قراقرم ہائے وے سے بابوسر ٹاپ کے لیے سڑک جہاں سے مڑتی ہے اسے چلاس گیٹ وے کہتے ہیں. اس مقام پر درجہ حرارت چالیس ڈگری سینٹی گریڈ تھا. ٹھیک چالیس کلومیٹر کے بعد بابوسر ٹاپ پر سات ڈگری سینٹی گریڈ. گویا چالیس کلومیٹر اور ڈیڑھ گھنٹے کے مسافت پر تینتیس درجہ کا فرق… حیرت انگیز جغرافیہ
جی میں آئی کہ کیا ایسا کوئی اور بھی مقام دنیا میں ہوگا.
ہاں، مختصر فاصلے پر درجہ حرارت کے نمایاں فرق کی کئی مثالیں موجود ہیں، جیسا کہ آپ نے چلاس اور بابوسر ٹاپ کے درمیان ذکر کیا ہے:
جب تفصیلات دیکھیں تو علم ہوا کہ ابھی تک روئے زمین پر دوسری کوئی ایسی جگہ نہیں جہاں آپ کسی بھی زبردست سواری میں سوارہوکر گھنٹے ، ڈیرھ گھنٹے میں چالیس درجہ حرارت سے سات درجہ حرارت تک پہنچ سکیں. ہم نے آج تک اس زبردست سیاحتی نعمت کو دنیا پر آشکار ہی نہیں کیا لہذا ایک روپے کا فائدہ بھی نہیں اٹھایا . دنیا پر تو دور کی بات ایک فیصد پاکستانیوں کو بھی یہ بات معلوم نہیں ہوگی.
قدرت نے فیاضی میں کمی نہیں کی اور ہم نے نا اہلی میں کسر اٹھا نہیں رکھی. مگر اہلیت کا سفر شروع کرنے پر ابھی فطرت نے کوئی پابندی عائد نہیں کی یہ کہیں سے کسی وقت بھی شروع ہوسکتا ہے.. تو کیا کہتے ہیں اٹھائیں آج ہی پہلا قدم-
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
چیٹ جی پی ٹی: جدید فیچرز کے ساتھ دنیا کا طاقتور ترین اے آئی چیٹ بوٹ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سان فرانسسکو: دنیا بھر میں مقبول ترین آرٹی فیشل انٹیلی جنس چیٹ بوٹ چیٹ جی پی ٹی اپنی حیرت انگیز صلاحیتوں کے باعث تیزی سے ترقی کر رہا ہے۔ اسے لوگ مختلف کاموں جیسے تحریری معاونت، معلومات حاصل کرنے، یا روزمرہ ڈیجیٹل امور کے حل کے لیے استعمال کرتے ہیں۔ تاہم چیٹ جی پی ٹی میں ایسے فیچرز بھی شامل ہو چکے ہیں جن سے بیشتر صارفین ابھی تک پوری طرح واقف نہیں۔
حالیہ اپ ڈیٹس میں متعارف کرائے گئے ویژن، وائس، کینوس، اور فائل اپ لوڈز جیسے فیچرز نے چیٹ جی پی ٹی کو ایک انتہائی طاقتور اے آئی ٹول میں تبدیل کر دیا ہے۔ ان خصوصیات کی مدد سے صارفین اب نہ صرف معلوماتی گفتگو بلکہ حقیقی دنیا کے متعدد عملی کام بھی انجام دے سکتے ہیں۔
ماہرین کے مطابق چیٹ جی پی ٹی کے ذریعے صارفین ورڈ فائل کو پی ڈی ایف میں، یا پی ڈی ایف کو ورڈ فائل میں چند لمحوں میں تبدیل کر سکتے ہیں۔ ایک سے زائد دستاویزات کو ایک فائل میں ضم کرنے، اہم حصوں کو نکالنے یا لے آؤٹ میں تبدیلی کے لیے بھی یہ ٹول انتہائی کارآمد ہے۔
اسی طرح چیٹ جی پی ٹی کی مدد سے تصاویر کو کراپ، برائٹ، ری سائز یا بیک گراؤنڈ ہٹانے جیسے کام کیے جا سکتے ہیں، وہ بھی ایک ہی چیٹ میں۔ صارف چاہے تو اپنی سیلفی کو کارٹون یا انسٹاگرام اسٹوری اسٹائل میں تبدیل کر سکتا ہے۔
نیا ریکارڈنگ اور اسکرین شیئرنگ فیچر صارفین کو بات چیت ریکارڈ کرنے، آڈیو فائلز اپ لوڈ کرنے اور ان کی ٹرانسکرپشن یا تجزیہ کرنے کی سہولت دیتا ہے۔ یہ خصوصیت خاص طور پر کلاس لیکچرز، میٹنگز اور انٹرویوز کے لیے مفید ثابت ہو رہی ہے۔
چیٹ جی پی ٹی اب خوراک کی تصاویر یا فہرست سے کیلوریز کا تخمینہ بھی لگا سکتا ہے اور صحت مند متبادل غذاؤں کی تجاویز فراہم کرتا ہے۔ صارفین اسے ہفتہ وار غذائی پلان تیار کرنے کے لیے بھی استعمال کر سکتے ہیں۔
مزید برآں، چیٹ جی پی ٹی کے کینوس فیچر کے ذریعے صارفین پوسٹر، دعوت نامے یا سوشل میڈیا گرافکس بنا سکتے ہیں، جو خودکار طور پر رنگوں اور فونٹس کے بہترین امتزاج کے ساتھ تیار ہوتے ہیں۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ اب صارف رسید یا بل کی تصویر اپ لوڈ کر کے اپنے اخراجات کا تجزیہ بھی کرا سکتا ہے۔ جب کہ کاسٹیوم کیلکولیٹر یا ٹو ڈو لسٹ بنانے کے لیے کوڈنگ کے تجربے کی بھی ضرورت نہیں — چیٹ جی پی ٹی خود بخود ایک ریئل ٹائم ایپ پروٹو ٹائپ بنا کر دکھاتا ہے، جس کا لائیو پریویو اور ایڈیٹنگ آپشن بھی دستیاب ہوتا ہے۔
ٹیکنالوجی ماہرین کے مطابق چیٹ جی پی ٹی تیزی سے ایک ایسے ہمہ جہت ڈیجیٹل اسسٹنٹ میں تبدیل ہو رہا ہے جو مستقبل کے روزمرہ ڈیجیٹل کاموں کو نہ صرف آسان بلکہ انتہائی مؤثر بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔