کراچی میں شادی کی تقریب میں فائرنگ، اندھی گولی لگنے سے دو سالہ بچی جاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 9th, February 2025 GMT
کراچی:
شہر قائد کے علاقے لیاری موسیٰ لائن میں پراسرار فائرنگ میں کمسن بچی جاں بحق ہوگئی، مقتولہ اپنے فلیٹ کے چھت پر کھیل رہی تھی۔
تفصیلات کے مطابق بغدادی کے علاقے لیاری موسیٰ لین اقبال برگر والے کے قریب علی آرکیڈ کی چھت پر پراسرار فائرنگ سے کمسن بچی جاں بحق ہوگئی، متوفیہ کی لاش ایدھی ایمبولینس کے ذریعے سول اسپتال منتقل کی گئی۔
ایس ایچ او بغدادی انسپکٹر ماجد علوی نے بتایا کہ جاں بحق ہونے والی بچی کی شناخت ڈھائی سالہ حیا فاطمہ دختر سکندر کے نام سے کی گئی، متوفیہ موسیٰ لائن میں علی آرکیڈ کی ساتویں منزل کی رہائشی تھی۔
واقعے کے وقت آٹھویں منزل کی چھت پر دیگر بچوں کے ہمراہ کھیل رہی تھی کہ نامعلوم سمت سے آنے والی گولی سر پر لگی جو جان لیوا ثابت ہوئی۔
ان کا کہنا تھا کہ علاقے میں شادی یا کوئی اور تقریب بھی نہیں ہو رہی تھی جس میں یہ کہا جائے کے ہوائی فائرنگ ہوئی ہے تاہم تحقیقات کر رہے ہیں، جاں بحق ہونے والی بچی کی نماز جنازہ رات ساڑھے 9 بجے گھر کے قریب کوثر مسجد میں ادا کی گئی نماز جنازہ میں مقتولہ کے رشتے داروں اور علاقہ مکینوں کے ساتھ شہریوں کی بڑی تعداد میں شرکت کی۔
جاں بحق ہونے والی بچی کا جنازہ گھر سے اٹھنے پر رقت آمیز مناظر دیکھنے میں آئے، مقتولہ بچے کے والد اور والدہ کے حالت غیر تھی، بچی کی ماں غش کھا کر بہوش ہوگئی ، ہرآنکھ اشک بار تھی ، جاں بحق ہونے والی بچی کو آہوں اور سسکیوں میں کھارادر میرا ماں قبرستان میں سپردخاک کر دیا گیا۔
ڈھائی سالہ بچی حیا فاطمہ کے جاں بحق ہونے کے افسوسناک واقعے پر ڈی آئی جی ساؤتھ اسد رضا نے نوٹس لے لیا ، انہوں نے ایس ایس پی سٹی کو ہوائی فائرنگ میں ملوث ملزمان کی فوری گرفتاری کا حکم دیا۔ انہوں نے کہا کہ علاقے میں فوری طور سرچ آپریشن کیا جائے ، ہوائی فائرنگ کرنے والوں کی گرفتاری کے لیے خصوصی ٹیم تشکیل دی جائے۔
ڈی آئی جی نے حکم دیا کہ فارنزک شواہد کی مدد سے ملزمان کی نشاندہی کرائی جائے ، ہوائی فائرنگ میں ملوث افراد کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے۔ ڈی آئی جی ساؤتھ اسد رضا کا کہنا تھا کہ واقعے کی مزید تحقیقات جاری ہیں ملوث افراد کو جلد قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا ۔
بعد ازاں پولیس نے تحقیقات کے بعد دلہا کو گرفتار کیا اور بتایا کہ شادی میں ہوائی فائرنگ کے نتیجے میں دو سالہ بچی فاطمہ جاں بحق ہوئی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: جاں بحق ہونے والی بچی ہوائی فائرنگ
پڑھیں:
بابوسرٹاپ پر سیلاب میں بہنے والی ڈاکٹر مشعال کے 3 سالہ بیٹے کی لاش 2 دن بعد مل گئی
چلاس:بابوسرٹاپ پر سیلاب میں بہنے والی ڈاکٹر مشعال فاطمہ کے تین سالہ بیٹے کی لاش دو دن کے بعد مل گئی۔
ملک میں شدید بارشوں اور بالائی علاقوں میں طوفانی سیلابی ریلوں سے ناقابل تلافی نقصان ہوئے ہیں۔ اسی دوران چلاس کے قریب بابوسر ٹاپ پر آنے والے سیلابی ریلے میں لاپتا ہونے والے 3 سالہ بچے عبد الہادی کی لاش 2 دن بعد تلاش کر لی گئی۔
ننھا عبد الہادی، جو اپنی والدہ ڈاکٹر مشعال فاطمہ کے ہمراہ پکنک پر گیا تھا، قیامت خیز حادثے کے بعد لاپتا ہو گیا تھا۔
میڈیا ذرائع کے مطابق مقامی افراد نے گزشتہ شام سات بجے کے قریب بابوسر کے علاقے ڈاسر میں بچے کی لاش کو نالے میں دیکھا اور فوری طور پر متعلقہ حکام کو اطلاع دی، جس پر گلگت بلتستان اسکاؤٹس نے موقع پر پہنچ کر لاش کو نالے سے نکالا اور چلاس کے اسپتال منتقل کیا۔
یاد رہے کہ چند روز قبل لودھراں سے تعلق رکھنے والا ایک خاندان اسکردو سے واپسی کے سفر پر تھا جب وہ بابوسر ٹاپ کے مقام پر اچانک آنے والے سیلابی ریلے کی زد میں آ گیا۔ حادثے میں ڈاکٹر مشعال فاطمہ اور ان کے دیور فہد اسلام موقع پر جاں بحق ہو گئے تھے جب کہ ڈاکٹر مشعال کا کمسن بیٹا عبد الہادی لاپتا ہو گیا تھا جس کی تلاش کا عمل جاری تھا۔