ضلع کرک میں امن و امان کی بگڑتی صورتحال پر تخت نصرتی میں تاریخی امن پاسون جرگہ، قومی اتحاد کا بھرپور مظاہرہ کیا گیا جس میں مسلح گروہوں کو 3 دن میں علاقے سے نکلنے کا الٹی میٹم دے دیا گیا۔  تفصیلات کے مطابق ضلع کرک میں گزشتہ 6ماہ کے دوران بڑھتی ہوئی بدامنی کے خلاف مشرانِ علاقہ کی جانب سے ایک اہم امن پاسون جرگہ تخت نصرتی اسپورٹس گراؤنڈ میں منعقد ہوا۔ اس جرگے میں ایم این اے شاہد خٹک، صوبائی وزیر زراعت میجر سجاد بارکوال، سابق صوبائی مشیر جیل خانہ جات ملک قاسم خان، جے یو آئی صوبائی جائنٹ سیکرٹری ملک عماد اعظم، سابق ایم این اے شمس الرحمن، سابق ایم پی اے مہر سلطانہ ایڈووکیٹ سمیت ضلع کرک کے جید مشران، تمام سیاسی جماعتوں کے رہنما، علماء کرام، اور عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔جرگے میں مقررین نے خطاب کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ کرک ہمیشہ سے امن و بھائی چارے کا گہوارہ رہا ہے، یہاں کے عوام نہ صرف تعلیم دوست بلکہ انتہائی باشعور اور مہمان نواز ہیں،کسی کو بھی اجازت نہیں دی جائے گی کہ وہ سرزمینِ خٹکستان کو بدامنی کی نذر کرے۔مقررین کا کہنا تھا کہ ضلع کرک میں نہ "گڈ" کی جگہ ہے اور نہ ہی "بڈ" کے لیے کوئی گنجائش، کیونکہ یہاں کے عوام امن کی فضا کو ہر قیمت پر برقرار رکھنا چاہتے ہیں،جرگے میں علاقے سے تمام مسلح گروہوں کے انخلا کے لیے تین دن کی ڈیڈ لائن دی گئی، بصورت دیگر قوم اپنی مدد آپ کے تحت مسلح لشکر کشی پر مجبور ہوگی۔مشران نے واضح پیغام دیا کہ علاقے میں مزید بدامنی برداشت نہیں کی جائے گی۔اس موقع پر جرگے کے مشران نے ایک متفقہ اعلامیہ بھی جاری کیا، جس میں حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ پولیس کو تمام درکار وسائل فراہم کیے جائیں تاکہ وہ مؤثر کارروائی کر سکے، جبکہ دہشت گردوں کے خلاف بھرپور آپریشن کے لیے سی ٹی ڈی کو مکمل اختیارات دیے جائیں،امن پاسون جرگے میں تمام سیاسی جماعتوں، علماء کرام، اور مشرانِ علاقہ نے مکمل اتحاد و اتفاق کا مظاہرہ کیا، اور ایک کمیٹی تشکیل دی گئی، جس نے اعظم ہاؤس میں اجلاس منعقد کرکے امن و امان کے قیام کے لیے لائحہ عمل طے کر لیا۔یہ جرگہ کرک کی تاریخ کا ایک اہم سنگ میل ثابت ہو سکتا ہے، جہاں ہر مکتبہ فکر کے افراد نے ایک پلیٹ فارم پر متحد ہو کر یہ پیغام دیا کہ امن ہماری اولین ترجیح ہے اور اسے ہر قیمت پر بحال رکھا جائے گا۔ 

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: امن پاسون جرگے میں کے لیے

پڑھیں:

پاکستان پر کوئی آنچ آئے گی تو عوام مسلح افواج کے ساتھ کھڑے ہوں گے، وزیراعلیٰ سندھ

ایک بیان میں مراد علی شاہ نے کہا کہ پیپلز پارٹی ناصرف سندھ بلکہ پورے ملک کے لوگوں کے حقوق کی ضامن ہے، کچھ لوگوں نے پیپلز پارٹی کو بدنام کرنے کی کوشش کی لیکن ناکام رہے، ہم نے جون میں پانی کی دستیابی کے جاری سرٹیفکیٹ کو چیلنج کیا۔ اسلام ٹائمز۔ وزیرِاعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ پاکستانی عوام بھارت کو منہ توڑ جواب دینا جانتے ہیں۔ مراد علی شاہ نے پہلگام میں پیش آئے واقعے اور اس پر بھارت کے رویے کی مذمت کی ہے۔ اُنہوں نے کہا ہے کہ بھارت کو بتا دیا ہے کہ پاکستان کے لوگ جارحیت کامنہ توڑ جواب دینا جانتے ہیں، پاکستان پر کوئی آنچ آئے گی تو عوام مسلح افواج کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔ وزیرِاعلیٰ سندھ نے کہا ہے کہ پنجاب میں کینالوں پر کوئی کام شروع نہیں ہوا، جب تک ایکنک سے منظور نہ ہو نہریں نہیں بن سکتیں۔

اُنہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی ناصرف سندھ بلکہ پورے ملک کے لوگوں کے حقوق کی ضامن ہے، کچھ لوگوں نے پیپلز پارٹی کو بدنام کرنے کی کوشش کی لیکن ناکام رہے، ہم نے جون میں پانی کی دستیابی کے جاری سرٹیفکیٹ کو چیلنج کیا۔ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ صدر زرداری کے پاس منصوبے کی منظوری کا اختیار ہی نہیں، نہر کے منصوبے کی گراؤنڈ بریکنگ کی گئی جو نہیں کرنی چاہیئے تھی، ہم سوتے ہوئے بھی سندھ کے حقوق کے لیے غلط فیصلہ نہیں کر سکتے۔

متعلقہ مضامین

  • مظفر آباد، پاکستان اور مسلح افواج کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئے شاندار ریلی
  • پاکستان پر کوئی آنچ آئے گی تو عوام مسلح افواج کے ساتھ کھڑے ہوں گے، وزیراعلیٰ سندھ
  • پیپلز پارٹی ہمیشہ حکومت اور مسلح افواج کے شانہ بشانہ کھڑی رہی ہے، مراد علی شاہ
  • بھارت کیساتھ تمام تعلقات منقطع، مسلح افواج ملکی سلامتی اور دفاع کیلئے تیار،دفتر خارجہ
  • بھارت کی خفیہ چالیں بے نقاب؛پاکستان کیخلاف دہشتگرد گروہوں کو اسلحہ فراہم کرنے کا انکشاف
  • پہلگام حملہ: پاکستانیوں کو 48 گھنٹوں میں بھارت چھوڑنے کا الٹی میٹم، کیا سیما حیدر بھی پاکستان واپس آ جائیں گی؟
  •  پاکستان میں دہشت گردی کے لیے  بھارت دراصل کسے مسلح کررہا ہے؟ تہلکہ خیز دعویٰ
  • سری نگر میں مسلح غیر ملکی موجود ہیں، پاکستان جانتا ہے کہ وہ کیوں وہاں موجود ہیں
  • دو کے  بدلے تین؛ فارن آفس نے انڈیا کے تین اتاشیوں کو پاکستان سے نکلنے کا حکم دے دیا
  • پہلگام واقعہ: نازک موقع پر پوری قوم اور حر جماعت اپنی مسلح افواج کے ساتھ ہے: پیر پگارا