماد نیٹ ورکس بنانے اور جغرافیائی تقسیم شدہ کاروبار کو برقرار رکھنے کے لیے، یہ تجویز کی جاتی ہے کہ خصوصی حل جیسے کہ کیسپرسکی وین ایس ڈی استعمال کریں۔

یہ حل ایک ہی کنسول سے پورے کارپوریٹ نیٹ ورک کا انتظام کرتا ہے، کمپنیوں کی ایپلیکیشن کی کارکردگی کو بڑھاتا ہے اور الگ الگ کمیونیکیشن چینلز اور نیٹ ورک کے افعال کو یکجا کرتا ہے۔ ان سفارشات پر عمل کر کے، کاروبار نیٹ ورک کی بندش کے اثرات کو کم کر سکتے ہیں اور اپنے کاموں کے تسلسل کو یقینی بنا سکتے ہیں۔

کشمیر حملے کے بعد بھارت نےحکومت پاکستان کے ایکس اکاؤنٹ تک رسائی پر پابندی لگا دی

متعلقہ مضامین

  • لکی مروت میں سڑک کنارے نصب بم سے پولیس موبائل پر حملہ، 2 اہلکار زخمی
  • جھوٹی شکایات والے ہوشیار؛ 20 لاکھ جرمانہ اور 5 سال تک قید کی سزا دی جاسکتی؛چیئرمین نیب
  • واٹس ایپ نے صارفین کی پرائیویسی کیلئے اہم فیچر متعارف کرادیا
  • نیٹ ورک مسائل سے کاروبار کے تسلسل اور صارفین کے اعتماد کو خطرہ: کاسپرسکی
  • خواتین کے خلاف تشدد کے واقعات میں خطرناک حد تک اضافہ
  • امریکا میں ہاؤسنگ اسکیم مع مسجد کا منصوبہ، حکومت نے نفاذ شریعت کے خوف سے مسترد کردیا
  • برطانوی وزیر ریلوے کو دوران ڈرائیونگ موبائل سننے پر جرمانہ
  • حکومت کی اعلان کردہ مفت الیکٹرک اسکوٹی کیسے حاصل کریں، شرائط کیا ہیں؟
  • ہیلمٹ نہ پہننے والے موٹر سائیکل سواروں کو خبردار کردیا گیا
  • مفت الیکٹرک اسکوٹی کیسے ملے گی شرائط کیا ہیں؟