’ندا یاسر نے وہی کیا جس کی ضرورت تھی‘، دانش نواز کو روسٹ کرنے پر اداکارہ درفشاں بھی خوش
اشاعت کی تاریخ: 24th, July 2025 GMT
معروف اداکار و ہدایت کار دانش نواز جو اپنی خوش مزاجی کے سبب شوبز حلقوں کے ساتھ ساتھ مداحوں میں بھی بے انتہا مقبول ہیں اور اکثر اپنی ویڈیوز سے چاہنے والوں کو محظوظ کرتے نظر آتے ہیں۔ ان کی ندا یاسر اور کی سفینہ کے ساتھ ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے جس میں ندا کو اپنے دیور دانش نواز کو روسٹ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
دانش نواز کی جانب سے انسٹاگرام پر شیئر کردہ ایک ویڈیو میں دانش نواز مارننگ شو ہوسٹ بننے کی ایکٹنگ کرتے نظر آتے ہیں اور علی سفینہ سے مختلف سوالات پوچھتے ہیں لیکن انہیں کسی ایک کا بھی جواب دینے کا موقع نہیں دیتے اور خود ہی ان کی جگہ ہر سوال کا جواب دیتے نظر آئے۔
یہ بھی پڑھیں: بھابھی غلط فہمی دور کرلیں، وہ ایشوریا رائے جیسی بالکل نہیں دکھتیں، دانش نواز نے ایسا کیوں کہا؟
اسی ویڈیو میں اچانک ندا یاسر کیمرہ پکڑ کر سامنے آتی ہیں اور کہتی ہیں دانش ایسے ہوسٹنگ نہیں کرتے مجھ سے کچھ سیکھ لیں، اس سے پہلے کے دانش کوئی جواب دیتے ندا یاسر نے خود ہی بولنا شروع کر دیا اور کہا کہ ہوسٹنگ کے لیے مہمانوں کی بھی سننی پڑتی ہے لیکن آپ خود بولنے لگ جاتے ہیں اور انہیں کسی سوال کا جواب نہیں دینے دیا۔
View this post on Instagram
A post shared by Danish Nawaz (@danishnawazofficial)
مذکورہ ویڈیو نے جہاں سوشل میڈیا صارفین کے چہروں پر مسکراہٹ بکھیر دی وہیں کچھ افراد نے کمنٹس سیکشن میں یہ بھی کہا کہ ندا نے دیور دانش کو روسٹ کر دیا ہے۔
دانش نواز نے ویڈیو شیئر کرتے ہوئے کہا کہ بھابھی کے آگے کوئی بول سکتا ہے کیا؟ اداکارہ درفشاں نے ندا یاسر کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے وہی کیا جو کرنے کی ضرورت تھی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
دانش نواز مارننگ شو ہوسٹ ندا یاسر یاسر نواز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: دانش نواز مارننگ شو ہوسٹ ندا یاسر یاسر نواز دانش نواز ندا یاسر ہیں اور کہا کہ
پڑھیں:
زیارت سے اغوا ہونے والے اسسٹنٹ کمشنر اور بیٹے کی ویڈیو منظر عام پر، رہائی کے لیے مطالبات تسلیم کرنے کی اپیل
زیارت کے اسسٹنٹ کمشنر محمد افضل باقی اور ان کے بیٹے مستنصر بلال، جنہیں 10 اگست کو مسلح افراد نے اغوا کیا تھا، کی نئی ویڈیو سامنے آئی ہے جس میں دونوں نے اپنی خیریت ظاہر کرتے ہوئے رہائی کے لیے اغوا کاروں کے مطالبات تسلیم کرنے کی اپیل کی ہے۔
ویڈیو میں محمد افضل کا کہنا تھا کہ میں اور میرا بیٹا ٹھیک ہیں لیکن سخت مشکل میں ہیں، سن کے مطالبات جلد از جلد پورے کرو تاکہ ہمیں رہا کیا جا سکے۔
مزید پڑھیں: زیارت: مغوی اسسٹنٹ کمشنر اور بیٹے کی بازیابی میں مدد پر نقد انعام کا اعلان
ان کے بیٹے مستنصر بلال نے بھی کہا کہ میرے والد میرے ساتھ ہیں، ہم دونوں ٹھیک ہیں لیکن بڑی پریشانی میں ہیں، جتنی جلدی مطالبات پورے ہوں گے اتنی جلد رہائی ممکن ہوگی۔
محمد افضل اور ان کے بیٹے کو اس وقت اغوا کیا گیا تھا جب وہ اہلخانہ کے ہمراہ زیارت شہر سے 20 کلومیٹر دور علاقے زیزری میں پکنک منانے گئے تھے۔ مسلح افراد نے حملے کے دوران ڈرائیور اور محافظوں کو یرغمال بنانے کے بعد چھوڑ دیا جبکہ اسسٹنٹ کمشنر اور ان کے بیٹے کو پہاڑوں کی طرف لے گئے۔ اغوا کاروں نے سرکاری گاڑی کو بھی آگ لگا دی تھی۔
مزید پڑھیں: اسسٹنٹ کمشنر زیارت بیٹے سمیت اغوا، مسلح افراد نے گاڑی کو آگ لگادی
بلوچستان میں افسران کے اغوا کا یہ پہلا واقعہ نہیں۔ اس سے قبل 4 جون کو ضلع کیچ کے علاقے تمپ سے اسسٹنٹ کمشنر محمد حنیف نورزئی کو بھی مسلح افراد نے اغوا کیا تھا۔
وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ مغوی افسران کی بازیابی کے لیے سرچ آپریشنز جاری ہیں اور حکومت کی پوری کوشش ہے کہ انہیں جلد از جلد بحفاظت رہا کرایا جائے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسسٹنٹ کمشنر محمد افضل باقی بلوچستان زیارت مستنصر بلال