پاکستان اور ترکیہ کا مسئلہ فلسطین پر او آئی سی اجلاس بلانے کی حمایت پر اتفاق
اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان فلسطینی عوام کی حمایت کے عزم پر قائم ہے۔ پاکستان 1967ء سے پہلے کی سرحدوں پر مبنی آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کے عزم پر قائم ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے اپنے ترک ہم منصب حاکان فیدان سے ٹیلیفونک رابطہ کیا، اس دوران دونوں وزرائے خارجہ نے غزہ کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان فلسطینی عوام کی حمایت کے عزم پر قائم ہے۔ پاکستان 1967ء سے پہلے کی سرحدوں پر مبنی آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کے عزم پر قائم ہے۔
ترجمان نے کہا کہ وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے فلسطینی عوام کی جبری بےدخلی کے کسی بھی منصوبے پر تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ پاکستان فلسطینی سرزمین کو فلسطینی عوام کی ملکیت سمجھتا ہے۔ ترجمان کے مطابق دونوں وزرائے خارجہ نے فلسطین کے مسئلے پر او آئی سی وزرائے خارجہ اجلاس بلانے کی حمایت پر اتفاق کیا۔ پاکستان اور ترکیہ نے فلسطین کے معاملے پر قریبی رابطہ برقرار رکھنے پر اتفاق کیا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کے عزم پر قائم ہے فلسطینی عوام کی کی حمایت
پڑھیں:
چین کا ایران کی حمایت کا یقین اعلان؛ اسرائیلی جارحیت پر کڑی تنقید
چین کے وزیر خارجہ نے مشرق وسطیٰ کی کشیدہ حالت پر ایران اور اسرائیلی وزرائے خارجہ سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق چین کی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اس گفتگو کا مقصد مشرق وسطیٰ میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کو کم کرنا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ چین کے وزیر خارجہ وانگ یی نے ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی کو یقین دلایا کہ آپ کے جائز حقوق اور مفادات کے دفاع میں آپ کا ساتھ دیں گے۔
وزیر خارجہ وانگ یی نے مزید کہا کہ چین خطے میں امن اور استحکام کے لیے تمام فریقین کو تحمل اور صبر کا مظاہرہ کرنے کی ترغیب دیتا ہے۔
بعد ازاں چین کے وزیر خارجہ وانگ یی نے اسرائیلی وزیر خارجہ سے بھی گفتگو کی اور دوٹوک انداز میں باور کرایا کہ ایران پر طاقت کے استعمال کی مخالفت کرتے ہیں۔
چینی وزارت خارجہ کے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ چین تمام ممالک کی خودمختاری اور سالمیت کا احترام کرتا ہے۔ موجودہ تنازع کو بات چیت اور سفارتکاری کے ذریعے حل کرنے کا حامی ہے۔
چین کی جانب سے دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ سے بات چیت عالمی برادری کے لیے ایک واضح پیغام ہے کہ وہ اس تنازعے میں امن کا داعی اور متوازن ثالث بننے کا خواہاں ہے۔
مشرق وسطیٰ کے امور کے ماہرین کا کہنا ہے کہ چین علاقے میں اپنا سفارتی اثر و رسوخ بڑھانے کی کوشش کر رہا ہے خاص طور پر ایسے وقت میں جب ایران اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی اپنے عروج پر ہے۔