نمائندہ آئی ایم ایف نے  کسی بھی جائزہ مشن کے پاکستان آنے کی تردید کردی۔ میڈیارپورٹس میں دعویٰ کیاگیاتھاکہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی خصوصی ٹیم مختلف امور کا جائزہ لینے کے لیے پاکستان پہنچ گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق، یہ پاکستان کا دورہ کرنے والی اپنی نوعیت کی پہلی ٹیم ہے، جو گورننس، عدلیہ کی آزادی، ججز کی تقرری اور بدعنوانی جیسے معاملات پر جامع تجزیہ کرے گی۔ تاہم
کسی بھی جائزہ مشن کے پاکستان آنے کی تردید کی  وزارت خزانہ نے کہا کہ ہے کہ آئی ایم ایف پاکستان کو رہنمائی اور تیکنیکی امداد فراہم کرتا رہا ہے۔  آئی ایم ایف کے نمائندے ماہر بینیجی نے پاکستان میں موجود آئی ایم ایف ٹیم کے حوالے سے وضاحت دیتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ ٹیم کا دورہ صرف تکنیکی معاملات کے جائزے کے لیے ہے اور اسے آئی ایم ایف کے جائزہ مشن سے منسلک نہ کیا جائے۔   نمائندہ آئی ایم ایف کا کہنا تھا کہ اس ٹیم کا مقصد پروگرام سے متعلقہ تکنیکی امور پر کام کرنا ہے، جبکہ کسی بھی قسم کے دیگر جائزے شیڈول میں شامل نہیں۔ ماہر بینیجی نے واضح کیا کہ آئی ایم ایف کا جائزہ مشن پاکستان نہیں آیا۔
نجی ٹی وی کے مطابق 7 ارب ڈالر پروگرام کے تحت آئی ایم ایف کا اقتصادی جائزہ مشن 20 فروری کے بعد پاکستان آئے گا۔
قبل ازیں میڈیارپورٹس میں دعویٰ کیا گیاتھاکہ آئی ایم ایف ٹیم 14 فروری تک اپنا کام مکمل کرے گی اور اس دوران کم از کم 19 حکومتی وزارتوں اور محکموں کے نمائندوں سے ملاقات کرے گی۔
، ٹیم جوڈیشل کمیشن اور سپریم کورٹ میں بھی حکام سے ملاقات کرے گی، جہاں قانون کی حکمرانی، انسداد بدعنوانی اور مالیاتی نگرانی پر تبادلہ خیال ہوگا۔   آئی ایم ایف کی ٹیم اگلے ہفتے جوڈیشل کمیشن سے ملاقات کرے گی، جس میں ججز کی تقرری کے طریقہ کار پر بھی بات چیت کا امکان ہے۔
معاہدے کے تحت پاکستان گورننس کی مکمل رپورٹ شائع کرنے کا پابند ہوگا، جبکہ ٹیکس پالیسی سازی اور اس پر عمل درآمد میں درپیش چیلنجز، نیز لینڈ مینجمنٹ میں گورننس کے پیرامیٹرز کا بھی تفصیلی جائزہ لیا جائے گا۔
وزارت خزانہ کی جانب سے عالمی مالیاتی فنڈزکے دورہ پاکستان کے بارے میں وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف پاکستان کو رہنمائی اور تیکنیکی امداد فراہم کرتا رہا ہے۔
ترجمان کے مطابق آئی ایم ایف کا 3 رکنی وفد پاکستان کا دورہ کریگا، مشن ریاست کے 6 کلیدی شعبوں میں کرپشن کا جائزہ لے گا، آئی ایم ایف کی سپورٹ کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: کہ ا ئی ایم ایف ا ئی ایم ایف کا کا دورہ کرے گی

پڑھیں:

سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان ہونیوالے معاہدے سے پہلے سے ہی آگاہ تھے، بھارتی وزارت خارجہ

اپنے ایک بیان میں بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال کا کہنا ہے کہ بھارتی حکومت اپنی قومی سلامتی کیساتھ ساتھ خطے اور عالمی استحکام پر اس معاہدے کے اثرات کا جائزہ لے گی۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کی جانب سے سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان اسٹریٹجک دفاعی معاہدے پر ردِعمل کا اظہار کیا گیا ہے۔ بھارتی وزارتِ خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے کھسیانی بلی گھمبا نوچے والی مثال اپناتے ہوئے بیان میں کہا ہے کہ حکومت سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان ہونے والی اس پیشرفت سے پہلے سے ہی آگاہ تھی۔ بھارتی وزارتِ خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان طے پانے والے دفاعی معاہدے پر دستخط کی رپورٹس دیکھی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھارتی حکومت اپنی قومی سلامتی کے ساتھ ساتھ خطے اور عالمی استحکام پر اس معاہدے کے اثرات کا جائزہ لے گی۔

مئی میں پاکستان اور بھارت کے درمیان ہونے والی جنگ میں منہ کی کھانے اور متعدد بار بین الاقوامی سطح پر پسپائی کا سامنا کرنے والے بھارت کے ترجمان نے اپنے تازہ بیان میں قومی سلامتی کے تحفظ کے عزم کا راگ بھی الاپا ہے۔ یاد رہے کہ سعودی عرب اور ایٹمی طاقت پاکستان کے درمیان ریاض میں جامع دفاعی معاہدہ طے پا گیا ہے۔ ریاض میں گذشتہ روز ہونے والے تاریخی معاہدے کے تحت کسی بھی ملک پر حملہ دونوں پر حملہ تصور کیا جائے گا۔

متعلقہ مضامین

  • سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان ہونیوالے معاہدے سے پہلے سے ہی آگاہ تھے، بھارتی وزارت خارجہ
  • عائشہ عمر نے ریئلٹی شو ’لازوال عشق‘ کو ڈیٹنگ شو قرار دینے کی خبروں کی تردید کردی
  • سزاؤں کا اتوار بازار ختم ہونا چاہیے، نفرتوں سے پاکستان کا نقصان ہوگا‘ بیرسٹر گوہر
  • سزاؤں کا اتوار بازار ختم ہونا چاہیے، نفرتوں سے پاکستان کا نقصان ہوگا، بیرسٹر گوہر
  • پی اے سی ذیلی کمیٹی اجلاس: قومی ورثہ و ثقافت سے متعلق آڈٹ اعتراضات کا جائزہ
  •  اب سزاؤں کا اتوار بازار ختم ہونا چاہیے، نفرتوں سے حکومت کرنے سے پاکستان کا نقصان ہوگا:چیئرمین پی ٹی  آئی
  • سزاؤں کا اتوار بازار ختم ہونا چاہیے، نفرتوں سے پاکستان کا نقصان ہوگا: بیرسٹر گوہر
  • وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت سیلابی نقصانات کا جائزہ اجلاس، بحالی کے لیے مؤثر حکمتِ عملی کی ہدایت
  • عمرہ زائرین ہوشیار! مصدقہ کمپنیوں کی فہرست جاری کردی گئی
  • قائمہ کمیٹی کا جنگلات کی کٹائی کا جائزہ،سیٹلائٹ نگرانی کی سفارش